بٹ کوائن کی خطیر تعداد میں فروخت کے باوجود 223 ملیئن ڈالرز کے ڈیجیٹل اثاثے اب بھی ٹیسلا کی ملکیت ہیں۔

     ایلون مسک کی جانب سے بڑی تعداد میں بٹ کوائنز کی فروخت کے باوجود ٹیسلا کی معاشی رپورٹس کے مطابق 222 ملیئن ڈالرز سے زائد کے کرپٹو اثاثہ جات اب بھی کمپنی کی ملکیت ہیں۔ پچھلے ہفتے کمپنی کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اسپیس ایکس اور ٹیسلا نے اپنے 75 فیصد سے زائد بٹ کوائنز کو لیکوئیڈیٹ کر کے کیش میں تبدیل کر دیا ہے۔ امریکی سیکورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن میں ٹیسلا کی جانب سے جمع کروائی گئی بیلنس شیٹ کے مطابق کمپنی کو 6 ماہ کے عرصے میں ڈیجیٹل کرنسیز کی فروخت سے 64 ملیئن ڈالرز سے زائد کا منافع ہوا ہے۔ تاہم الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی کو کرپٹو اثاثہ جات بالخصوص بٹ کوائنز کی خرید و فروخت کے ریکارڈز میں شفافیت نہ ہونے کی وجہ تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تاہم سیکورٹی ایکسچینج زرائع نے توقع ظاہر کی ہے جمع کروائی گئی بیلنس شیٹ کے بعد کمپنی کے کرپٹو ریکارڈ کو بہٹر بنایا جا سکے گا۔ ایلون مسک نے گزشتہ ہفتے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ بٹ کوائنز کی فروخت چین میں لاک ڈاون کی وجہ سے فائنانشل اور ڈیجیٹل مارکیٹس میں پائی جانیوالی بے یقینی اور عدم استحکام ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button