North Korean Hackers کی Crypto Theft – دنیا کی سب سے بڑی Cryptocurrency Heist

Inside the World's Biggest Crypto Heist – How Hackers Outsmarted Global Security

ڈیجیٹل معیشت میں ترقی کے ساتھ ہی Cyber Crime کی دنیا میں ایک نیا دور شروع ہو چکا ہے۔ حالیہ برسوں میں، North Korean Hackers نے اپنی مہارت کا ایسا مظاہرہ کیا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے بھی حیران رہ گئے۔ تازہ ترین واردات میں، شمالی کوریا کے بدنام ہیکرز گروپ، Lazarus Group نے 1.5 ارب ڈالر کی Cryptocurrency Heist کر کے تاریخ رقم کر دی۔

Crypto Exchange ہیکنگ کا پیچیدہ جال

یہ غیر معمولی حملہ دو ہفتے قبل Bybit Exchange پر کیا گیا، جہاں سے ہیکرز نے 1.5 ارب ڈالر کے Digital Tokens چرا لیے۔ یہ نہ صرف Crypto Market کی سب سے بڑی ہیکنگ تھی بلکہ یہ واقعہ عالمی مالیاتی سیکیورٹی کے لیے ایک بڑا سوالیہ نشان بن چکا ہے۔

اس ہیک کے بعد عالمی سائبر سیکیورٹی ماہرین نے فوری ردعمل دیا. تاکہ چرائی گئی Cryptocurrency کو فریز کیا جا سکے۔ تاہم، تمام حفاظتی اقدامات کے باوجود، Lazarus Group تقریباً 30 کروڑ ڈالر کو قابل استعمال کرنسی میں تبدیل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔

North Korea اور Crypto Laundering

ماہرین کے مطابق، North Korea نے Cryptocurrency Laundering میں سب سے زیادہ مہارت حاصل کر لی ہے۔ Elliptic کے شریک بانی ڈاکٹر ٹام رابنسن کے مطابق، ہیکرز کے لیے ہر لمحہ قیمتی ہوتا ہے. اور وہ Money Trail کو دھندلا کرنے کے لیے جدید Blockchain Mixing Techniques کا استعمال کرتے ہیں۔

Crypto Laundering کا طریقہ کار

یہ ہیکرز چرائی گئی Cryptocurrency کو کئی چھوٹے Crypto Wallets میں تقسیم کر دیتے ہیں. اور مختلف Decentralized Finance (DeFi) Platforms پر لے جاتے ہیں۔ وہاں سے، یہ رقم Bitcoin یا Ethereum میں تبدیل کی جاتی ہے. اور مزید الجھا دینے کے لیے Privacy Coins جیسے کہ Monero کا استعمال کیا جاتا ہے۔

Elliptic اور Bybit کے مطابق، 20 فیصد چوری شدہ Cryptocurrency ناقابل استعمال ہو چکی ہے۔ یعنی یہ رقم اب کبھی بھی واپس نہیں لائی جا سکتی۔

Crypto Market پر اثرات

یہ ہیکنگ نہ صرف ایک بڑی چوری ہے بلکہ اس نے Crypto Market میں بھونچال پیدا کر دیا ہے۔ Investors کا اعتماد متزلزل ہو چکا ہے، اور مختلف Crypto Exchanges پر سیکیورٹی کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا جا رہا ہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا ماننا ہے کہ یہ Crypto Heists بنیادی طور پر North Korea’s Military & Nuclear Programs کے لیے فنڈنگ کا ذریعہ ہیں۔

Bybit کا ردعمل اور Hacker Bounty Program

Bybit نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے Lazarus Bounty Program شروع کر دیا ہے، جس کے تحت عام صارفین کو چوری شدہ فنڈز کا پتہ لگانے اور Crypto Companies کو الرٹ کرنے پر انعامات دیے جا رہے ہیں۔ اب تک 20 افراد میں 40 لاکھ ڈالر تقسیم کیے جا چکے ہیں، جنہوں نے چوری شدہ 40 ملین ڈالر کا سراغ لگایا۔

North Korea کا ہیکنگ نیٹ ورک اور عالمی ردعمل

یہ پہلی بار نہیں کہ Lazarus Group نے اتنی بڑی چوری کی ہو۔ اس سے قبل:

  • 2019 میں Upbit Exchange سے 41 ملین ڈالر چوری ہوئے۔
  • 2020 میں، امریکہ نے Lazarus Group کو Cyber Most Wanted List میں شامل کر دیا۔
  • 2022 میں Ronin Bridge ہیک کے ذریعے 600 ملین ڈالر چرائے گئے۔
  • 2023 میں Atomic Wallet پر 100 ملین ڈالر کا حملہ کیا گیا۔

Crypto Security کے لیے اقدامات

یہ وارداتیں ظاہر کرتی ہیں کہ Crypto Security کو مزید سخت کرنے کی ضرورت ہے۔ Blockchain Technology کی شفافیت کے باوجود، ہیکرز جدید طریقے اپنا کر Digital Assets کو Money Laundering Networks میں ضم کر رہے ہیں۔

Crypto Exchanges کو چاہیے کہ وہ:

  1. Multi-Factor Authentication (MFA) کو لازمی بنائیں۔
  2. Real-time Monitoring Systems کو بہتر کریں۔
  3. Decentralized Exchanges (DEXs) کے ذریعے ممکنہ خطرات کو کم کریں۔

شمالی کوریا کی یہ نئی Crypto War عالمی مالیاتی نظام کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج بن چکی ہے۔ اگر Regulatory Authorities اور Crypto Exchanges نے فوری اقدامات نہ کیے، تو مستقبل میں مزید پیچیدہ Cyber Attacks دیکھنے کو مل سکتے ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button