سلیکون ویلی بینک کی First Citizens Bank کو فروخت۔ Dow Jones میں تیزی

امریکی فیڈرل انشورنس کارپوریشن نے اعلان کیا ہے کہ دیوالیہ ہونیوالے سلیکون ویلی بینک کو تمام قرضوں اور ڈیپازٹس سمیت First citizens Bank نے خرید لیا ہے۔ واضح رہے کہ دیوالیہ ہونیوالے بینک کے تمام آپریشنز FDIC نے 10 مارچ کو معطل کر دیئے تھے۔ جس سے سرمایہ کاروں کے 72 ارب ڈالرز منجمند اور بڑے مالیاتی بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا۔

یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ سلیکون ویلی ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس اور کمپنیز کی فائنانسنگ کا سب سے بڑا بینک ہے جس کے صارفین امریکہ کے علاوہ دنیا بھر میں موجود ہیں۔ اسکے دیوالیہ ہونے کی خبروں سے عالمی اسٹاکس (Global Stocks) خاص طور پر بینکنگ کمپنیز کے شیئرز میں شدید گراوٹ دیکھی گئی جس کے نتیجے میں کریڈٹ سوئس بینک بھی مالیاتی بحران کا شکار ہو کر دیوالیہ ہو گیا۔

امریکی سیکرٹری خزانہ جینیٹ ییلین، فیڈرل ریزرو (Fed) اور سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کی مداخلت سے SVB کی فروخت ڈیل کو ممکن بنایا گیا۔

ڈیفالٹ کرنے سے پہلے SVB کے پاس 175 بلیئن ڈالرز کے ڈیپازٹس تھے۔ جبکہ باضابطہ طور پر آپریشنز معطلی کے وقت اسکے پاس محض 72 ارب ڈالرز کے اثاثے رہ گئے تتھے۔ یعنی تین دنوں میں 100 بلیئن ڈالرز کا انخلاء۔ یہی وہ مرکزی وجہ ہے جس نے دنیا کے 16 ویں بڑے بینک کا معاشی وجود ختم کر دیا۔ ماہرین کے خیال میں اسے خریدنے کے بعد فرسٹ سٹیزنز بینک کا سب سے بڑا امتحان ٹیکنالوجی کلائنٹس کے ساتھ تعلقات قائم کر کے ان کا اعتماد بحال کرنا اور باقی ماندہ فنڈز کو بچانا ہو گا۔ First Citizens Bank کے چیف فائنانشل آفیسر کریگ نیکس نے اپنے بیان میں کہا

"بلاشبہ سلیکون ویلی بینک نے اس کوارٹر کے دوران ریکارڈ مثبت نتائج دیئے۔ اسکے صارفین کی تعداد کئی ملیئن ہے۔ اور زر اعتبار مثالی ہے۔ ہماری پہلی ترجیح سرمایہ کاروں کا اعتماد واپس حاصل کرنا اور سلیکون ویلی کے ملازمین کا تحفظ ہو گا”۔

نئی انتظامیہ کے تحت آج سے سلیکون ویلی بینک نے ایک نیا آغاز کر دیا ہے۔ اسکی کیلیفورنیا اور میساچوسٹس میں 17 پرانچز کے آپریشنز بحال ہو گئے ہیں۔ جبکہ صارفین کے ڈیپازٹس مرکزی خودکار نظام کے تحت فرسٹ سیٹیزنز کو منتقل کر دیئے گئے ہیں۔ جبکہ 5 ارب ڈالر کے نقصان کا ازالہ کرنے کے لئے نئی انتظامیہ اور فیڈرل ڈیپازٹس انشورنس کارپوریشن کے درمیان بات چیت کے فریم ورک کا تعین کیا جا رہا ہے۔

مارکیٹ کا ردعمل

امریکی اسٹاکس میں ڈیل کے نتیجے میں ملا جلا رجحان نظر آ رہا ہے۔ Dow Jones Industrial Average میں تیزی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ انڈیکس 211 پوائنٹس اضافے سے 32449 پر آ گیا ہے۔ جبکہ Nasdaq میں 97 پوائنٹس کی مندی واقع ہوئی ہے۔ جس کے بعد یہ 12669 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ ادھر S&P محدود رینج اختیار کئے ہوئے ہے۔ جبکہ نیویارک اسٹاک ایکسچینج (NYSE) کا Composite Index اسوقت 135 پوائنٹس تیزی سے 14896 پر آ گیا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button