Debanking اور Cryptocurrency مارکیٹ – Fed کے چیئرمین Powell کی تشویش
crypto firms and their new government allies rail against U.S. regulators

امریکی Cryptocurrency Market کو درپیش Debanking کے مسئلے پر امریکی Federal Reserve کے چیئرمین Jerome Powell نے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ منگل کے روز Senate Banking Committee کے سامنے دیے گئے بیان میں، انہوں نے تسلیم کیا کہ Crypto کمپنیوں کو بینکنگ سے باہر نکالنے کے بڑھتے ہوئے رجحان پر وہ بھی فکر مند ہیں. اور Fed کے داخلی نگرانی کے اصولوں میں رد و بدل کر رہے ہیں۔
Debanking پر بڑھتی ہوئی تشویش.
Powell نے اپنے بیان میں کہا، "میں بھی ان رپورٹس کی تعداد پر پریشان ہوں۔” ان کا ماننا ہے کہ ایک ممکنہ وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ بینک Money Laundering قوانین اور سخت نگرانی کی وجہ سے خطرہ مول لینے کے لیے تیار نہیں۔ اسی لیے وہ Debanking کے رجحان پر نئے سرے سے غور کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ریپبلکن قانون ساز اور سابق امریکی صدر Donald Trump کے تعینات کردہ مالیاتی ریگولیٹرز نے دعویٰ کیا ہے .کہ پچھلی حکومت کے بینکنگ اداروں، بشمول Fed, Federal Deposit Insurance Corp., اور Office of the Comptroller of the Currency, نے Debanking کی حوصلہ افزائی کی تھی۔
Stablecoins اور CBDCs پر موقف
جبکہ Crypto نگرانی بنیادی ایجنڈا نہیں تھا، مگر Stablecoins اور Central Bank Digital Currencies (CBDCs) پر بھی گفتگو ہوئی۔ Powell نے کہا کہ Stablecoins کے بارے میں نئے ریگولیٹری اقدامات ضروری ہیں. کیونکہ ان کا مستقبل صارفین اور کاروباری اداروں کے لیے اہم ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، "Stablecoins کا محفوظ اور مستحکم ترقیاتی فریم ورک ہونا ضروری ہے. تاکہ صارفین اور سرمایہ کاروں کو تحفظ حاصل ہو۔”
دوسری طرف، CBDCs کے حوالے سے انہوں نے واضح موقف اپناتے ہوئے کہا. کہ وہ کسی بھی امریکی CBDC کے اجرا کی حمایت نہیں کرتے اور اس سے اجتناب کریں گے۔
امریکی معیشت اور Cryptocurrency Market
Powell نے معیشت اور شرح سود پر بات کرتے ہوئے کہا کہ Fed کو Inflation میں مزید کمی درکار ہے. لیکن موجودہ پالیسی ریٹ مناسب سطح پر ہے اور فی الحال اس میں کمی کی کوئی فوری ضرورت نہیں۔
سال 2024 کے آخری چار مہینوں میں Federal Reserve نے شرح سود میں 100 بیسس پوائنٹس کی کمی کی. لیکن حالیہ مضبوط معاشی اور افراطِ زر کی رپورٹس کے بعد مزید نرمی کے امکانات کم ہو گئے ہیں۔
اس سخت مالیاتی پالیسی کا اثر Cryptocurrency Market پر بھی پڑا. اور منگل کے روز Bitcoin (BTC) کی قیمت 2.35% کم ہو کر $95,140 پر آ گئی۔
آگے کیا ہوگا؟
Powell بدھ کے روز U.S. House of Representatives میں ایک اور سماعت میں شرکت کریں گے، جہاں Crypto پر مزید تفصیلی بحث متوقع ہے۔ اسی روز House Financial Services Committee میں Cryptocurrency Market کے چیلنجز پر بھی ایک سماعت رکھی گئی ہے۔
یہ واضح ہے کہ Debanking اور Crypto ضوابط کے بارے میں امریکی پالیسی سازوں کی توجہ بڑھ رہی ہے، اور آنے والے دنوں میں اس حوالے سے مزید پیش رفت متوقع ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔