امریکی ڈالر کے مقابلے میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں تیزی کا بنیادی اور ٹیکنیکی جائزہ۔

برطانوی مرکزی بینک(Bank Of England) کی طرف سے شرح سود (Interest Rate) میں اضافے کے فیصلے کے بعد امریکی ڈالر کے مقابلے میں برطانوی پاؤنڈ (GBP ) کی قدر میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ برطانوی پاؤنڈ اسوقت 1.1400 سے اوپر ٹریڈ کر رہا ہے اور امریکی فیڈرل ریزرو (Federal Reserve) کے چیئرمین جیروم پاول کی پریس کانفرنس اور شرح سود میں مزید اضافے کے پلان کے کے اعلان کے باوجود باوجود برطانوی پاؤنڈ کی طلب ( Demand ) میں کوئی فرق نہیں پڑا۔ گزشتہ روز سے دفاعی انداز اختیار کیا ہوا برطانوی پاؤنڈ برطانوی مانیٹری پالیسی کے مثبت اعلان کے بعد برطانوی کرنسی کی خریداری میں اضافہ ہوا ہے۔ دودری طرف امریکی فیڈرل ریزرو کی طرف سے 0.75 فیصد شرح سود (Interest rate) میں اضافے اور مستقبل میں بھی مانیٹری پالیسی کے مزید سخت کئے جانے کے لائحہ عمل کے اعلان کے باوجود فیڈرل ریزرو کی طرف سے افراط زر کے 8 فیصد سے اوپر پہنچنے کے اعتراف کے بعد امریکی ڈالر اور اسکے سرمایہ کاری بانڈز کی حاصلات (Gains )میں گراوٹ دیکھنے میں آ رہی ہے ۔۔ پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ فیڈرل ریزرو کی طرف سے شرح سود میں اضافے کے باوجود امریکی ڈالر کی قدر میں کمہ واقع ہو رہی ہے جس کا بھرپور ایڈوانٹیج برطانوی پاؤنڈ حاصل کر رہا ہے ۔

ٹیکنیکی تجزیہ

آج بینک آف انگلینڈ کے شرح سود میں اعلان کے بعد سائیڈ لائن نظر آ رہے Bulls کی طرف سے زبردست خریداری نظر آئی جس کے بعد برطانوی پاؤنڈ 1.1285, 1.1315, 1.1345, 1.1385 اور 1.1415 کی پانچ مضبوط نفسیاتی حدیں (Resistance Levels ) کو عبور کر کے 1.1445 کی طرف پیشقدمی کر رہا ہے جو کہ اس کی 200SMA کا 61.8 دے زائد ہے۔ اسوقت اس کے تمام ٹیکنیکل انڈیکیٹرز Bullish مومینٹم ظاہر کر رہے ہیں۔ اسکی اگلی نفسیاتی حدیں 1.1485, 1.1515 اور 1.1545 ہیں جن میں سے دوسری نفسیاتی حد یعنی 1.1515 انتہائی مضبوط ہے۔ اسوقت اسکا محور (Pivot) 1.1425 ہے جبک اس کیے نفسیاتی سپورٹ کے لیولز 1.1415, 1.1385 اور 1.1345 ہیں جبکہ اسکا ریلیٹو اسٹرینٹھ انڈیکس (RSI ) اسوقت 71 ظاہر کر رہا ہے جو کہ اسکے Bulls کے متحرک ہونے کی سطح ہے۔ آج برطانوی پاؤنڈ 50 فیصد Bullish اور 20 فیصد Bearish ہے جبکہ 30 فیصد Side Ways ہے ۔ اسطرح مجموعی طور پر اس کا جھکاؤ اور ارتکاز (Bias ) بھی Bullish ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button