فرسٹ ریپبلک بینک ڈیفالٹ: عالمی مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال

فرسٹ ریپبلک بینک ڈیفالٹ کر گیا ہے۔ جس کے بعد عالمی مارکیٹس کی غیر یقینی صورتحال میں اضافہ ہوا ہے۔ دو ماہ کے دوران یہ دیوالیہ ہونیوالا امریکی ریاست کیلیفورنیا کا چوتھا اور بین الاقوامی سطح پر پانچواں بینک ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سلورگیٹ، سگنیچر، سلیکون ویلی کے علاوہ دنیا کا قدیم ترین بینک کریڈٹ سوئس بھی دیوالیہ ہو چکے ہیں۔

فرسٹ ریپبلک بینک ریاستی ریگولیٹرز کے کنٹرول میں۔

مارچ 2023ء کے آغاز میں بینکوں کے دیوالیہ ہونے کی کی سیریز شروع ہوئی۔ جس سے عالمی مارکیٹس کے بینکنگ اسٹاکس میں شدید گراوٹ دیکھی گئی تھی اور عالمی نظام زر کے بکھرنے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا۔ تاہم اس بار ایسی صورتحال سے بچنے کیلئے ریاستی ریگولیٹرز نے اختتام ہفتہ پر لیکوئیڈیٹی غیر متوازن ہونے سے مبینہ طور پر دیوالیہ ہو جانیوالے فرسٹ ریپبلک بینک کے تمام فنڈز ریاست کے مرکزی نظام میں منتقل کر دیئے ہیں اور سرمایہ کاروں کیلئے اپنے اثاثوں کے انخلاء کا آپریشنز جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

ریاست کے مالیاتی تحفظ اور جدت پسندی کے ادارے (Department of Financial Protection and Innovation) نے گذشتہ روز پریس بریفنگ میں بتایا ہے کہ اسٹیٹ ریگولیٹرز نے فرسٹ ریپبلک بینک بند کر کے اس کا انتظام حاصل کر لیا ہے۔ سرمایہ کار اپنے فنڈز کیلئے ATM استعمال کر سکتے ہیں اور ریاستی ادارے سے بھی رابطہ کرنے کی ہنگامی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ڈیفالٹ کرنیوالے بینک کی انتظامیہ کے ساتھ معاہدے پر اتفاق کر لیا گیا ہے اور اسکے تمام اثاثے J.P Morgan’s اور نیشنل ایسوسی ایشن کو فروخت کر دیئے جائیں گے۔ اور امریکہ کی آٹھ ریاستوں میں قائم 84 شاخیں آج سے JP Morgans کے ذیلی ادارے کے طور پر کھولی جائیں گی۔

یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ فرسٹ ریپبلک وہی بینک ہے جس نے مارچ کے وسط میں سلیکون ویلی بینک دیوالیہ ہونے کے بعد کامیاب بولی کے ذریعے خریدا تھا۔ اس طرح دو ماہ قبل بیل آؤٹ پیکیجز کے ذریعے دوسرے معاشی اداروں کو سپورٹ کرنیوالا ادارہ خود مارجن لیول کی کمی کا شکار ہو کر اپنے صارفین کو ادائیگیوں میں ناکام ہو گیا۔

کیا عالمی نظام زر ایک بار پھر خطرے میں ہے ؟

عالمی سطح پر بینکوں کے مسلسل دیوالیہ ہونے کا سلسلہ ایک ماہ کے وقفے سے دوبارہ شروع ہوا ہے۔ اس بار بھی کریٹ سوئس کی کہانی دوہرائی گئی اور اس ڈیفالٹ میں حقائق سے زیادہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی افواہوں کے نتیجے میں بینک سے اربوں ڈالر کے اثاثوں کا بیک وقت انخلاء شروع ہو گیا۔ جسے کنٹرول کرنے پر ناکامی پر انتظامیہ نے ریاست کیلیفورنیا کی مرکزی اتھارٹی سے رابطہ کیا۔

کیا یہ واقعہ فیڈرل ریزرو کے فیصلے پر اثرانداز ہو سکتا ہے ؟

دریں اثناء مانیٹری پالیسی کا جائزہ لینے کے لئے امریکی مرکزی بینک فیڈرل ریزرو کی اوپن مارکیٹ کمیٹی (FOMC) کا اجلاس جاری ہے۔ جس میں تمام معاشی رپورٹس، افراط زر کی صورتحال اور عالمی نظام رسد پر بحث کے بعد مئی کے پالیسی ریٹس میں تبدیلی کا فیصلہ کیا جائے گا۔ تاہم نئے بینکنگ بحران سے جارحانہ ٹرمینل ریٹس پر نظر ثانی کی جا سکتی ہے۔ کیونکہ دیگر ملٹی نیشنل بینکوں کی طرح اس بار بھی لیکوئیڈیٹی اور مارجن لیول کم ہونے سے بینکاری نظام ناکام ہوا ہے۔

 

یعنی بینکنگ پروڈکٹس ہر منافع کی کمی، جو کہ یوکرائن جنگ کے بعد سے پیدا ہونیوالی کساد بازاری (Recession) اور بے قابو افراط زر (Inflation) کو کنٹرول کرنے کیلیے مسلسل بڑھائی جانیوالی شرح سود کے نتیجے میں کم ہوئے ہیں۔ معاشی ماہرین کے مطابق اس واقعے سے عالمی ترسیل زر کے نظام پر سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی واقع ہو گی۔ جس کا اندازہ آج یورپی اور امریکی اسٹاکس کے ٹریڈنگ مومینٹم سے لگایا جا سکے گا۔ آج بینکنگ اسٹاکس  میں بڑے پیمانے پر فروخت کی پیشگوئی کی جا رہی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button