یورو 0.9800 کے قریب بڑی نفسیاتی حد عبور کرنے کے قریب ، ٹیکنیکل انڈیکیٹرز کیا کہتے ہیں۔ ؟

امریکی سی۔پی۔آئی ڈیٹا کے افراط زر کے بلند اعداد و شمار جاری ہونے کے بعد ایک بسر جارحانہ انداز اختیار کرنے والے امریکی ڈالر (USD ) کے دفاعی انداز اختیار کرنے کے بعد یورو کو اپنی قدر بحال کرنے کا اچھا موقع مل گیا جس کے بعد لڑکھڑاتا ہوا یورو 0.9645 سے یورو 0.97919 کی سطح تک پہنچ گیا ۔ اسوقت یورو ایک بڑی نفسیاتی حد عبور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ توقعات کے برعکس اعداد و شمار سے بھرپور یہ مسلسل تیسری امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس رپورٹ ( CPI ) ہے جس کے بعد ایک بار ڈالر انڈیکس ( DXY ) میں انتہائی تیزی دیکھی گئی تاہم سی۔پی۔آئی کہ تفصیلات جاری ہونے کے بعد توانائی (Energy ) اور ٹیکنالوجی سیکٹرز کے اسٹاکس بانڈز اور ڈالر کی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

ٹیکنیکی جائزہ

اگر گذشتہ تین ہفتوں کی سپورٹ (S1 ) کا جائزہ لیں تو 0.9800 کی سطح سے اوپر یورو (EUR ) انتہائی Bullish ہو جاتا ہے۔ یہاں سے 21 دن کی Daily Moving Average کا جائزہ لیں تو اس لیول پر یورو امریکی ڈالر کے مقابلے میں ٹریڈ کا کنٹرول سنبھال لیتا ہے۔ جبکہ اس سے اوپر 0.9915 کی سطح پر یورو کی 100 دنوں کی سادہ حرکاتی اوسط (Simple Moving Average ) کا اختتامی حصہ ہے جس کی 61.8 Retracement درجہ مسابقت (Parity Level ) سے اوپر 1.0016 کی سطح پر بنتا ہے۔ تاہم یورو کا Bullish مومینٹم 0.9800 سے شروع ہو جاتا ہے اور اسی ٹرینڈ لائن کو Follow کرتے ہوئے یوروParity Level کو عبور کرتا ہے۔

بنیادی جائزہ

گزشتہ روز امریکی افراط زر (Inflation ) کے ڈیٹا کے جاری ہونے سے پہلے بہت زیادہ پیشگوئیاں جاری کی گئیں ۔ تاہم محکمہ شماریات (Statistics Beurau ) کی طرف سے جاری ہونیوالا ڈیٹا توقعات کے برعکس تھا ۔ جس کی ہیڈ لائنز کے ریلیز کئے جانے کے بعد اسٹاکس اور ایکوئیٹیز Equities بیک فٹ پر چلے گئے جس کا ایڈوانٹیج امریکی ڈالر اور بانڈز کو ہوا۔ لیکن اس کے بعد Energy Stocks اور ٹیکنالوجی اسٹاکس میں عالمی سطح پف ہونے والی خریداری سے 10 سالہ امریکی سرمایہ کاری بانڈز کی حاصلات ایک ماہ کے بعد اپنے بینچ مارک 4.0 سے نیچے آئیں۔ جس سے ڈالر انڈیکس (DXY ) اور امریکی ڈالر ( USD ) دونوں میں ہی گراوٹ ریکارڈ کی گئی ۔ اس کے حتمی نتیجے کے طور پر یورو (EUR ) ، آسٹریلین ڈالر (AUD ) اور برطانوی پاؤنڈ (GBP ) نے حاصل کیا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button