یورپیئن کرنسی یورو کی تاریخ کا سیاہ ترین دن

۔ یورپیئن کرنسی یورو European Currency Euro کی تاریخ کا سیاہ ترین دن 27 اپریل ۔ ڈالر کی قیمت میں ریکارڈ تیزی کے باوجود امریکی اسٹاک مارکیٹ پر افراط زر کی شرح کے اثرات نمایاں ہیں لیکن اس کے باوجود امریکی کرنسی ڈالر مئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔ ہر کرنسی پیئر میں امریکی ڈالر نئے ریکارڈز قائم کر رہا ہے۔ لیکن امریکی اسٹاک ایکسچینج پر یوکرائن جنگ اور روبل کے ڈالر کے مقابلے پر ٹریڈ کرنسی میں ایمرجنس اور دنیا کے دوبارہ سرد جنگ کے پولرائزیشن کے زمانے میں لوٹنے کا خوف نمایاں نظر آ رہا ہے۔ یورپ کو انرجی سپلائی بند ہونے کے بعد آج یورو کی قدر میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی ۔ آج یورو کی قدر میں مجموعی طور پر 40 فیصد کی مزید کمی واقع ہوئی اور آج صبح تک ڈالر سے ڈیڑھ گنا قیمت پر فروخت ہونیوالے European Currency Euro یورو کے لیے آج کا دن تاریخ کا سب سے بڑا دن ثابت ہوا جو کہ اسوقت ڈالر کے مقابلے میں محض 1.0523 کی قیمت پر فروخت ہو رہا ہے یعنی تقریبا ڈالر کے برابر۔

یوں تو یورو یوکرائن جنگ کے آغاز سے ہی دباو اور گراوٹ کا شکار تھا لیکن آج روسی گیس کمپنی گیس پروم کی طرف سے یورپی یونین کے کئی ممالک کو گیس سپلائی منقطع کئے جانے کے بعد تو یورو کا کوئی پرسان حال نہیں رہا اور یہ محض چار گھنٹوں میں 2016 ء کے بعد پہلی بار اس وقت ڈالر سے چند سینٹس اوپر فروخت ہو رہا ہے۔ اسوقت ڈالر انٹرنیشنل مارکیٹ میں صرف تسلسل کے ساتھ سیلنگ کا شکار ہے۔ یورپیئن سنٹرل بنک کی چیف کرسٹین لیگارڈ نے محض دو روز قبل یورو کی قدر میں کمی کو گرمیوں کے موسم میں پہاڑ کی چوٹی کی وقتی سیر کہا تھا اور یورپیئن سنٹرل لیکن اب سے چند ماہ قبل امریکی ڈالر سے قریب قریب دوگنا قیمت میں فروخت ہونیوالے یورو کے لئے 27 اپریل تاریخ کے بدترین دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر یہ سلسلہ مزید کچھ دن جاری رہا تو جلد ہی یورو پچھلے پندرہ سال کی کم ترین سطح یعنی ایک یورو ایک امریکی ڈالر کے برابر یا اس سے بھی کم کی سطح پر آجائے گا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button