بائنانس اسٹیبل کوائن معاملے پر SEC کا Paxos پر کیس دائر کرنے اعلان
بائنانس اسٹیبل کوائن معاملے پر امریکی SEC نے Paxos پر کیس فائل کرنے کا اعلان کر دیا۔ واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے ریگولیٹری ادارے نے BUSD کو غیر رجسٹرڈ سیکورٹی قرار دیا تھا۔ امریکی معاشی جریدے وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق Paxos کے خلاف نیویارک ڈیپارٹمنٹ آف فائنانشل سروسز نے بھی منی لانڈرنگ اور غیر قانونی طور پر سیکورٹیز کی خرید فروخت کے الزامات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ تاہم اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔ واضح رہے کہ BUSD دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو ایکسچینج بائنانس کے انتظامی نیٹ ورک کا حصہ ہے۔ تاہم بائنانس کے ترجمان نے اس حوالے سے جاری گئے گئے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ Binance USD کی مالک اور انتظامی کمپنی Paxos ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گذشتہ کچھ عرصے میں اسکی قدر میں مسلسل کمی واقع ہوئی۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ پیکسوز اس حوالے سے جلد عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ پیکسوز کی طرف سے علیحدہ بیان میں سرمایہ کاروں کے فنڈز محفوظ ہونے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غیر یقینی صورتحال امریکہ سمیت چند مارکیٹس میں سامنے آئی ہے۔
اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ حالیہ واقعات کرپٹو ایکسچینج کریکن کے ساتھ Crypto Staking Program بند کئے جانے کے بعد سامنے آئے ہیں۔ کریکن نے نہ صرف U.S Crypto Staking پروگرام بند کر دیا بلکہ امریکی ریگولیٹری ادارے کو 30 ملیئن ڈالرز فیس کی مد میں بھی ادا کرنے کا اعلان کیا۔ جس سے اگلے ہی روز SEC کی طرف سے امریکی FBI کے ساتھ مل کر بائنانس کے دفاتر پر کریک ڈاؤن کیا گیا۔ کرپٹو سرمایہ کار اس معاملے کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور اسوقت سائیڈ لائن نظر آ رہے ہیں
گذشتہ ہفتے بائنانس نے امریکی عدالت کو یقین دہانی کروائی تھی کہ اس نے BUSD کے ٹوکنز سے براہ راست تعلق نہیں ہے۔ اور بائنانس کے اسٹیبل کوائن سے منسلک USD اور BUSD کے معاملات ایک ہی وقت میں سامنے آنا محض اتفاق ہے۔ اور اسکا منی لانڈرنگ میں ملوث BUSD کی ٹرانزیکشنز سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔