ڈالر ان ایکشن: یورو کی قدر میں کمی
امریکی ڈالر کے جارحانہ مزاج کے مقابلے میں یورو (EUR/USD ) ایک بار بھر 0.9800 کی سطح سے نیچے آ گیا ہے۔ شرح نمو کی پیشگوئیوں میں کمی کے بعد اور یورو زون کی افراط زر (Inflation ) رپورٹ میں 9.9 فیصد تک سالانہ شرح آنے کے بعد یورو ایک بار پھر دفاعی انداز اختیار کر گیا ہے۔
ٹیکنیکی تجزیہ۔
امریکی ڈالر کے مقابلے میں مزید گرنے کا خدشہ پیدا یو گیا ہے۔ کیونکہ 20 دنوں کی سادہ حرکاتی اوسط ( 20 SMA ) کا ارتکاز ( Bias ) مکمل واضح طور پر بیئرش ہے جبکہ طویل المدتی (Long term ) حرکاتی اوسط کا ارتکاز بھی بیئرش ہے۔ یورو اسوقت بغیر کسی مثبت ٹریگر کے امریکی ڈالر کے کمزور ہونے پر ہی اوپر جا رہا ہے اس لئے اسکا اپنا Bullish رجحان نہیں بن رہا۔ Directionless ہونے کی وجہ سے یورو۔ ( 200SMA ) کو عبور نہیں کر پا رہا۔ اسوقت یورو کا 36 فیصد رجحان Bullish ہے۔ جبکہ 55 فیصد Bearish اور 9 فیصد سائیڈ لائن ہے ۔ جس سے اس کا Bias بھی بیئرش ہو چکا ہے۔ اس لئے ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ کسی بڑے مثبت ٹریگر یا عمل انگیز کے بغیر یورو ایک محدود رینج میں ہی ٹریڈ کرتا رہے گا۔ اسکے موجودہ سطح پر سپورٹ لیولز 0.9750, 0.9710 اور 0.9665 ہیں دوسری طرف نفسیاتی حدیں (Resistances ) پہلی نفسیاتی حد 0.9810 جبکہ 0.9865 دوسری اور 0.9900 تیسری نفسیاتی حد ( R3 ) ہے۔
بنیادی جائزہ
اس ہفتے کے دوران یورو کی تمام حاصلات ( Gains ) آج کی بیئرش ریلی سے چھن گئیں۔ جبکہ عالمی اسٹاکس میں گراوٹ کے نتیجے میں امریکی ڈالر اور اس سے منسلک سرمایہ کاری بانڈز کی حاصلات میں اضافہ ہوا ہے جبکہ آج برطانیہ کی کنزیومر پرائس انڈیکس رپورٹ میں بھی افراط زر کے 10.1 فیصد تک پہنچ جانے کے بعد کساد بازاری (Recession ) کے خوف سے سرمایہ کاروں نے تمام ایکوئیٹیز اور خطرات کے حامل اثاثہ جات (Risk Assets ) کو تحلیل (Liquidate) کرنا شروع کر دیا ہے۔ ادی وجہ سے یورو ایک محدود رینج سے آگے نہیں جا رہا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔