امریکی ڈیفالٹ بات چیٹ کا ایجنڈا نہیں۔ مذاکرات سے پرامید ہوں۔ جو بائیڈن

امریکی ڈیفالٹ بات چیت کا حصہ نہیں ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے اسپیکر سینیٹ کیون میکارتھی کے ساتھ قرض کی حد پر مذاکرات کے تیسرے راؤنڈ سے پہلے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے توقع ظاہر کی ہے کہ معاملات مثبت سمت میں طے پا جائیں گے۔

امریکی ڈیفالٹ آپشن خارج از امکان۔ لیکن مذاکرات میں کیا طے پایا ؟

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ابھی تک ہونیوالی گفتگو نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئی۔ اس لئے یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ ڈیفالٹ آپشن زیرغور نہیں ہے۔ دریں اثناء امریکی صدر نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ جزوی یا مکمل ڈیفالٹ امریکہ کے بطور عالمی طاقت کردار پر سوالیہ نشان لگا دے گا۔ تنخواہوں یا بلز کی عدم ادائیگی لاکھوں امریکیوں کیلئے مشکلات پیدا کرے گی۔ جبکہ نجی شعبے میں خاص طور پر بینکنگ سیکٹر کیلئے لیکوئیڈیٹی کے مسائل سامنے آ سکتے ہیں۔

جو بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ اپنی صدارت کے دو سالہ عرصے میں انہوں نے حکومتی اخراجات میں نمایاں کمی کر کے انہیں محض 1.7 ٹریلیئن ڈالرز تک محدود کر دیا۔

امریکی اراکین کانگریس منقسم

وائٹ ہاؤس کی آفیشل ویب سائٹ پر امریکی صدر کے ریلیز کئے گئے بیان میں اعتراف کیا گیا ہے کہ اس اہم ترین معاملے پر اراکین کانگریس تقسیم ہیں۔ ریپبلکنز کی اکثریت سیاسی مراعات حاصل کرنا چاہتی ہے۔ جبکہ ڈیموکریٹ ممبرز اسے امریکی بقاء کا معاملہ سمجھتے ہیں۔ اس لئے ابھی تک اختلافات موجود ہیں۔

 

انہوں نے اعتراف کیا کہ کسی نے بھی دیوالیہ ہونے سے متعلق رائے نہیں دی۔ ادھر اسپیکر کیون میکارتھی نے جی۔سیون سے واپسی کے فوری بعد مذاکرات کے آغاز پر جو بائیڈن کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ جتنی رقم کا بیل آؤٹ پیکیج وائٹ ہاؤس تقاضا کر رہا ہے۔ وہ محض محکمہ خزانہ کے ٹی۔بلز کی نیلامی سے حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنجیدہ مسئلے پر اتفاق رائے حاصل کر لیا جائے گا جس کے لئے دونوں جانب سے لچک کی ضرورت ہے۔

 

مارکیٹ کا ردعمل

مثبت بیانات کے باوجود مارکیٹس میں سوشل میڈیا پر پھیلنے والی افواہوں کے نتیجے میں والیوم خاصا کم نظر آ رہا ہے۔ امریکی ڈالر کسی حد تک اپنے لیولز پر مستحکم ہے جبکہ اسکے مقابلے میں یورو، برطانوی پاؤنڈ، کینیڈین، آسٹریلیئن اور نیوزی لینڈ ڈالرز محدود رینج میں اتار چڑھاؤ کے شکار ہیں یہی صورتحال کماڈٹیز میں ہے۔ گولڈ آج بھی بیئرش ریلی جاری رکھے ہوئے ہے۔ ایشیائی سیشنز کے آغاز پر سنہری دھات 7 ڈالرز کی کمی سے 1962 ڈالرز پر آ گئی ہے۔

گذشتہ رات 15 سو ڈالرز کی نفسیاتی سطح (Psychological Level) سے نیچے آنیوالا پلاڈیئم آج بھی 8 ڈالرز مندی سے 1487 اور پلاٹینیئم 2.50 ڈالرز نیچے 1069 ڈالرز فی اونس پر ٹریڈ کر رہے ہیں۔ سلور 0.68 فیصد کمی سے 23.53 ڈالرز اور کینیڈین ڈالرز میں تیزی کے نتیجے میں WTI آئل 0.55 فیصد اضافے سے 72.45 ڈالرز فی بیرل پر آ گیا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button