جاپانی ین کے مقابلے میں امریکی ڈالر 150 سے اوپر۔ مرکزی بینک کی مداخلت کا امکان۔
آج جاپانی ین کے مقابلے میں امریکی ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ جاپانی ین 1990 ء کے بعد اپنی کم ترین سطح پر ہے۔ گزشتہ روز جاپانی مرکزی بینک ( Bank of Japan ) نے 150 کے ہندسے کو ٹریگر پوائنٹ قرار دیا تھا۔ واضح رہے کہ جاپانی ین کی اس حد تک گراوٹ مرکزی بینک کی نرم مانیٹری پالیسی کا نتیجہ قرار دی جا رہی ہے۔ آج کسی بھی وقت مرکزی بینک اوپن مارکیٹ مداخلت (Open Market Interference ) کر سکتا ہے ۔ یہاں یہ بتاتے چلیں کہ ستمبر 2022ء کے آخر میں بینک آف جاپان نے فاریکس مارکیٹ سے ہن بانڈز کی خرید کے زریعے گراوٹ کو کنٹرول کیا تھا تاہم اب بھی مرکزی بینک کے سربراہ ہاری ہیکو کروڈا نرم مانیٹری پالیسی جاری رکھنے پر بضد ہیں۔ جاپانی ین ایشیائی مالیاتی نظام کی مرکزی اکائی ہےاور اسکی مسلسل گراوٹ کی وجہ سے ایشیائی نظام زر عدم استحکام کا شکار ہوا ہے
ٹیکنیکی تجزیہ
1990 ء کے بعد پہلی بار 149.08 کی سطح تک پہلی بار گراوٹ کی وجہ سے یہاں نئی رواں ہفتے کے آغاز سے نئی ٹرینڈ لائن بن رہی ہے۔ جبکہ ین میں 149.08 کی سطح سے لے کر 149.38 تک زبردست گراوٹ ریکارڈ کی گئی اور امریکی وال اسٹریٹ میں صرف ین ہی فروخت ہوتا ہوا دکھائی دیا۔ جبکہ اسوقت جاپانی ین کے مقابلے میں امریکی ڈالر کے سپورٹ لیولز 149.20, 148.80 اور 148.35 ہیں جبکہ موجودہ سطح پر محور یعنی Pivot بھی 148.90 ہے۔ دوسری طرف نفسیاتی حدیں ( Resistance Levels ) بھی 150.35, 150.80, 151.30 ہیں۔ جبکہ مرکزی بینک کی مداخلت کے امکانات کی وجہ سے فروخت کی یعنی Sell Call دی گئی ہے۔ جبکہ اس سطح پر ین کا ارتکاز (Bias ) مکمل طور پر یعنی 90 فیصد بیئرش ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔