RBA Minutes ریلیز ، آسٹریلیئن ڈالر کی قدر میں گراوٹ

آئندہ میٹنگ میں Rates Raising Cycle ختم ہونے کئے جانے کا امکان

RBA Minutes جاری کر دیئے گئے ہیں۔ جس کے بعد ایشیائی فوریکس سیشنز (Asian Forex Sessions) کے دوران آسٹریلیئن ڈالر کی قدر میں شدید گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔

RBA Minutes کا جائزہ

آسٹریلوی مرکزی بینک کہ جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق رواں ماہ کی Monetary Policy Meeting کے دوران پالیسی ساز اراکین شرح سود (Interest Rates) میں اضافہ نہ کرنے پر متفق تھے۔ تاہم عالمی سطح پر افراط زر (Inflation) کے دباؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹرمینل ریٹس میں اضافہ کیا گیا۔ تاہم جولائی 2023ء سے Rates Raising Cycle کو ختم کرنے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ اس طرح 15 ماہ پر محیط ریزرو بینک کا شرح سود میں اضافے کا پروگرام بالآخر اختتام کو پہنچ رہا ہے۔

اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ اس عرصے کے دوران مرکزی بینک نے 8 بار Policy Rates میں اضافہ کیا۔

RBA Minutes ریلیز ، آسٹریلیئن ڈالر کی قدر میں گراوٹ

پبلش کی گئی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ Monetary Policy Committee نے معاشی رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد مختلف شعبوں میں Growth Rate پر اطمینان کا اظہار کیا علاوہ ازیں لیبر مارکیٹ کی صورتحال کو بھی تسلی بخش قرار دیا گیا۔

اراکین کی اکثریتی رائے کے مطابق اگر رواں سال کے دوران کسی قسم کا Inflationary Pressure نوٹ کیا گیا تو متبادل Monetary Tools استعمال کئے جائیں گے اور شرح سود میں مرحلہ وار کمی کی جائے گی۔

فیصلے کی وجوہات

رواں ماہ ریزرو بینک آف آسٹریلیا نے G-20 کے تمام سینٹرل بینکس سے پہلے شرح سود میں اضافہ کیا جبکہ امریکی فیڈرل ریزرو سمیت کئی بینکوں نے اس سائیکل کا معطل کر دیا ہے۔ تاہم Cash Rates افراط زر کے برابر  آنے کے بعد اس فیصلے کے امکانات اپریل میں منعقد ہونے والے اجلاس سے ہی کئے جا رہے تھے۔

تاہم Global Banking Crisis کے بعد لیکوئیڈیٹی کے مسائل سے بچنے کیلئے Official Cash Rates میں دو بار 50 کی بجائے 25 بنیادی پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا۔ لیکن مارجن لیول کم ہونے سے معاشی ادارے  پریشر کا سامنا کرتے ہوئے نظر آ رہے تھے۔

مارکیٹ کا ردعمل

میٹنگ کی تفصیلات جاری ہونے کے بعد آسٹریلیئن ڈالر کی قدر میں تمام کرنسیز کے مقابلے میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔ مستقبل میں شرح سود میں کمی سے Aussie Dollar اپنی بنیادی سپورٹ کھو چکا ہے۔ جس کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسوقت کمزور ترین کرنسی جاپانی ین کے خلاف آسٹریلیئن ڈالر (AUDJPY) ایک سال کی بلند ترین سطح کو برقرار نہ رکھتے ہوئے 96.50 کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے۔ معاشی ماہرین آنیوالے دنوں میں گراوٹ کا یہ سلسلہ جاری رہنے کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button