کرپٹو کرنسیز میں اتار چڑھاؤ ، US SEC کی طرف سے Spot Bitcoin پر پابندی ختم کرنے کی تردید

بٹ کوئن کئی ہفتوں کی بلند ترین سطح  28300  کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے. 

کرپٹو کرنسیز میں تیزی آج بھی جاری ہے ، جس کی بنیادی وجوہات  US SEC کی طرف سے Spot Bitcoin پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ  ، ریگولیٹری ادارے کی طرف سے تردید  اور مشرق وسطیٰ کی پل پل بدلتی صورتحال کے سبب سرمایہ کاروں کا روایتی ٹریڈنگ اثاثوں کی بجائے ڈی سنٹرلا آئیزڈ اکاؤنٹس میں خریداری کا رجحان ہے .

US SEC کی طرف سے Spot Bitcoin پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ اور پھر تردید 

معروف ادارے ٹیلیگراف نے دعوی کیا تھا کہ امریکی ریگولیٹری ادارے US SEC کی طرف سے سپاٹ بٹ کوئین پر عائد ہونیوالی پابندیاں ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے . جس کے بعد دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی کئی ہفتوں کی بلند ترین سطح 28300 پر آ گئی .

کرپٹو کرنسیز میں اتار چڑھاؤ ، US SEC کی طرف سے Spot Bitcoin پر پابندی ختم کرنے کی تردید

تاہم اب سے تھوڑی دیر پہلے SEC  نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے اسے بے بنیاد قرار دے دیا ہے جس کے بعد BTC میں فروخت کا رجحان ریکارڈ کیا جا رہا ہے . ادھر ایتھریم امریکی سیشنز کے دوران 25 ڈالرز اضافے کے ساتھ 16 سو کی نفسیاتی سطح کے قریب مشحکم نظر آ رہا ہے . 

مشرق وسطیٰ کی صورتحال کرپٹو کرنسیز پر کیسے اثر انداز ہو رہی ہے.

عالمی مارکیٹس میں عرب اسرائیل تنازعے کے باعث سرمایہ کار محتاط انداز اختیار کئے ہوئے ہیں۔ آج اسرائیل نے اپنے تجفظ کیلئے تمام عرب ممالک کو بھرہور جنگ کی دھمکی دی ہے۔ ادھر ایرانی حمائت یافتہ تنظیم حزب اللہ نے اسرائیل کے خلاف جنگ میں حماس کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔

جبکہ ایران صدر ابراہیم رئیسی ، ترک صدر طیب اردگان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ہونیوالے رابطوں میں غزہ کی مظلوم شہری آبادی کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کیا گیا۔ تینوں لیڈروں نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ فلسطینی عوام کی دنیا کے ہر فورم پر اخلاقی اور سفارتی حمائت جاری رکھی جائے گی۔

دوسری طرف اسرائیلی فضائیہ کے سربراہ ٹومر بار نے اعتراف کیا ہے کہ گذشتہ پانچ روز کے دوران غزہ شہر پر 9 ہزار سے زائد بم پھینکے گئے ہیں۔ انہوں نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تک کاروائی جاری رکھنے کا بھی اعلان کیا۔ انکا یہ بیان امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن کے دورے اور پریس کانفرنس کے بعد سامنے آیا۔ وائٹ ہاؤس  نے ایک مرتبہ پھر صیہونی ریاست کے دفاع میں کسی بھی حد تک جانے  کا اعلان کیا ہے .

یہ تمام صورتحال عالمی مارکیٹس پر بری طرح سے اثر انداز ہو رہی ہے . روایتی ٹریڈنگ اثاثوں کی بجائے ڈیجیٹل انڈسٹری اس وقت مارکیٹ پلیئرز کی توجہ کی مرکز بنتی ہوئی نظر آ رہی ہے .

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button