بٹ کوائن کی محدود رینج میں ٹریڈ، US CPI کے اثرات، FOMC کا انتظار
بٹ کوائن محدود رینج میں ٹریڈ کر رہا ہے۔ US CPI کے بعد اگرچہ BTC پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں تاہم سرمایہ کار محتاط انداز اپنائے ہوئے FOMC کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔
امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس رپورٹ اثرات
گذشتہ روز US CPI Report ریلیز کر دی گئی۔ جس کے بعد USD کی قدر میں گراوٹ اور کرپٹو کرنسیز میں بحالی کی لہر دیکھی جا رہی ہے۔ گذشتہ روز U.S Bureau Of Labor Statistics کے جاری کردہ ڈیٹا میں کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) کی شرح 4 فیصد رہی ۔ جبکہ رپورٹ جاری ہونے سے قبل 4.1 فیصد کی پیش گوئی تھی۔
اگر اس کا تقابلہ گذشتہ اعداد و شمار کے ساتھ کریں تو Headline Inflation دو سال کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔ اور امریکی فیڈرل ریزرو (Fed) کی طرف سے جمعرات کے روز Rates Raising Program معطل ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
ماہانہ کنزیومر پرائس انڈیکس 0.1 فیصد رہا۔ جبکہ 0.2 فیصد کا تخمینہ تھا۔ حقیقی افراط زر (Core Inflation) کی سالانہ شرح 5.3 فیصد رہی۔ معاشی ماہرین اتنی ریڈنگ کی پی پیشگوئی کر رہے تھے۔ خوراک کے شعبے (Food Sector) میں 0.2 فیصد افراط زر ریکارڈ کی گئی۔ جبکہ گذشتہ ماہ یہ شرح 0.00 فیصد تھی۔ توانائی کے شعبے (Energy Sector) میں مہنگائی کی ماہانہ شرح منفی 3.6 فیصد رہی ۔ سابقہ رپورٹ میں یہ شرح 0.6 فیصد تھی۔
بٹ کوائن کا ردعمل
بٹ کوائن رپورٹ ریلیز ہونے کے بعد سے محدود رینج اختیار کئے ہوئے ہے۔ اور 0.01 فیصد تیزی کے ساتھ 25906 ڈالرز فی کوائن پر ٹریڈ کر رہا ہے۔
اگرچہ U.S CPI کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں تاہم زیادہ تر سرمایہ کار فیڈرل ریزرو کی پالیسی کا انتظار کر رہے ہیں جس کے ایک سالہ Rates Raising Program کے ختم ہونے کی پیشگوئی کی جا رہی ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔