USDJPY: منفی رجحان جاری، گورنر اوئیڈا اور فیڈرل ریزرو کے بیانات

USDJPY منفی رجحان جاری رکھے ہوئے ہے۔ جس کی بنیادی وجہ بینک آف جاپانی کے گورنر کازو اوئیڈا اور فیڈرل ریزرو کے عہدیداروں کی طرف سے تازہ بیانات ہیں۔

بنیادی جائزہ

ایشیائی سیشنز کے آغاز میں امریکی ڈالر نے ین کے خلاف 134 سے نیچے اپنا سفر جاری رکھا ہے۔ بینک آف جاپان کے نئے گورنر کازو اوئیڈا نے ایک پیشرو ہارو ہیکو کروڈا کی نرم مانیٹری پالیسی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاپانی معیشت مضبوط بنیادوں پر ترقی کر رہی ہے اور لیبر مارکیٹ پر بھی کوئی دباؤ نہیں ہے۔ اس لئے ایسے وقت میں مانیٹری پالیسی میں کوئی بھی تبدیلی معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) کیلئے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ تاہم انہوں نے مرکزی بینک کی اوپن مارکیٹ مداخلت (Open Market Interference) اور متبادل مانیٹری ٹولز کے استعمال جاری رکھنے کا یقین دلایا۔ وہ کساد بازاری کے دور میں جاپانی معیشت میں ہونیوالی تبدیلیوں کے عنوان سے ایک سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ ان کی اس تقریر کے بعد جاپانی ین کی طلب (Demand) میں کمی دیکھی گئی۔

USDJPY پر فیڈرل ریزرو بیانات کے اثرات

 

اختتام ہفتہ پر امریکی فیڈرل ریزرو کے پالیسی ساز اراکین کی طرف سے افراط زر کی موجودہ صورتحال کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے پالیسی ریٹس میں کم اضافے کے بیانات سے ایشیائی سیشنز کے دوران گورنر اوئیڈا کے بیانات سے پیدا ہونیوالی صورتحال میں کمزور ین سے امریکی ڈالر ایڈوانٹیج حاصل نہ کر سکا اور قدر میں کمی کا تسلسل جاری ہے۔

گذشتہ ہفتے جاری ہونیوالی امریکی رپورٹس

گذشتہ ہفتے بدھ سے جمعے تک مسلسل تین مثبت معاشی رپورٹس جاری ہوئیں Non Farm Payroll کے بعد کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI), PPI اور ریٹیل سیلز ڈیٹا، تینوں واضح طور پر امریکی معیشت پر افراط زر کے اثرات میں کمی ظاہر کر رہی ہیں۔ جس سے جیروم پاول کے پاس گذشتہ مہینوں کی طرح جارحانہ پالیسی جاری رکھنے کا جواز نہیں بچتا۔ یہی وجہ ہے کہ پالیسی میکرز اور خود سربراہ فیڈرل ریزرو افراط زر کی بجائے عالمی بینکنگ بحران کو موضوع بحث بنائے ہوئے ہیں۔ جس سے امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) اور 10 سالہ مدت کی Bonds Yields کئی ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہیں۔ ایسے میں دیگر تمام کرنسیز امریکی ڈالر کو بیک فٹ پر لانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔

ٹیکنیکی جائزہ

جاپانی ین کے مقابلے میں امریکی ڈالر گذشتہ دو ہفتوں سے جاری محدود رینج اور بیئرش ٹرینڈ لائن کی پیروی کر رہا ہے۔ جبکہ گذشتہ ہفتے کے آغاز میں 21 دنوں کی Moving Average آج واضح کمی کے ساتھ 132.25 پر آ گئی ہے۔ جو کہ 50 اور 100DMA کے پوائنٹس جو کہ بالترتیب 133.47 اور 133.14 دونوں سے نیچے ہے۔ قلیل المدتی اوسط کا طویل مدت کی Averages سے نیچے آنا مسلسل بیئرش ریلی کی علامت ہے۔

واضح رہے کہ 200DMA پہلے ہی ان سب سے اوپر 137.16 پر ہے۔ اوپر کا راستہ اختیار کرنے اور بلز کی سپورٹ حاصل کرنے کیلئے امریکی ڈالر کو اس سطح سے اوپر جانا ہو گا۔ جو کہ 200 دنوں کی اوسط ہونے کے علاوہ Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹریسمنٹ سے بھی اوپر Bullish Channel کا وسط ہے۔ موجودہ سطح پر تمام ٹیکنیکی انڈیکیٹرز Sell On Strength کی حکمت عملی اپنانے کا مشورہ دے رہے ہیں جبکہ مومینٹم انڈیکیٹرز محدود رینج میں ٹریڈ جاری رہنے کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔

 

سکے سپورٹ لیولز 132.60, 131.60 اور 131.05 ہیں۔ جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 134.30, 134.90 اور 136.05 ہیں۔ دوسری اور تیسری مزاحمت کے درمیان موجود فاصلہ ظاہر کر رہا ہے کہ 134.90 سے اوپر Bullish Rally کا آغاز ہو سکتا ہے۔ جس سے امریکی ڈالر اوپر کے لیولز عبور کرنے کے لئے درکار اسٹرینتھ حاصل کر سکتا ہے۔

اسکے برعکس دوسری سپورٹ بریک ہونے کے نتیجے میں بیئرش دباؤ اسے رواں سال کی کم ترین سطح سے نیچے دھکیلنے کی کوشش کرے گا یعنی 129.44 کی طرف۔ لیکن گزشتہ دو ہفتوں میں 130 ایک مضبوط نفسیاتی سپورٹ ثابت ہوئی ہے۔ جس سے اوپر یہ دوبارہ بحال ہوتا ہوا نظر آیا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button