امریکی ریگولیٹری اداروں کی کاروائی۔ بائنانس BNB Token میں گراوٹ
امریکی ریگولیٹری اداروں کی طرف سے BUSD کے خلاف کاروائی کے بعد بائنانس BNB Token کی قدر میں گراوٹ واقع ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق FTX گیٹ اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد سیکورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن (SEC) اور دیگر معاشی ریگولیٹری اداروں کی طرف سے Binance USD کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد اسٹیبل کوائن کی قدر میں 6.5 فیصد کمی واقع ہوئی۔ ادارے نے اس کے بعد BUSD کی انتظامی کمپنی Paxos کے خلاف بڑے ایکشن کا عندیہ دیا ۔ جس نے اپنے تحفظ کیلئے قانونی جنگ لڑنے کا اعلان کیا ہے۔
دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو ایکسچینج بائنانس کے امریکی اداروں کے راڈار پر آنے کے بعد کرپٹو کرنسیز سے بڑے پیمانے پر سرمائے کا انخلاء جاری ہے۔ آن چین ڈیٹا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ بائنانس کا مسئلہ ہے تو اس پر پہلے سے ریگولیٹری سکروٹنی کی مد میں سیکورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن خاصی پابندیاں عائد کر چکا ہے۔ اور مزید پابندیوں سے پوری کرپٹو مارکیٹ اس کی لپیٹ میں آ جائے گی۔ بائنانس کا بحران FTX کو بھی پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔ TasteCrypto کے ہیڈ آف ڈیجیٹل ایسٹس ڈیپارٹمنٹ ریان گریس کے مطابق ” بائنانس ریگولیٹری اداروں کا بڑا ہدف ہے۔ لیکن حقیقی طور پر یہ ساری کرپٹو کرنسیز کے لئے الارم ہے۔ آج جاری ہونیوالی CPI سے بھی کرپٹو مارکیٹ دباؤ میں آ سکتی ہے”
گریس کے مطابق 2022ء میں کرپٹو نے اتنے بحرانوں کا سامنا کیا کہ شائد سرمایہ کار بھی ذہنی طور پر اس صورتحال کیلئے تیار ہیں۔ اس لئے مارکیٹ ملے جلے انداز میں ردعمل دے رہی ہے۔ بٹ کوائن 21900 اور ایتھیریئم 1507 ڈالرز فی کوائن پر ٹریڈ کر رہے ہیں جبکہ بائنانس 293 اور لائٹ کوائن 91 ڈالرز کی سطح پر آ گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سرمایہ کار انتہائی محتاط ہیں اور SEC کے کسی مزید ایکشن کا انتظار کر رہے ہیں۔ جس کے بعد کرپٹو کرنسیز میں بڑی گراوٹ واقع ہو سکتی ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔