بٹ کوائن: ہفتہ وار تجزیہ پیشگوئیاں اور ٹیکنیکی اعشاریے

امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس رپورٹ (CPI) کے اجراء کے بعد بٹ کوائن (BTC ) کی قدر میں ابتدائی طور پر شدید گراوٹ دیکھی گئی ۔ تاہم اسی سیشن میں سرمایہ کاروں کی طرف سے ہونیوالی خریداری کی وجہ سے حیران کن طور پر Bitcoin دوبارہ 19 ہزار کی سطح پر مستحکم ہوتا نظر آیا۔ جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ بٹ کوائن کے ٹیکنیکی اعشاریے (Technical Indicators ) اس سطح پر محدود رینج میں ٹریڈ کے باوجود خاصے مضبوط ہیں۔ رپورٹ کے اجراء کے بعد بٹ کوائن 19200 سے نیچے 19 ہزار کی نفسیاتی سپورٹ کو توڑتے ہوئے 18100 کے لیول تک آ گیا۔ لیکن یہاں پر ہونیوالی زبردست خریداری (Buying ) کے بعد دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی نے نہ صرف اسی سیشن کے دوران اپنی کھوئی ہوئی قدر دوبارہ حاصل کی بلکہ اپنی حاصلات ( Gains) کا دائرہ کار 19500 تک وسیع کیا۔

اگرچہ امریکی ڈالر (USD ) اور اسکے سرمایہ کاری بانڈز کے اوپر جانے سے تمام ڈیجیٹل اثاثوں (Digital Assets ) کی قدر متاثر ہوئی، تاہم اسکا ایک اور اہم پہلو جو کہ نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے وہ فیڈرل ریزرو (Federal Reserve) کی طرف سے نومبر 2022ء کے دوران 75 بنیادی پوائنٹس کی شرح سود (Interest Rate ) میں اضافے کا اشارہ دیا جانا تھا ۔ تاہم بعد میں انرجی اور ٹیکنالوجی کے اسٹاکس میں ہونیوالی زبردست خریداری نے امریکی ڈالر اور اس سے منسلک بانڈز کو دفاعی پوزیشن پر لا کھڑا کیا۔ یہی وہ پوائنٹ ہے جہاں سے بٹ کوائن کے سرمایہ کاروں کی حیران کر دینے والی اینٹری ہوئی اور یہ کرپٹو کرنسی اپنے اس سیشن کے کھوئے ہوئے لیول سے اوپر بحال ہوئی۔

اگر ہم ٹیکنیکی اعشاریوں (Technical Indicators) کا جائزہ لیں تو کرپٹو اور اسٹاکس دونوں کے اوپر جانے کی وجوہات ایک جیسے ٹریگرز کے ساتھ جڑی ہوئی ہیں کیونکہ دونوں ہی امریکی ڈالر اور بانڈز کے اوپر جانے سے گراوٹ کے شکار ہوتے ہیں اور انکے دفاعی انداز اختیار کرنے پر مستحکم ہوتے ہیں۔ اس طرح ٹیکنیکی سطح پر مشترکہ ٹریگرز کی مشابہت ہر ہم کہہ سکتے ہیں کہ سوموار سے شروع ہونے والے سیشن کے دوران اسٹاکس اور کرپٹو دونوں کے ہی اوپر جانے کے امکانات ہیں۔ کیونکہ امریکی ڈالر آنیوالے ہفتے میں متوقع طور پر دفاعی انداز اختیار کر سکتا ہے اور ایسا جمعے کے اختتامی سیشن میں 10 سالہ محکمہ خزانہ کے سرمایہ کاری بانڈز کی حاصلات ( Gains ) کے 3.90 کی سطح تک گرنے سے ظاہر ہو رہا ہے۔

گزشتہ چار ماہ کے دوران جب جیسے ہی امریکی اسٹاکس (U.S Stocks ) اوپر جاتے ہیں، کماڈٹیز اور کرپٹو بالخصوص سونا (Gold ) اور بٹ کوائن بھی اوپر جانا شروع ہو جاتے ہیں اور یہ Cycle مسلسل نظر آ رہا ہے۔ 13 اکتوبر کو پہلے دونوں کا انڈیکس 0.75 سے 0.31 تک گراوٹ کا شکار ہوا اور اسکے بعد دونوں ہی اس سے اوپر بحال ہوئے اور دونوں میں ہی 33 فیصد بحالی کا مشاہدہ کیا گیا۔ اگر یہ Bullish Theory درست ثابت ہوئی تو آنیوالا ہفتہ بحالی کی شرح کے لحاظ سے بٹ کوائن کے لئے 2022ء کا بہترین ہفتہ ثابت ہو سکتا ہے۔ اسکے علاوہ 18ہزار کی سطح پر نظر آنیوالا خریداری کا رجحان اور جمعے کی ٹریڈ میں بننے والی Candle stick گزشتہ 30 دن کی Expotential Moving Average یعنی EMA بھی 19600 سے اوپر بن رہی ہے۔ جس کے بعد 24 سے 28 ہزار ڈالر تک کی ریلی کی پیشگوئی کی جا رہی ہے۔ اگر کل کے سیشن میں بٹ کوائن 20 ہزار اور بالخصوص 21 ہزار کی سطح عبور کر گیا تو یہ سلسلہ 25 ہزار تک جا کر رکے گا اور یہی وہ ٹیکنیکی لیول ہے جہاں پر بننے والی ٹرینڈ لائن 28 ہزار کی نفسیاتی حد ( Resistance ) تک جاتی ہے اور یہ مکمل کینڈل اسٹک چار ماہ کے عرصے کے بعد مکمل ہو رہی ہے۔

بٹ کوائن کے پیچیدہ ٹیکنیکی لیولز میں مختلف اوقات میں 25 ہزار کی نفسیاتی حد (Resistance ) ہو یا پھر گراوٹ کے بعد نفسیاتی سپورٹ یہ ہندسہ ہمیشہ سے ہی انتہائی اہم رہا ہے۔ نیچے سے اوپر 25 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کرنے کی صورت میں یہ بہت Bullish ہو جاتا ہے جبکہ اگر اس سے نیچے آئے تو یہ سپورٹ ٹوٹنے پر Bearish ہو جاتا ہے۔ اس لئے اگر موجودہ ٹیکنیکی منظرنامہ برقرار رہا تو آنے والے دنوں کے دوران ہم بٹ کوائن کو 25 ہزار کے اوپر اور 30 ہزار کا بینچ مارک عبور کرتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ یہ 27 ہزار سے اوپر کا Flip Flop Model جو کہ بلاکس اینڈ گلوبل کا جاری کردہ ہے 21450 سے 30300 تک کی پیشگوئی کر رہا ہے لیکن اسٹاکس کے مسابقتی درجے یعنی Correlation کے ساتھ ۔ لیکن اس کے ساتھ ہی ساتھ یہ Flip Flop Model یہ بھی پیشگوئی کر رہا ہے کہ اگر یہ بٹ کوائن 21450 کی نفسیاتی حد عبور کرنے میں ناکامی پر بٹ کوائن کو Bearish Selling نیچے 20 ہزار کی سطح تک لے آتی ہے۔

20100، 21400، 25250 اور 27400 بٹ کوائن کے لئے اہم ترین Resistance Levels ہیں لیکن ان میں سے پہلی نفسیاتی حد بٹ کوائن بآسانی ہلکی سے خریداری کی لہر کے ساتھ عبور کر جاتا ہے تاہم سب سے مشکل ترین نفسیاتی حد اور نیچے آنے کی صورت میں سپورٹ لیول 21450 کا ہے جو کہ ہیمشہ سے ہی چیلنجنگ رہا ہے۔ لیکن موجودہ ٹریگرز کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ کل سے شروع ہونے والا تجارتی دورانیہ (Trading Session ) بٹ کوائن اور کرپٹو مارکیٹ کو ایک نئی سمت دے سکتا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button