سوئس نیشنل بینک کی مانیٹری پالیسی: سوئس فرانک مستحکم

سوئس نیشنل بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا۔ جس کے بعد سوئس فرانک کی قدر مستحکم نظر آ رہی ہے۔ جبکہ اس کے مقابلے میں امریکی ڈالر (CHFUSD) دفاعی انداز اختیار کرتے ہوئے 0.10 فیصد کمی کے ساتھ 0.9164 پر گراوٹ کا شکار ہوا۔ SNB کی جانب سے اعلان کردہ مانیٹری پالیسی توقعات کے مطابق ہے۔ واضح رہے کہ سوئس پالیسی کا جائزہ ماہانہ کی بجائے کوارٹرلی بنیادوں پر لیا جاتا ہے۔

مبینہ طور پر دیوالیہ ہونیوالے یورپ کے قدیم ترین معاشی ادارے کریڈٹ سوئس بینک اور بینکاری نظام کے عدم استحکام کے شکار ہونے کے بعد سوئس مرکزی بینک (SNB) کی یہ پالیسی انتہائی اہمیت اختیار کر گئی تھی۔ اس اضافے کے ساتھ سوئس ٹرمینل ریٹس 1.5 فیصد سالانہ پر آ گئے ہیں۔ بینک کی جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ملک کو تاریخی افراط زر کا سامنا ہے۔ کنزیومر پرائس انڈیکس پہلی بار 4 فیصد پر پہنچ چکا ہے۔ اس لئے شرح سود میں اضافہ معاشی شرح نمو (Growth Rate) کو مثبت رکھنے کیلئے کیا گیا ۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مستقبل میں مارکیٹ اور افراط زر کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسی ریٹس کا تعین کیا جائے گا۔ اس سے پہلے بینک کے مرکزی بورڈ اجلاس میں سوئس بینکنگ سسٹم کی ساکھ کو پہنچنے والے نقصان پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس کے بعد چیئرمین سوئس نیشنل بینک تھامس جورڈن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیصلے کے مندرجات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ تاریخی سوئس کریڈٹ بینک کا زوال اسکی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ مرکزی بینک لیکوئیڈیٹی کے مسائل کو حل کرنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کر رہا ہے

۔انہوں نے بتایا کہ بھرپور معاشی مدد کے باوجود سوئس کریڈٹ کے دیوالیہ ہونے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ایسی صورتحال میں ڈیفالٹ کو روکنا انتہائی غیر ذمہ دارانہ فعل ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے دیگر عالمی سینٹرل بینکس کے ساتھ مل کر یونین بینک آف سوئٹزرلینڈ (UBS) کے ساتھ Credit Suisse کی سیل ڈیڈ کو ممکن بنایا تا کہ عالمی اور سوئس مالیاتی نظام کو مزید کوئی نقصان نہ پہنچے۔ سوئس مرکزی بینک کے سربراہ نے کہا کہ عالمی اداروں کی جانب سے کی جانیوالی مدد تحفہ نہیں بلکہ اس کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

افراط زر اور کنزیومر پرائس انڈیکس پر بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ سوئس معیشت افراط زر کی شکار ہے اور اسے کنٹرول کرنے کے لئے مستقبل میں ٹرمینل ریٹس کا اضافہ خارج از امکان نہیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ انفلیشن ایک بین الاقوامی سلسلہ ہے جسے ختم نہیں کیا جا سکتا، قابو کیا جا سکتا ہے۔

مارکیٹ کا ردعمل

چیئرمین SNB کی پریس کانفرنس کے بعد سوئس فرانک کی قدر میں تیزی دیکھی گئی۔ جبکہ اس کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USDCHF) بیک فٹ پر آ گیا۔ امریکی ڈالر 0.11 فیصد گراوٹ کے ساتھ 0.9164 کی سطح پر آ گیا ہے۔ جبکہ سوئس فرانک کے خلاف برطانوی پاؤنڈ (GBPCHF) بھی 1.2920 پر گراوٹ کا شکار ہے۔ دوسری طرف سوئس فرانک کے مقابلے میں یورو (EURCHF) اسوقت محدود رینج میں 0.9974 کی سطح پر اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button