Crypto Industry کی جیت: U.S. SEC نے Coinbase Case واپس لے لیا.
The U.S. SEC's decision marks a significant turning point in Crypto Regulations

یہ معاملہ نہ صرف Crypto Industry کے لیے بلکہ عالمی مالیاتی پالیسیوں کے لیے بھی ایک سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔ US SEC نے اپنے مؤقف میں اچانک تبدیلی لاتے ہوئے Coinbase کے خلاف درج کردہ کیس کو مکمل طور پر واپس لے لیا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف Digital Assets کی قانونی حیثیت پر ایک اہم پیشرفت ہے .بلکہ Crypto Regulation کے حوالے سے ایک نئی سمت کا اشارہ بھی دیتا ہے۔
Coinbase اور US SEC کا قانونی تنازعہ
یہ تنازعہ طویل عرصے سے چل رہا تھا، جہاں US SEC نے Coinbase پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ایک Unregistered Exchange کے طور پر کام کر رہا ہے۔ اگرچہ گزشتہ ہفتے ہی یہ خبریں گردش کر رہی تھیں. کہ SEC اس کیس کو بند کرنے پر غور کر رہا ہے، مگر حتمی فیصلہ ایک رسمی ووٹنگ کے ذریعے لیا گیا۔ اس فیصلے کو اس طرح ترتیب دیا گیا. کہ مستقبل میں SEC اسے دوبارہ نہ کھول سکے۔
US SEC کے عبوری چیئرمین Mark Uyeda نے ایک بیان میں کہا. کہ اب وقت آ گیا ہے کہ کمیشن اپنے طریقہ کار پر نظرثانی کرے. اور Crypto Policy کو مزید شفاف انداز میں مرتب کرے۔ یہ بیان اس بات کا عندیہ دیتا ہے کہ اب ادارہ Crypto Regulations پر ایک مختلف حکمت عملی اختیار کرنے جا رہا ہے۔
Coinbase کی قانونی جیت کے اثرات
اس کیس کے خاتمے کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ SEC اور Coinbase کے درمیان تمام قانونی مسائل ختم ہو گئے ہیں۔ Coinbase کی طرف سے US SEC پر یہ دباؤ برقرار ہے کہ وہ واضح قوانین مرتب کرے اور Crypto Industry کو ایک مستحکم قانونی فریم ورک فراہم کرے۔ مزید یہ کہ Coinbase کی کوشش ہے کہ SEC کی اندرونی دستاویزات تک رسائی حاصل کرے. تاکہ اس کی پالیسیوں کے پس پردہ خیالات کو واضح کیا جا سکے۔
یہ قانونی جنگ دراصل ایک بڑے سوال کے گرد گھوم رہی تھی. کہ What Makes a Crypto Security? یعنی کن بنیادوں پر ایک Digital Asset کو Security کے زمرے میں رکھا جائے گا. اور کب (اور کیسے) ایک Crypto Exchange کو ریگولیٹری ادارے کے ساتھ رجسٹر ہونا چاہیے؟ یہ بنیادی سوالات اب بھی جواب طلب ہیں. اور ان کے جوابات اب امریکی کانگریس فراہم کرے گی۔
Crypto Regulation میں تبدیلی کی وجوہات
US SEC کی پالیسی میں یہ اچانک تبدیلی اس وقت سامنے آئی. جب ادارے کی سابقہ قیادت، بالخصوص Crypto Skeptic Chair Gary Gensler، منظر سے ہٹ گئی۔ اس کے بعد صدر Donald Trump کے مقرر کردہ عبوری چیئرمین Mark Uyeda نے ادارے میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کیں. جن میں Crypto Task Force کی قیادت Hester Peirce کو سونپنا بھی شامل تھا۔ یہ دونوں ریپبلکن کمشنرز Crypto Industry کے سخت ضوابط کے خلاف تھے. اور Gensler کی پالیسیوں کے کھلے ناقدین تھے۔
یہی وجہ ہے کہ SEC نے اپنی ترجیحات تبدیل کرتے ہوئے نہ صرف Coinbase کے خلاف کیس بند کیا. بلکہ Robinhood, Gemini اور ConsenSys’s MetaMask جیسے بڑے Crypto Platforms کے خلاف بھی مقدمات ترک کر دیے۔ اس کے ساتھ ساتھ Tron اور Binance کے خلاف بھی تفتیشی عمل کو معطل کر دیا گیا ہے۔
Crypto Market پر اثرات اور مستقبل کی سمت
یہ فیصلہ Crypto Market کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔ اس سے نہ صرف سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگا. بلکہ Crypto Firms کے لیے Regulatory Clarity بھی پیدا ہوگی۔ Coinbase کی قانونی ٹیم کے سربراہ Paul Grewal نے Social Media پر US SEC کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "Goodbye and Good Riddance!"۔
یہ فیصلہ Coinbase کے لیے واشنگٹن میں اپنی حکمت عملی تبدیل کرنے کا باعث بنے گا۔ کمپنی کی توجہ اب Congress پر مرکوز ہوگی. تاکہ وہ ایسے قوانین تشکیل دینے میں مدد کرے جو Crypto Industry کے حق میں ہوں۔ اس مقصد کے لیے Coinbase نے Fairshake PAC کے ذریعے 160 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی. تاکہ Crypto-Friendly Candidates کو منتخب کروایا جا سکے۔ اب کمپنی چاہتی ہے کہ اس سرمایہ کاری کا فائدہ حاصل کرتے ہوئے اپنے حق میں بہتر قوانین بنوائے۔
Source: Coinbase Official Web Portal, https://www.coindesk.com/policy/
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔