برطانوی وزیراعظم لز ٹرس کی حکومت خطرات کی شکار۔ برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں گراوٹ

برطانوی وزیراعظم لز ٹرس کی صرف 6 ہفتوں کی حکومت کو پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ کی طرف سے بغاوت کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ 1922 ء کی آئینی کمیٹی کے ممبرز آج انہیں ہٹانے کے حوالے سے اجلاس منعقد کر رہے ہیں جس میں ذرائع کے مطابق انکی لیڈرشپ پر ممکنہ طور پر عدم اعتماد کا اظہار کیا جا سکتا ہے۔ نئے ٹیکس قوانین کے واپس لئے جانے اور پینشنز میں کمی کے معاملے پر پارٹی کے اندر محترمہ لز ٹرس کی پالیسیز کے حوالے سے شدید ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

برطانوی وزیر اعظم لز ٹرس کی طرف سے جاری کئے جانیوالے سوشل میڈیا پیغام میں ملک کی معاشی صورتحال کے حولے سے کوششیں جاری رکھے جانے کے حوالے سے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔ تاہم وزیر خزانہ کواس وارٹنگ کے بعد وزیر داخلہ سویلا بریورمین بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئی ہیں۔ وزیراعظم نے انکی جگہ پر گرانٹ شاپس کو بطور وزیر داخلہ تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ پارلیمنٹ میں پینشنز اور ٹیکسز میں کمی کے معاملات پر بھی ہنگامہ آرائی دیکھی گئی ہے جس کے بعد حکومت کی چیف وہیب وینڈی مورٹن اور ڈپٹی وہیب کریگ ویٹاکر نے بھی اپنے عہدوں سے استعفی دے دیا ہے۔

برطانیہ میں جاری سیاسی عدم استحکام کے برطانوی پاؤنڈ (GBP ) اور دیگر معاشی اعشاریوں (Financial Indicators ) پر منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ برطانوی پاؤنڈ امریکی ڈالر کے مقابلے میں (GBP/USD ) کے مقابلے میں 0.006 فیصد گراوٹ کے بعد 1.1110 کی سطح پر آ گیا ہے۔ جبکہ معاشی ماہرین اس میں مزید گراوٹ کا امکان ظاہر کر رہے ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button