Alipay نے Telenor Microfiance Bank کے شیئرز خرید لئے

چینی کمپنی Alibaba Group کی ذیلی شاخ ہے۔

Alibaba کی زیلی کمپنی Alipay نے Telenor Microfinance Bank کے 45 فیصد شیئرز خرید لئے ہیں. اس طرح چینی تھرڈ پارٹی جائنٹ نے  پاکستان میں آن لائن کامرس اور ڈیجیٹل بینکنگ میں پہلا قدم  اٹھایا ہے. فیصلے کی باقاعدہ منظوری competition Commission of  Pakistan نے دی. اس طرح Alipay جو کہ ملک میں ترسیل زر کی سب سے بڑی غیر ملکی  ایکسچینج ہے مائکرو. فائنانس بینک کی سب سے بڑی شیئرز ہولڈر بن گئی ہے

Alipay کا تعارف

Alipay چین کی کامرس کمپنی علی بابا کا  موبائل اور آن لائن ادائیگی پلیٹ فارم ہے جسے 2004 میں قائم کیا گیا تھا ۔  ارب پتی  بزنس ٹائیکون جیک ما نے اسے 2013 میں دنیا کا سب سے بڑا Mobile commerce  پلیٹ فارم بنانے کے لئےPaypal سے سے بھی بڑی Bids لگائی تھیں. کمپنی  کے پاس چین کی  5.5 ٹریلین ڈالر موبائل پیمنٹ مارکیٹ  میں سے 54 فیصدشیئرز  ہیں۔ اس اعتبار سے سے یہ دنیا کی سب سے بڑی ایکسچینج مانی جاتی ہے،

علی بابا گروپ چینی ملتی نیشنل کمپنی  ہے جس کی بنیادی سرگرمیاں  ای-کامرس، ، انٹرنیٹ، مصنوئی ذہانت (AI) اور ٹیکنالوجی کی خرید و فروخت ہیں یہ دنیا بھر کے صارفین کیلئے معاشی سرگرمیوں کا پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے  دوسری طرف. ٹیلی نار  مائیکرو فائنانس بینک پاکستان میں اس نوعیت کا پہلا  ادارہ ہے  ہے جو  چھوٹے کارباری طبقے کو قرضے  فراہم کرتا ہے۔ ۔

CCP نے  جنوری 2018 سے لے کر اب تک مجموعی طور پر  66  ایسی ڈیلز کی منظوری دی، جن میں Electricity And Power Generation, انفارمیشن ٹیکنالوجی،، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن اور فوڈ کمپنیز  شامل ہیں۔

ان میں سے چند ایک Daraz.com , علی بابا سنگاپور ہولڈنگ کی طرف سے، ڈریگن پرائم ہانگ کانگ لمیٹڈ OMV (پاکستان)  کی خریداری، ریاض پرائیویٹ لمیٹڈ اور معروف Beverage companies  کے درمیان اشتراک، پاک عرب ریفائنری لمیٹڈ کی طرف سے ٹوٹل پارکو مارکیٹنگ لمیٹڈ (TOTAL) کے شیئرز کی خریداری، اور ہیزکول پیٹرولیم لمیٹڈ (Hascol) کی طرف سے مارشل گیس پرائیویٹ لمیٹڈ (Marshal) کے LPG Plant کی کامیاب Bid شامل ہیں

ٹیلی نار کی پاکستان سے منتقلی

پاکستان کے Telecommunication Sector میں سرمایہ کاری کرنیوالی اولین کمپنیوں میں ٹیلی نار شامل تھی جو کہ بنیادی طور پر یورپی ملک ناروے سے تعلق رکھتی ہے۔

Alipay نے Telenor Microfiance Bank کے شیئرز خرید لئے

بعد ازاں اس نے اپنے کاروبار کو Diversified کرتے ہوئے دیگر شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کی جن میں سب سے نمایاں بینکنگ انڈسٹری ہے۔ پاکستان گذشتہ ایک سال سے غیر ملکی زرمبادلہ کی قلت کے باعث شدید معاشی بحران کا شکار ہے اور ڈالر کی بیرون ملک منتقلی ہر سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

اسی وجہ سے پاکستان میں کام کرنیوالی زیادہ تر ملٹی نیشنل کمپنیوں کو منافع بیرون ملک منتقل کرنے سمیت کئی انتظامی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ رواں سال مارچ میں کئی کمپنیوں نے پاکستان سے اپنے اثاثے فروخت کر کے آپریشنز بند کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان میں ٹیلی نار کے علاوہ Shell Global بھی شامل ہے جو کہ پاکستان بننے کے بعد یہاں Oil and Gas Marketing Sector میں قائم ہونیوالی پہلی کمپنی تھی اور جس کی تاریخ جنوبی ایشیائی ملک میں اتنی ہی پرانی ہے جتنا کہ خود پاکستان۔

سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) کی منظوری کے بعد Competition Commission کے ذریعے ان کے اثاثوں کی فروخت کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ جس سلسلے کی یہ پہلی کڑی ہے۔ آنیوالے دنوں میں دیگر کمپنیوں کے شیئرز اور اثاثے فروخت کرنے کا آغاز بھی کر دیا جائے گا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button