وائٹ ہاؤس : کرپٹو کرنسیز میں رسک فیکٹر کی وارننگ

امریکی صدارتی محل وائٹ ہاؤس نے کرپٹو کرنسیز کے رسک فیکٹر پر وارننگ جاری کی ہے۔ بیان میں گذشتہ سال کرپٹو کرنسیز کے کئی مواقع پر کریش ہونے اور اسکینڈلز کے حوالے دیئے گئے۔ "کرپٹو کرنسیز رسک میں تخفیف کا روڈمیپ” کے عنوان سے شائع کردہ تنبیہ میں سربراہ نیشنل اکنامک کونسل ڈاکٹر برائن ڈیز، وائٹ ہاوس کے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈائریکٹر آراتی پربھاکر، چیئر پرسن کونسل آف اکنامک ایڈوائزرز سیسلیا روز اور نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر جیک سلیوان کی آراء کا شامل کیا گیا۔

وائٹ ہاوس کو کرپٹو کرنسیز بارے کیا تحفظات ہیں ؟

معاشی ماہرین کے مطابق صدارتی محل کی طرف سے شائع کردہ وارننگ نیوز لیٹر تعجب خیز نہیں ہے۔ بائیڈن انتظامیہ مفاد عامہ کے معاشی امور پر اس سے پہلے بھی کئی مواقع پر ایسی وارننگز جاری کر چکی ہے۔ جس میں صدر کے معاشی مشیر سرمایہ کاروں کو اپنی تجاویز دیتے رہتے ہیں۔ حالیہ نیوز لیٹر میں امریکی عدالتوں میں زیر سماعت FTX سمیت دیگر کرپٹو نیٹ ورکس، پلیٹ فارمز اور ڈیجیٹل ریگولیشنز کے علاوہ مئی 2022ء کے ٹیرا اور لیونا اسٹیبل کوائنز کریش ہونے اور اس بارے میں مقدمات کی بنیاد پر کرپٹو ٹریڈ میں موجود بڑے خطرات سے تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ جو بائیڈن ڈیجیٹل اثاثوں بالخصوص کرپٹو کے کیسز میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، گذشتہ سال مارچ میں انہوں نے کرپٹو ریگولیشنز کے حوالے سے ایک ایگزیکٹو آرڈر بھی جاری کیا۔ امریکی سیکرٹری خزانہ جینیٹ ییلین بھی سینیٹ میں ڈیجیٹل اثاثوں کے سیکورٹی میکانزم پر سینیٹ میں تقریر کر چکی ہیں جس میں موجودہ کرپٹو فریم ورک کو بدعنوانی، منی لانڈرنگ اور سائبر کرائمز کا موثر ذریعہ قرار دیتے ہوئے ڈیجیٹل قانون سازی شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس موقع ہر انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ دنیا میں بدعنوانی اور جرائم سے لڑنے والی بڑی قوت ہے نہ کہ اس سے متاثر ہونیوالی قوم۔

کیا یہ وارننگ کرپٹو کرنسیز پر اثر انداز ہو سکتی ہے ؟

ہفتے کے روز جاری ہونے والے بیان کے اثرات ابھی تک کرپٹو کرنسیز پر مرتب نہیں ہوئے۔ تاہم اس سے ڈیجیٹل اثاثوں اور کرپٹو والٹس کے بارے میں محتاط سماجی رویہ سامنے آ سکتا ہے۔ کیونکہ ڈیجیٹل معیشت کے ماہرین اسے بائیڈن انتظامیہ کے ایک کاروباری امور میں احتیاط برتنے کے مشورے سے تعبیر کر رہے ہیں ان کے خیال میں یہ کرپٹو ٹریڈ روکنے کی ایڈوائس نہیں ہے۔ کیونکہ اس حوالے سے قانون سازی کا آغاز پہلے ہی ہو چکا ہے اور پیشرفت بھی ہوئی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button