یورپی سنٹرل بینک کی مانیٹری پالیسی اور EURUSD پر متوقع اثرات

یورپی سنٹرل بینک مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا۔ جس کے گہرے اثرات EURUSD اور یورپی مارکیٹس پر مرتب ہونے کی توقع ہے۔ دو روز سے جاری مرکزی بورڈ کی میٹنگ کے اختتام پر شرح سود میں اضافے کا فیصلہ عالمی وقت کے مطابق 13.15 ( پاکستانی وقت 18.15) بجے جاری ہو گا۔ جس سے دو گھنٹوں کے بعد بینک کی سربراہ کرسٹین لیگارڈ پریس کانفرنس کریں گی۔ FOMC کے پالیسی ریٹ میں کم اضافے کے بعد آج ہونے والا اعلان اس طرح بھی اہمیت اختیار کر گیا ہے کیونکہ ECB کے آدھے گھنٹے بعد بینک آف انگلینڈ کی مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا جائے گا۔ اس طرح آج عالمی مارکیٹس کے سرمایہ کار واضح سمت اختیار کر سکیں گے۔

یورپی سنٹرل بینک کی سربراہ کرسٹین لیگارڈ گذشتہ ماہ ڈیووس میں عالمی معاشی فورم کے اجلاس میں اپنی تقریر کے دوران افراط زر کو کنٹرول کرنے کے لئے سخت مانیٹری پالیسی جاری رکھنے کا اعلان کر چکی ہیں۔ یورپ میں افراط زر (Inflation) بلند ترین سطح پر ہے جس کی بنیادی وجہ یوکرائن جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونیوالا توانائی کا بحران ہے۔ واضح رہے کہ دسمبر 2022ء میں بھی ECB نے شرح سود میں 50 بنیادی پوائنٹس اضافہ کیا تھا۔ معاشی ماہرین آج اسی کے تسلسل کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔ اس تخمینے کو یورپی بینک کے سینیئر عہدیداروں کے بیانات سے بھی تقویت ملی۔

مارکیٹس کا ممکنہ ردعمل

یورپی مرکزی بینک کا فیصلہ یورو کی طلب و قدر پر گہرے اثرات مرتب کرے گا۔ مارکیٹ توقعات کے مطابق فیصلے سے یورو تیزی کا مومینٹم جاری رکھے گا اور امریکی ڈالر سمیت تمام کرنسیز کو دفاعی انداز اختیار کرنے پر مجبور کرے گا۔ جبکہ یورپی اسٹاکس ملے جلے رجحان کا شکار ہو سکتے ہیں لیکن پالسی ریٹس کے بعد کرسٹین لیگارڈ کی پریس کانفرنس انتہائی اہمیت کی حامل ہو گی جس کی بنیادی وجہ مستقبل میں شرح سود کے حوالے سے ممکنہ بیان اور ڈائریکشن ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button