RBA Policy Statement : آسٹریلیئن ڈالر کی قدر میں تیزی

RBA Policy Statement جاری کر دی گئی ۔ جس کے بعد آسٹریلیئن ڈالر کی قدر میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ مرکزی بینک کی طرف سے پبلش کئے گئے بیان کے مطابق آئندہ میٹنگز کے دوران شرح سود میں مزید اضافے کیا جا سکتا ہے۔ تاہم اسکا دارومدار افراط زر (Interest rate) اور معاشی رپورٹس کی ریڈنگ پر ہے۔

RBA Policy Statement کی تفصیلات

ریزرو بینک آف آسٹریلیا کی مانیٹری پالیسی اسٹیٹمنٹ کے مطابق شرح سود کا تخمینہ سالانہ 3.75 فیصد لگایا گیا ہے۔ تاہم 2025ء تک اسے 3 فیصد تک ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ طویل المدتی بنیادوں پر ریزرو بینک نرم مانیٹری پالیسی اختیار کر سکتا ہے۔ ذرائع توانائی کی قیمتیں اگرچہ اسوقت عالمی سطح پر افراط زر کے زیر اثر بڑھ رہی ہیں۔ تاہم رواں سال کے تیسرے کوارٹر تک ان میں کمی آ سکتی ہے۔

ریزرو بینک کے طویل المدتی اہداف

آسٹریلوی مرکزی بینک کی پالیسی ساز کمیٹی نے 2025 تک افراط زر کو 2 فیصد تک کنٹرول کرنے کا ٹارگٹ مقرر کیا ہے۔ کمیٹی نے اس نکتے پر بھی اتفاق کیا کہ افراط زر کو ملکی معیشت میں پنجے گاڑنے نہیں دیئے جائیں گے۔ پالیسی بیان کے مطابق افراط زر نیچے لانے کے لئے سیگمنٹ ٹارگٹس مقرر کئے گئے ہیں۔ 2023ء کے اختتام تک اسے 3.1 فیصد، 2024ء کے وسط تک 2.6 اور اختتام تک 2 فیصد پر لانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ نیز مانیٹری پالیسی کو بھی انفلیشن ٹارگٹ سیگمنٹس کے مطابق نرم کیا جائے گا۔

پالیسی اسٹیٹمنٹ کے مطابق GDP کا تخمینہ 2023ء میں 1.2 فیصد جبکہ 2024ء میں 1.7 اور 2025ء کے وسط تک 2.1 فیصد لگایا گیا ہے نیز اس توقع کا بھی اظہار کیا گیا ہے کہ چین 5 فیصد شرح نمو (Growth Rate) کا ٹارگٹ حاصل کر لے گا جس سے آسٹریلیئن ڈالر کی طلب مستحکم ہو گی۔

مارکیٹ کا ردعمل

پالیسی بیان ریلیز ہونے کے بعد آسٹریلیئن ڈالر 0.6700 سے اوپر مستحکم ہوتا ہوا ریکارڈ کیا گیا AUDUSD اپنی 20 روزہ متحرک حرکاتی اوسط عبور کر گیا۔ جبکہ یہ Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹریسمنٹ کے بالکل قریب ہے۔ Aussie ڈالر جاپانی ین کے مقابلے میں دفاعی انداز اپنائے ہوئے ہے جبکہ نیوزی لینڈ ڈالر کے خلاف نیوزی لینڈ ڈالر کے مقابلے میں (AUDNZD) اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔

اگرچہ آسٹریلوی ڈالر کا مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) Bullish ہے تاہم آج جاری ہونیوالی U.S Non Farm Payroll Report کے انتظار میں سرمایہ کار محتاط انداز اپنائے ہوئے ہیں۔ اسکے علاوہ Chinese Caixin PMI Data کے منفی ڈیٹا سے بھی   آسٹریلیئن ڈالر کے ٹریڈنگ والیوم میں کمی آئی۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button