US Trade Balance Report ریلیز ، EURUSD کے ریکوری مومینٹم میں کمی.
اگست 2023ء کے دوران تجارتی خسارہ 58.3 ارب ڈالرز رہا۔
US Trade Balance Report ریلیز کر دی گئی۔ جس کے بعد EURUSD کے ریکوری مومینٹم میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔
US Trade Balance Report کی تفصیلات۔
امریکی ادارہ شماریات (U.S Census Bureau) کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اگست 2023ء میں ملک کا بین الاقوامی ٹریڈ میں تجارتی خسارہ (Trade Deficit) 58.5 ارب ڈالرز رہا۔ معاشی ماہرین 65.08 ارب ڈالرز کی توقع کر رہے تھے۔ واضح رہے کہ جولائی کے ڈیٹا میں بھی Trade Deficit کا والیوم 65.08 بلیئن ڈالرز ہی رہا تھا۔
کورونا کی عالمی وباء کے بعد بہترین اعداد و شمار امریکی معیشت کی کیا عکاسی کر رہے ہیں۔؟
آج جاری ہونیوالا ڈیٹا کورونا کی عالمی وباء کے بعد بین الاقوامی ٹریڈ میں امریکہ کا بہترین ڈیٹا ہے۔ جس میں نہ صرف Imports کا حجم کم ہوا ہے۔ بلکہ تجارتی اشیاء میں بھی اضافہ ہوا۔ اس کے بعد تیسرے کوارٹر کے GDP کا نظرثانی شدہ ڈیٹا پبلش کئے جانے کا امکان ہے۔ علاوہ ازیں آئندہ کوارٹر میں Growth Rate کے تخمینے میں بھی اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
اس سے معیشت پر افراط زر کے دباؤ میں نمایاں کمی ظاہر ہو رہی ہے جس سے آنیوالے دنوں میں Growth Rate میں اضافہ اور لیبر مارکیٹ میں مزید لچک پیدا ہونے کی اثار دکھائی دے رہے ہیں.
اگر اس ڈیٹا کے مطابق Rate Hike program کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے تو Federal Reserve کے پاس سخت مانیٹری پالیسی جاری رکھنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا. اعداد و شمار ظاہر کر رہے ہیں کہ US Exports میں اضافہ ہوا ہے لیکن ابھی بھی یہ منفی زون میں منفی 9.7 فیصد آئے ہیں اس سے قبل 10.6 فیصد کا تخمینہ تھا . دوسری طرف US Imports میں 0.6 فیصد کی کمی آئیی ہے .
US GDP کے اعداد و شمار کیسے رہے. ؟
رواں سال کے دوسرے کوارٹر میں GDP کی شرح 2.1 فیصد رہی . جبکہ اس سے قبل معاشی ماہرین اتنی ہی پیشگوئی کر رہے تھے . اگر اس ڈیٹا کا تقابلہ پہلے کوارٹر کے ساتھ کریں تو سابقہ ریڈنگ بھی 2.1 فیصد ہی رہی . اگر رپورٹ کے دیگر حصّوں کا جائزہ لیں تو Consumer Spending یعنی صارفین کے حقیقی اخراجات میں 0.8 فیصد اضافہ ہوا ہے . جس سے عوام کی قوت خرید میں کمی ظاہر ہو رہی ہے.
GDP Deflator کمی کے ساتھ 1.7 فیصد پر آ گیا جبکہ مارکیٹ توقعات 2.0 تھیں
مارکیٹ کا ردعمل۔
توقعات سے مثبت ڈیٹا سامنے آنے پر امریکی ڈالر قدرے جارحانہ انداز اختیار کر گیا ۔ جبکہ اس کے مقابلے میں یورو (EURUSD) کی قدر میں کمی واقع ہوئی ہے۔ جو کہ 1.0533 کی بلند ترین سطح سے دوبارہ 1.0500 کے قریب آ گیا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔