پاکستان میں قیمتوں میں اضافے کے باوجود گولڈ کی سرمایہ کاری میں اضافہ
پاکستان میں سونا (Gold) تاریخ کی بلند ترین سطح پر آ گیا ہے۔ اسوقت ملک میں ایک تولہ سونا 1 لاکھ 72 ہزار روپے جبکہ 10 گرام سونا 1 لاکھ 48 ہزار 62 روپے کی سطح پر آ گیا ہے۔ گذشتہ ایک ماہ کے دوران عالمی مارکیٹس میں سونے کی قیمت میں 150 ڈالرز فی اونس کا اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ امریکی ڈالر کی پاکستانی روپے کے مقابلے میں اوپن مارکیٹ کی قیمت میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور پاکستان میں گولڈ کی قدر ڈالر کی اوپن مارکیٹ قیمت کے ساتھ منسلک ہیں جو کہ اس وقت 245 روپے سے زائد ہے۔ اس صورتحال میں پاکستان میں سنہری دھات کی قدر ہر گزرتے دن کے ساتھ نئے ریکارڈز قائم کر رہی ہے۔
اگرچہ ملک میں زیورات کی طلب (Demand) میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے اور مصنوعی زیورات (Artificial Jewellery) کی مانگ اپنے عروج پر ہے۔ تاہم دوسری طرف 24 قیراط سونے کے بسکٹس (Gold Bars) کی طلب میں 30 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے سنہری دھات کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔کیونکہ عالمی مارکیٹ میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری گولڈ، پلاٹینیئم اور پلاڈیئم میں کی جاتی ہے کیونکہ قیمتی دھاتوں ( metals) کی ٹریڈ کو فوریکس (Forex) اور اسٹاکس (Stocks) کی نسبت زیادہ محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ اور یوکرائن جنگ کے بعد سونا ایک خاص حد سے نیچے نہیں گیا۔ ایسے میں شادیوں اور دیگر تقریبات کے لئے تو سونے کا استعمال کم ہو رہا ہے کیونکہ ذاتی استعمال کے لئے تو سونے کے زیورات کو بہترین خیال کیا جاتا ہے لیکن انہیں سرمایہ کاری کے لئے اچھا نہیں سمجھا جاتا جس کی وجہ یہ ہے کہ انہیں فروخت کرتے وقت اسکی کاٹ بھی قدر کو کم کر دیتی ہے تاہم سونے کی اینٹوں اور بسکٹس کی صورت میں ایسا ہرگز نہیں ہوتا جس کی ایک تو کہ ایک تو ان میں کوئی ملاوٹ نہیں کی جاتی اور یہ بسکٹس 24 قیراط کے خالص سونے پر مشتمل ہوتے ہیں اورانکی کاٹ وغیرہ کے کاٹنے کا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا دوسرا 24 قیراط کے خالص سونے کو اسٹاک مارکیٹ، فارن کرنسی اور رئیل اسٹیٹ کے علاوہ بینکوں کے ساتھ سرمایہ کاری کے لئے انتہائی موزوں تصور کیا جاتا ہے اور مختلف اثاثوں کے تبادلے میں بھی قابل قبول خیال کیا جاتا ہے۔
جمعے کے روز ورلڈ گولڈ کونسل کی طرف سے جاری کئے جانیوالے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں جولائی سے ستمبر 2022ء کے دوران سونے کے بسکٹس کی ڈیمانڈ میں 30 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔ سفید سونے (White Gold)، پلاٹینیئم اور پلاڈیئم کی اینٹوں (Bars) میں بھی 20 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے جنہیں اس سے قبل پاکستان کی روائتی مارکیٹ میں کبھی پذیرائی نہیں ملی۔ اس طرح ملک میں کماڈٹیز میں سرمایہ کاری کے تصورات بدل رہے ہیں۔ پاکستان مرکینٹایل ایکسچینج (PMEX) کے ذرائع کے مطابق پاکستان میں کماڈٹیز کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ان میں سرمایہ کاری مسلسل بڑھ رہی ہے۔ 30 جون 2022ء کو ختم ہونیوالی مالی سال (Financial Year) کے دوران پاکستان کی سونے کی درآمدات (Imports) 363 کو گرام رہی تھیں جو کہ 2020-21 کے دوران 148 کلو گرام تھیں۔ رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران ملک میں اب تک 157 کلو گرام سونا درآمد کیا گیا ہے جو کہ گذشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 93 کلو تھا۔ اس طرح اگر جولائی سے اکتوبر 2022ء میں سونے کی درآمدات میں 63 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ملک میں درآمدی گولڈ کے علاوہ ملکی سطح پر خریدے گئے سونے کے زیورات کو بھی پگھلا کر بسکٹس اور بارز کی شکل دی جاتی ہے اور ان Gold Bars کی رسد ملک میں مسلسل بڑھ رہی ہے۔ جسکی بنیادی وجہ یہ ہے کہ کرنسیز اور اسٹاکس کی قدر میں غیر متوقع طور پر اتار چڑھاؤ واقع ہوتا ہے لیکن گولڈ اور دیگر قیمتی دھاتیں زیادہ تر محدود رینج میں ہی اوپر نیچے ہوتی ہیں اسکے علاوہ کئی بینک بھی قیمتی دھاتوں کی سرمایہ کاری کے لئے مختلف اسکیمیں متعارف کروا رہے ہیں اور ایسی ہی منصوبہ بندی حکومت بھی کر رہی ہے جس میں سونے، پلاٹینیئم اور پلاڈیئم کے بسکٹس اور بارز کے ڈیپازٹس پر پرکشش شرح کے ساتھ منافع پیش کیا جائے گا تا کہ ان قیمتی دھاتوں کو غیر ملکی زرمبادلہ (Foreign Exchange Reserves) کی قلت کو پورا کرنے کے لئے استعمال کیا جا سکے۔ حیرت انگیز طور پر ملک میں گولڈ اور دیگر قیمتی دھاتوں کی سرمایہ کاری میں اضافہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی افواہیں ملکی اور عالمی سطح پر گردش کر رہی ہیں اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی کم ترین سطح پر آنے کے بعد بینکوں کی طرف سے درآمدی آرڈرز (Import Orders) کے لئے Letter of Credit جاری نہیں کیے جا رہے جبکہ مہنگائی کی شرح بھی 28 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ گذشتہ سات ماہ کے دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کے KSE100 انڈیکس میں 6 ہزار پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے۔ ایسے میں پاکستانی اسٹاکس کے سرمایہ کار کماڈٹیز کو بہترین متبادل آپشن کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ پاکستان گولڈ ایسوسی ایشن کے مطابق مارچ 2023ء تک پاکستان میں سونے کی قیمت 2 لاکھ 20 ہزار روپے فی تولہ تک جا سکتی ہے۔ اس لئے سنہری دھات اور اسکی ہم زاد دھاتوں کی طلب اپنے زوروں پر ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔