US Personal Consumption Expenditure, توقعات اور متوقع اثرات

US Personal Consumption Expenditure رپورٹ آج جاری کی جائے گی۔ Bureau Of Economic Analysis عالمی معیاری وقت کے مطابق 18-30 پر اسے پبلش کرے گا۔ PCE رپورٹ امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) کی طرح انتہائی اہم سمجھی جاتی ہے۔ جس سے امریکی صارفین کی Cost of living اور قوت خرید (Buying Power) کا تعین کیا جاتا ہے۔

اس سے CPI اور PPI دونوں کی نسبت زیادہ بہتر طریقے سے افراط زر کے اثرات کا اندازہ کیا جاتا ہے اور انہیں اعداد و شمار کی بنیاد پر فیڈرل ریزرو (Fed) اپنی اگلی میٹنگز کے دوران مانیٹری پالیسی کے بارے میں فیصلے کرتا ہے۔ صرف اتنا ہی نہیں بلکہ PCE price Index اسٹاکس، کماڈٹیز اور فاریکس بالخصوص امریکی ڈالر (USD) اور عالمی مارکیٹس (Global Markets) کی سمت کا تعین بھی کرتا ہے۔ یہ فیڈرل ریزرو کا ترجیحی گیج ہے۔ یعنی جن معاشی رپورٹس کی بنیاد پر FOMC فیصلے کرتی ہے ان میں Core PCE Data سرفہرست ہے۔ اپریل میں CPI کے اجراء تک یہ اسکے اثرات مرتب ہوں گے۔

مارکیٹس کا متوقع ردعمل کیا ہو سکتا ہے ؟

اگر آج جاری ہونیوالی رپورٹ کے اعداد و شمار توقعات سے زیادہ آتے ہیں یعنی PCE کا پرائس انڈیکس توقعات سے زیادہ رہا تو اس کا واضح مطلب یہ لیا جائے گا کہ افراط زر (Inflation) معیشت پر منفی انداز میں اثر انداز ہو رہی ہے۔ جس سے معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) میں رسک فیکٹر دوبارہ بڑھ جائے گا، اس صورت میں امریکی ڈالر اور اسکے بانڈز کی طلب (Demand) میں اضافہ ہو سکتا ہے

دیگر عالمی کرنسیز جن میں یورو، سوئس فرانک، برطانوی پاؤنڈ، آسٹریلیئن اور نیوزی لینڈ ڈالر شامل ہیں گراوٹ کے شکار ہو سکتے ہیں لیکن ان اثرات کا حتمی اندازہ رپورٹ کے اجراء کے دو گھنٹے کے بعد لگایا جا سکتا ہے۔ فوری نتائج بعض اوقات توقعات کے برعکس ہوتے ہیں۔ دوسری طرف اگر رپورٹ میں افراط زر کی شرح کم ہوئی تو اس کے نتیجے میں کماڈٹیز (بالخصوص گولڈ اور پلاٹینیئم) کی طلب میں اضافہ ہو سکتا ہے جس سے یہ ممکنہ طور پر جارحانہ انداز اختیار کر سکتے ہیں۔

یہی صورتحال اسٹاکس اور کرپٹو کرنسیز کی ہے۔ کیونکہ یہ دونوں بھی رسک فیکٹر کے معکوس (Opposite) ہی ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہیں اور افراط زر میں کمی سے عمومی طور پر ان کی طلب (Demand) میں اضافہ ہوتا ہے۔ تاہم کماڈٹیز، اسٹاکس اور کرپٹو کرنسیز پر بھی اسکے حتمی اثرات کا اندازہ رپورٹ کے اجراء سے کم از کم تین گھنٹوں کے بعد لگایا جا سکتا ہے ۔ فوری ردعمل سے مارکیٹ کی سمت کا درست تجزیہ نہیں کیا جا سکتا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button