Gold اور Silver: دونوں Commodities ایک دوسرے سے کیسے مربوط ہیں؟
Gold-silver correlation and gold-silver ratio are interlinked with each other's
Gold اور Silver ہمیشہ ایک ساتھ حرکت کرتے ہیں. لیکن ان کے درمیان تعلق بعض اوقات پیچیدہ ہو سکتا ہے۔ اگرچہ ان میں کئی مشابہتیں اور استعمالات ہیں. لیکن بنیادی Demand اور Supply Dynamics میں فرق کبھی کبھار ان کے مابین اختلافات کا باعث بنتا ہے۔ ذیل میں ہم ان دونوں کے درمیان اس تعلق کی باریکیوں کو سمجھنے کی کوشش کرنے کے ساتھ ساتھ Gold-Silver Ratio کے ساتھ ممکنہ تجارتی مواقع کا جائزہ لیں گے۔
Gold اور Silver کی مشترکہ خصوصیات.
تاریخی اعتبار سے Gold اور Silver کے درمیان ایک مضبوط مثبت تعلق ظاہر ہوا ہے۔ دونوں مصنوعات قیمتی دھاتیں ہیں. اور اکثر Substitutes کے طور پر دیکھی جاتی ہیں۔ دونوں کے درمیان طلب کے ڈھانچے میں بھی کچھ مشابہتیں ہیں. لیکن ان کی طلب کی ساخت میں نمایاں اختلافات بھی موجود ہیں:
- Gold اور Silver کے درمیان تعلق کبھی کبھار منفی بھی ہو سکتا ہے، لیکن یہ بہت کم ہوتا ہے۔
- Silver کی رسد Gold کی رسد سے پانچ گنا زیادہ ہے۔
- Gold-Silver Ratio تاریخ میں مسلسل ٹریک کیے جانے والے تبادلے کی شرحوں میں سے سب سے قدیم ہے۔
- Traders Gold-Silver Ratio پر نظر رکھتے ہیں تاکہ قیمتی دھاتوں کی قیمتوں میں انوملیز کو تلاش کیا جا سکے۔
- ایشیائی ممالک بالخصوص China دنیا بھر میں Gold کے بڑے درآمد کنندگان میں شامل ہیں۔
حالیہ عرصے کے دوران چین جو کہ 2nd Largest Economy around the Globe ہے. نے International Trade میں تصفیے کیلئے US Dollar کی جگہ Australian اور New Zealand Dollars کے علاوہ Gold Reservoirs استمعال کرنا شروع کر دیے.
علاوہ ازیں Peoples Bank of China کی طرف سے کھربوں ڈالرز کے Spot Gold کی خرید داری کی گئی. جس کی ادائیگیاں Aussie اور Kiwi dollar میں کی گئیں.
یہ جہاں ان کرنسیز کی مقبولیت اور Gold Price میں بے حد اضافے کا باعث بنا. وہیں US dollar کیلئے ایک بڑا چیلنج بن کر سامنے آیا. US Treasury Office کے مطابق 2023 کے دوران عالمی ٹریڈ میں چین کی طرف سے امریکی ڈالر کی طلب 1500 ارب ڈالرز تک کم ہوئی.
اس پالیسی کے نتیجے میں سنہری دھات تاریخ کی بلند ترین سطح 27 سو ڈالرز فی اونس تک پہنچ گئی. جبکہ Asian FX Market میں آسٹریلوی اور نیوزی لینڈ ڈالرز کی اجارہ داری بھی قائم ہوئی.
Gold اور Silver کے درمیان مثبت تعلق.
Gold اور Silver کے درمیان مثبت تعلق ایک قدرتی مظہر کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ دونوں دھاتوں میں مشترکہ استعمالات، بہت مشابہ خصوصیات ہیں. اور یہ اکثر ایک ہی جغرافیائی مقامات سے ملتے اور نکالے جاتے ہیں۔ اس لیے، انہیں قریب کے Substitutes سمجھنا بالکل منطقی ہے. اور یہ توقع کرنا کہ ان کی قیمتیں قریب قریب ہی ملیں گی۔
تعلق کا تجزیہ.
Correlation Coefficient میں یہ جانچنے کے لیے استعمال ہوتا ہے. کہ دو متغیرات کے درمیان تعلق کی طاقت اور سمت کیا ہے۔ اگر یہ 1 کے برابر ہو تو یہ ایک مکمل مثبت تعلق ہے—یعنی جب ایک Commodity کی قیمت بڑھتی ہے. تو دوسری کی قیمت بھی بڑھتی ہے. (اور اس کے برعکس)۔ Gold اور Silver کے معاملے میں، یہ تعلق مضبوط مثبت ہے .اور تقریباً مکمل ہے. جو ظاہر کرتا ہے کہ دونوں دھاتوں کی قیمتیں اکثر ایک ساتھ بڑھتی اور گرتی ہیں۔ urdumarkets.com نے جولائی 1982 سے اکتوبر 2024 تک Gold اور Silver کی روزانہ بندش کی قیمتوں کا مطالعہ کیا اور پایا کہ دونوں دھاتوں کے درمیان Correlation Coefficient تقریباً 0.92 ہے۔
مثبت تعلق کی وجوہات.
دونوں کے درمیان بہت قریبی Statistical Relationship ہے. جو ان کی جسمانی دنیا میں مشابہتوں کی عکاسی کرتا ہے۔ دونوں دھاتیں قیمتی ہیں اور اکثر مشترکہ وجوہات کی بنا پر خریدی اور بیچی جاتی ہیں۔ Global Gold Council اور Silver کے ادارے کے مطابق، زیورات گولڈ کی طلب کا 49% اور سلور کی طلب کا 27% ہیں۔ مزید برآں، دونوں دھاتیں اکثر "Safe-Haven Assets” یا "Stores of Value” کے طور پر دیکھی جاتی ہیں۔ لوگ اکثر اپنی Capital کو مہنگائی سے محفوظ رکھنے کے لیے Gold اور Silver خریدتے ہیں۔
Gold اور Silver کی صنعتی طلب.
دونوں دھاتوں کے صنعتی استعمالات بھی ہیں، لیکن Silver بنیادی طور پر صنعتی مقاصد کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ صنعتی استعمال Silver کی طلب کا 58% ہے جبکہ Yellow Metal کے لیے یہ صرف 11% ہے۔ ایک اور اہم فرق یہ ہے کہ مرکزی بینک آج بھی سنہری دھات کو خالص پیسہ سمجھتے ہیں اور سونے کی خالص خریداری جاری رکھتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق عالمی مرکزی بینکوں نے پچھلے چار سالوں میں 1,000 ٹن سے زیادہ سنہری دھات خریدی۔
Gold اور Silver کی رسد میں فرق
Gold اور Silver کے درمیان رسد میں بھی ایک بڑا فرق ہے—Gold چاندی سے کہیں زیادہ نایاب ہے۔ عالمی دھاتی شماریات کے بیورو کے مطابق، 2023 میں تقریباً 3,100 ٹن Gold پیدا ہوا، جبکہ Silver کی پیداوار 25,200 ٹن تھی۔ اسی وجہ سے Silver ہمیشہ Gold کے مقابلے میں سستی رہی ہے۔
Gold-Silver Ratio کی وضاحت
Gold-Silver Ratio ایک مقبول طریقہ ہے جس کے ذریعے دونوں کی قیمتوں کے فرق کو دیکھا جاتا ہے۔ یہ تبادلے کی شرح کا سب سے قدیم نظام ہے جو تاریخ میں مسلسل ٹریک کیا گیا ہے۔ یہ تناسب یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایک یونٹ گولڈ کے لیے کتنے سلور کی ضرورت ہوتی ہے۔
تناسب کی مقدار.
Gold-Silver Ratio کا حساب کرنے کے لیے موجودہ گولڈ کی مارکیٹ قیمت کو موجودہ سلور کی مارکیٹ قیمت سے تقسیم کیا جاتا ہے۔ 4 اکتوبر کو، Gold-Silver Ratio 82.44 تھا، یعنی ایک ٹرائے اونس Gold 82 اونس Silver خرید سکتا ہے۔
ٹریڈرز کے لیے مواقع
سرمایہ کار عموماً Gold-Silver Ratio کا مشاہدہ کرتے ہیں تاکہ Precious Metals کی نسبتی قیمتوں میں انوملیز تلاش کی جا سکیں۔ اگر تناسب تاریخی معیارات کے مقابلے میں زیادہ ہو. تو اس کا مطلب ہے کہ نقرئی دھات، سنہری دھات کے مقابلے میں کم قیمت پر ہے. جبکہ اگر تناسب کم ہو تو اس کا مطلب ہے کہ اس کے برعکس۔
انسانی تہذیب میں Gold کی اہمیت
Gold جنوبی اور مشرقی ایشیائی ممالک کی ثقافت اور روایات میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ نہ صرف ایک Safe-Haven Asset ہے، بلکہ خوشحالی کی علامت بھی سمجھا جاتا ہے۔اس کے زیورات یا زیور رکھنا ایک روایتی طریقہ ہے. جس کے ذریعے دولت کا اظہار کیا جاتا ہے۔ خاص طور پر بھارت میں، اس کی اہم مذہبی حیثیت ہے، جہاں یہ ہندو مذہب کے افسانوں سے جڑا ہوا ہے۔
Gold اور Silver کی تاریخ کا تعلق انسانی تہذیب کے آغاز سے ہی جڑا ہوا ہے۔ یہ دونوں دھاتیں نہ صرف قیمتی ہیں بلکہ ان کا معاشی اور ثقافتی اہمیت بھی ہے۔ دونوں کا قدیم تہذیبوں میں ایک اہم کردار رہا ہے، جس کی وجہ سے ان کے درمیان ایک خاص رشتہ قائم ہوا۔
Ancient Egypt میں Bright Metal کو خاص طور پر بادشاہوں اور معبدوں کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ Silver بھی قیمتی سمجھا جاتا تھا، لیکن اس کی حیثیت Gold کے مقابلے میں کم تھی۔ اس دور میں دونوں دھاتوں کو تجارتی تبادلے میں استعمال کیا جاتا تھا۔ ان کے درمیان نسبت کے لیے مختلف تناسب طے کیے گئے تھے، جو مختلف ثقافتوں میں مختلف تھے۔
ان کی قیمتوں میں تعلق کی پیچیدگیوں کو سمجھنا ضروری ہے. تاکہ سرمایہ کار ان دونوں دھاتوں میں تجارتی مواقع کی شناخت کر سکیں۔ دونوں دھاتوں کی مارکیٹ میں موجود انوملیز کو پہچان کر، سرمایہ کار زیادہ بہتر فیصلے کر سکتے ہیں اور اپنی سرمایہ کاری کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔