ڈیجیٹیل یوان میں تنخواہوں کی ادائیگی۔ چینی شہر چنگسو کا اعلان

ڈیجیٹیل یوان اب تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے استعمال ہو گا۔ اس فیصلے کا اعلان چینی شہر چنگسو کی حکومت نے گذشتہ روز کیا ہے۔ اس طرح یہ ایشیا کا پہلا شہر بن گیا ہے جہاں سرکاری ملازمین کو کرپٹو کرنسیز میں تنخواہوں کی ادائیگی کی جائے گی۔ اس فیصلے کا اطلاق مئی 2023ء سے ہو گا۔

ڈیجیٹیل یوان مکمل لیکوئیڈیٹی کیلئے تیار

دو ماہ قبل 6 فروری کو سرکاری طور پر لانچ کیا گیا ڈیجیٹیل یوان 180 ملیئن یوان کے مضبوط ذخائر کے ساتھ چنگسو شہر جو کہ جیانگسو صوبے کا انتظامی دارلحکومت ہے نے ڈیجیٹیل یوان مرکزی حکومت کی منظوری کے ساتھ چینی سال نو کے موقع پر لانچ کیا تھا۔ اسے بہت جلد بین الاقوامی ٹرانزیکشنز اور ترسیل زر کے چینی نظام چائینیز یونین میں بھی استعمال کیا جائے گا۔ چینی صدر ژی جن پنگ نے نئے چینی سال کے موقع پر اعلان کیا تھا کہ 2025ء تک روائتی انداز میں فنڈز کی ادائیگی بند کر کے ڈیجیٹیل اثاثوں کے ذریعے منتقل کی جائے گی۔

 

 

ان کا کہنا تھا کہ یہ کرپٹو کرنسی عالمی مالیاتی نظام کی تشکیل نو میں مرکزی کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے اپنی تقریر میں امریکی ڈالر کا نام لئے بغیر کہا کہ ہم بہت جلد آپکی اجارہ داری ختم کرنے اور صحتمندانہ معاشی مقابلے کیلئے تیار یں۔ ژی جن پنگ کے مطابق ترسیل زر کا نیا نظام مساوات پر مبنی ہو گا جس میں دنیا کی تمام اقوام کو دیوالیہ ہونے کے خطرے کے بغیر بین الاقوامی معیشت کا حصہ بننے کے مواقع ملیں گے۔

 

واضح رہے کہ اس سے قبل چین اور روس برکس کے اقتصادی پلیٹ فارم کو متبادل عالمی معاشی نظام کے طور پر متعارف کروانے کا اعلان بھی کر چکے ہیں جس میں ممبر ممالک باہمی تجارت اپنی مقامی کرنسیز میں کریں گے۔ تاہم تصفیے کے طور پر امریکی ڈالر کی جگہ چینی یوان استعمال کیا جائے گا۔

 

ہانگ کانگ کی مرکزی ڈیجیٹیل نظام میں شیمولیت

دریں اثناء چینی حکومت نے تجرباتی بنیادوں پر ڈیجیٹیل یوان کو ہانگ کانگ ڈالر کے ہمراہ استعمال کا اعلان کیا ہے۔ تاہم "ایک ملک دو نظام” کے تحت چین ہانگ کانگ ڈالر کے وجود کا تحفظ یقینی بنائے گا۔ اس بارے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ ہانگ کانگ انتظامیہ اس معاملے پر تاخیر سے کام لے رہی ہے۔ حالانکہ کارپوریٹ سیکٹر کے لئے ڈیجیٹیل یوان کی خریداری پر 20 فیصد ڈسکاؤنٹ دینے کا پرکشش اعلان بھی کر چکی ہے۔

 

یہ سبسڈی نئی کرپٹو کرنسی اور اسکے نیٹ ورک کو وسیع کرنے کے لئے چینی مرکزی بینک ، پیپلز بینک آف چائنا (PBOC) کی طرف سے دی گئی ہے۔ تاہم اس سلسلے میں مرکزی بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ اب تک ہانگ کانگ کے محض 625 شہریوں نے ڈیجیٹیل یوان والٹس کا استعمال شروع کیا ہے۔ جس سے ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ نئے نیٹ ورک کو جزیرے کی معیشت کا حصہ بننے کیلئے ایک طویل عرصہ لگے گا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button