USDPKR نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

نئے کاروباری ہفتے کے پہلے روز USDPKR نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ انٹر بینک میں امریکی ڈالر 7 روپے اضافے سے 269 روپے 63 پیسے پر آ گیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں 6 روپے اوپر 275 روپے کی سطح پر فروخت ہو رہا ہے جو کہ پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کا ریکارڈ لیول ہے۔

گذشتہ تین کاروباری سیشنز کے دوران کیپ ہٹائے جانے کے بعد پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں 38 روپے 74 پیسے کا اضافہ ہوا۔ جس سے افراط زر (Inflation) میں اضافے اور شدید مہنگائی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے (IMF) کی شرائط پورا کرنے کے لئے ڈالر کی قدر کو اوپن مارکیٹ میکانزم سے طے کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تا کہ اسکی بلیک مارکیٹنگ کا خاتمہ ہو سکے۔ لیکن گذشتہ دو ماہ سے ملک میں غیر ملکی زرمبادلہ (Foreign Exchange Reserves) کی شدید قلت اور درآمدی آرڈرز (Import Orders) کے لئے Letter Of Credit پر عائد سخت پابندیوں کی وجہ سے کیپ کھلتے ہی امریکی ڈالر کی طلب (Demand) میں اضافہ ہوا۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ درآمد کنندگان (Importers) کے ساتھ میٹنگ میں حکومت نے انہیں ذاتی ذرائع سے ڈالر کا انتظام کرنے کا کہا تھا۔ جس سے قیاس آرائیوں اور غیر یقینی صورتحال میں اضافہ ہوا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button