کرپٹو کرنسیز کو سرکاری سطح پر استعمال کرنے والے ممالک

دنیا کی پہلی کرپٹو اور ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کے متعارف کروائے جانے کے بعد اسے ایک کہانی اور انقلابی تحریک کی طرح سمجھا گیا دنیا کا پہلا ڈیجیٹل والٹ متعارف کروانے والے بٹ کوائن نے چند سکوں سے لے کر 70 ہزار ڈالرز فی کوائن تک سفر طے کیا۔ اس وقت بھی کرپٹو مارکیٹ کے حالیہ عرصے میں تین بار کریش ہونے کے باوجود 21 ہزار ڈالرز پر اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔ بٹ کوائن کے بعد دنیا میں حقیقی طور پر ڈیجیٹل والٹ اور الیکٹرونک ٹرانسفر کے تصور کو سمجھا گیا اور اس پر عملی طور پر کام کیا گیا۔ آج دنیا میں ایتھیریم سے لے کر پولکا ڈاٹ تک اور ایتھر سے لے کر لائٹ کوائن تک سینکڑوں ڈیجیٹل کرنسیز موجود ہیں اور ڈیجیٹل کرنسیز کو حقیقی زر کی طرح ریگولیٹ کیا جا رہا ہے۔ دیگر کرنسیز کی طرح اے۔ٹی۔ایم اور ڈیبیٹ کارڈز سے نقد رقوم میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ بیرون ملک فنڈز ٹرانسفر کے اعتبار سے دنیا کو عملی طور پر گلوبل ویلیج میں تبدیل کرنے کا سہرا بھی کرپٹو کرنسیز بالخصوص بٹ کوائن کے سر پر ہی ہے کیونکہ سرحد پار رقومات کو بحفاظت پہنچانے کو عملی طور پر ممکن کرنا کرپٹو کرنسیز کے بغیر ممکن نہیں تھا۔
دنیا میں کرپٹو کرنسیز کو سرکاری سطح پر استعمال کرنے والے ممالک میں سرفہرست ایواڈور اور امریکہ ہیں۔ ایکواڈور میں تو بٹ کوائن کا متوازی سرکاری کرنسی کی حثیت حاصل ہے اور ملک بھر میں تنخواہیں بٹ کوائنز والٹس کے زریعے ادا کی جاتی ہیں۔ جبکہ امریکہ میں ڈیجیٹل والٹس کا استعمال کورونا کی عالمی وباء کے بعد 600 فیصد بڑھ چکا ہے۔ امریکی محکمہ شماریات کے مطابق مئی 2022 ء سے 31 جولائی کے دوران امریکہ میں بٹ کوائن اے۔ٹی۔ایم پوائنٹس کی تعداد میں 30 ہزار کے قریب اضافہ ہوا۔ امریکی فیڈرل ریزرو نے کرپٹو کرنسیز کو ڈالر انڈیکس کی طرح ریگولیٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

روسی حملے کے باوجود یوکرائنی حکومت کھ لئے عالمی فنڈز اور غیر ملکی امداد کا پہنچنا ڈیجیٹل والٹس اور کرپٹو کرنسیز کی وجہ سے ممکن ہوا۔ یوکرائن میں روسی حملے کے بعد سرکاری سطح پر بٹ کوائن کو ہی استعمال کیا جا رہا ہے۔ اسطرح ایکواڈور اور امریکہ کے بعد یوکرائن دنیا میں سرکاری سطح پر بٹ کوائن استعمال کرنیوالا تیسرا بڑا ملک ہے جبکہ برطانیہ چوتھے اور روس پانچویں نمبر پر ہے۔ تھائی لینڈ چھٹے، فرانس ساتویں، نیدرلینڈ آٹھویں نمبر پر ہے۔ ان کے علاوہ ایشیائی ممالک میں بھی کورونا کی وباء کے بعد کرپٹو والٹس کے استعمال میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ بلکہ انڈیا جو کہ آج کرپٹو کرنسیز کے استعمال کے لحاظ سے دنیا میں نویں نمبر پر ہے میں پانچ سال پہلے تک کسی بھی قسم کی کرپٹو کرنسی کا استعمال قانونی طور پر جرم تصور کیا جاتا تھا اسی طرح تھائی لینڈ جو کہ ڈیجیٹل کرنسیز کے استعمال کے لحاظ سے پوری دنیا میں دسواں بڑا ملک ہے محض چند سال قبل تک کرپٹو ڈیلرز کے خلاف کرہک ڈاؤن کرنیوالا سب سے بڑا ملک تھا۔ کورونا کی وباء کے بعد کرپٹو کرنسیز کے استعمال میں یورپی اور افریقی ممالک میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button