برطانوی پاونڈز کی امریکی ڈالرز کے مقابلے میں قدر میں مسلسل کمی چوتھے ہفتے میں داخل۔
برطانوی پاونڈز کی امریکی ڈالرز کے مقابلے میں قدر میں مسلسل کمی چوتھے ہفتے میں داخل۔۔۔۔۔ لندن ۔۔ برطانوی پاونڈ اور امریکی ڈالرز کے ایکسچینج ریٹ جسے دونوں ملکوں کی معاشی زبان میں "کیبل” کہا جاتا ہے کو غیر مستحکم ہوئے ایک ماہ کے قریب ہو چکا ہے۔ امریکی فیڈرل ریزروز میں ہونیوالی تبدیلیوں اور یوکرائن کی جنگ نے تجارتی توازن اور معاشی نظام کو انتہائی غیر مستحکم کر دیا ہے جس سے پاونڈ مسلسل اپنی قدر کھو رہا ہے اور اور یورو کے ہمراہ انتہائی غیر مستحکم زون میں داخل ہو چکا ہے۔ برطانوی کرنسی کی کیبل کی بین الاقوامی مارکیٹ میں غیر معمولی فروخت جاری ہے ۔ یاد رہے کہ بینک آف انگلینڈ نے اپنی جائزہ رپورٹ کے بعد ریزرو فاریکس پر شرح سود میں اضافے سے انکار کر دیا تھا جبکہ امریکی فیڈرل ریزرو نے شرح سود میں دوہرا اضافہ کر دیا تھا جس کے نتیجے میں فاریکس مارکیٹ میں تمام کرنسیز کی قیمت امریکی ڈالر کے مقابلے میں گرنا شروع ہو گئی اور تاحال یہ سلسلہ جاری ہے۔ دوسری طرف چین اور روس کی جانب سے یورو، برطانوی پاونڈ اور امریکی ڈالرز کے ریزروز کی بڑے پیمانے پر فروخت کے نتیجے میں بھی ایکسچینج ریٹس غیر متوازن ہوئے ۔ معاشی ماہرین کے خیال میں اگر انٹرنیشنل مارکیٹ کے فاریکس ریزروز کو متوازن نہ کیا گیا تو عالمی معاشی بحران بدترین کساد بازاری کی شکل اختیار کر سکتا ہے جس سے دنیا بھر کی معیشتیں متاثر ہو سکتی ہیں اور بہت سے کمزور معیشت کے حامل ممالک کے اقتصادی اعتبار سے دیوالیہ ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔