US GDP Report کیا ہے۔ اور اسکے ممکنہ اثرات کیا ہو سکتے ہیں ؟
US GDP Report آج ریلیز کی جا رہی ہے۔ امریکی محکمہ شماریات (Beurau of Economic Analysis) رواں سال کے پہلے کوارٹر کی یہ اہم ترین رپورٹ عالمی معیاری وقت کے مطابق 17.30 بجے پبلش کرے گا۔ رپورٹ کے انتظار میں مارکیٹس محتاط انداز اختیار کئے ہوئے ہیں اور مارکیٹ میں والیوم بھی خاصا کم دکھائی دے رہا ہے۔
GDP Data کیا ہے اور یہ معاشی اعشاریوں پر کیسے اثر انداز ہوتا ہے ؟
Gross Domestic Product یعنی GDP کسی بھی ملک کی معاشی سرگرمیوں اور اسکی وسعت ظاہر کرتی ہے۔ آج عالمی مارکیٹس کے سرمایہ کاروں کی نظریں US GDP Report رپورٹ پر ہیں ۔ یہ رپورٹ اس اعتبار سے بھی اہمیت کی حامل ہے کہ یہ ماہانہ ڈیٹا کے علاوہ 2023 کے پہلے کوارٹر کے اعداد و شمار پر بھی مشتمل ہو گی۔
آج جاری کی جانیوالے اعداد و شمار کے بارے میں پیشگوئی کی جا رہی ہے کہ پہلے کوارٹر کے دوران GDP میں 2.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ واضح رہے کے 2022ء کے چوتھے کوارٹر میں جی۔ڈی۔پی میں اضافے کی شرح 2.6 فیصد رہی تھی۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ GDP ڈیٹا کسی ملک کی معاشی شرح نمو (Growth rate) کی پیمائش کا اہم پیمانہ ہے۔ آج کے اقتصادی کیلینڈر کی یہ سب سے اہم رپورٹ ہے جو کہ فاریکس، اسٹاکس، کرپٹو اور کماڈٹی مارکیٹس کی سمت کا تعین کرے گی کیونکہ امریکہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے جبکہ اسکے بعد چین آتا ہے۔ ان دونوں ممالک کا GDP Data دنیا کے تمام ممالک اور مارکیٹس کو متاثر کرتا ہے۔
Deutsche Bank کے اکنامک ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق 2023 کے پہلے کوارٹر کا ڈیٹا متوقع طور پر مثبت رہے گا اور یہ امریکی معاشی استحکام کو ظاہر کرے گا۔ جس سے عالمی مارکیٹس کے رسک فیکٹر میں کمی واقع ہو گی۔ تاہم بینک کے جاری کردہ تخمینے کے مطابق 2023ء کے دوسرے کوارٹر کے دوران معاشی سرگرمیاں سست رہیں گی اور ممکنہ طور پر GDP کی شرح 1.8 فیصد تک گراوٹ کی شکار ہو سکتی ہے۔
US GDP Report کے ممکنہ اثرات۔
امریکی بیورو آف اکنامک اینالسز کی یہ رپورٹ بھی Non Farm Payroll کی طرح ہی امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) اور دیگر مارکیٹس کو متاثر کرتی ہے۔ توقع کے مطابق یا اس سے زیادہ رہنے کے نتیجے میں امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) اور بانڈز کی Yields میں کمی ہوتی ہے۔ لیکن اسٹاکس اور کماڈٹیز (بالخصوص گولڈ، پلاٹینیئم اور پلاڈیئم) میں رسک فیکٹر کم ہو جاتا ہے جس سے ان کی طلب (Demand) میں اضافہ ہو جاتا ہے اور قدر میں بھی تیزی کا رجحان آتا ہے۔
توقعات کے مطابق یا اس سے بہتر اعداد و شمار سے امریکی ڈالر کے مقابلے میں دیگر تمام عالمی کرنسیز جارحانہ انداز اختیار کر جاتی ہیں اور ڈالر دفاعی انداز اختیار کر لیتا ہے۔ آج کی رپورٹ کے مثبت نتائج سے امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو (EUR/USD) 1.1100 کی اہم ترین نفسیاتی حد عبور کر سکتا ہے۔ جبکہ بٹ کوائن (Bitcoin) 32 ہزار کا بینچ مارک حاصل کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔
امریکی ڈالر کے مقابلے میں آسٹریلیئن ڈالر (AUDUSD) 0.6800 اور نیوزی لینڈ ڈالر (NZDUSD) 0.6300 یا اس سے بھی تجاوز کر سکتا ہے۔ جبکہ جاپانی ین کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USDJPY) 132 یا اس سے بھی نیچے آ سکتا ہے۔ گولڈ 2025 ڈالرز یا اس سے بھی اوپر کی طرف پیشقدمی کر جائے گا۔ لیکن توقعات سے منفی نتائج کی صورت میں اثرات بھی اس سے برعکس ہو سکتے ہیں مارکیٹس میں رسک فیکٹر آنے سے امریکی ڈالر کے جارحانہ مومینٹم کو روکنا کسی کے بھی بس میں نہیں ہو گا۔
کیا GDP رپورٹ مانیٹری پالیسی میٹنگ پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ ؟
توقع سے کم GDP امریکی معیشت پر افراط زر کے اثرات کو ظاہر کرے گا۔ جس سے FOMC کے پالیسی ساز اراکین 3 مئی کو ہونے والے اجلاس میں ٹرمینل ریٹس میں تخمینوں سے زائد اضافے پر غور کر سکتے ہیں۔ تاہم توقعات سے مثبت نتائج آنے پر فیصلہ اس کے برعکس بھی ہو سکتا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔