گولڈ ایک سال کی بلند ترین سطح کے قریب اتار چڑھاؤ کا شکار

گولڈ ایک سال کی بلند ترین سطح کے قریب اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔ یوکرائن جنگ کے بعد پہلی بار 2 ہزار ڈالرز سے اوپر آنے کے بعد شدید فروخت شروع ہو گئی۔ جس سے سنہری دھات دوبارہ 1980 ڈالرز کی سپورٹ پر آ گئی اور آج ایشیائی سیشن میں میں اسی سطح کے قریب اسٹرینتھ جمع کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ تاہم بیئرش دباؤ اسے محدود رینج میں رکھے ہوئے ہے۔ واضح رہے کہ بینکنگ کرائسز کے بعد گولڈ کی طلب میں زبردست اضافہ ہوا جبکہ US Bonds Yields میں کمی واقع ہوئی۔

کریڈٹ سوئس بینک ڈیل کے اثرات

گولڈ اور دیگر کماڈٹیز عالمی نظام زر کے غیر متوازن اور ملٹی نیشنل بینکوں کے دیوالیہ ہونے کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کی کیلئے متبادل آپشن کے طور پر سامنے آئے ہیں ہے۔ گذشتہ روز مبینہ طور پر دیوالیہ ہو جانیوالے کریڈٹ سوئس بینک حکومت کی مداخلت اور سوئس نیشنل بینک (SNB)، فیڈرل ریزرو (Fed), یورپی سینٹرل بینک (ECB) سمیت طاقتور عالمی بینکوں کی زیر نگرانی ہونیوالے مثبت مذاکرات کے نتیجے میں یونین بینک آف سوئٹزرلینڈ (UBS) کو 3 بلیئن فرانک میں فروخت کر دیا گیا۔ جس سے باضابطہ طور پر ڈیفالٹ کئے بغیر کریڈٹ سوئس کی لیکوئیڈیٹی کے تمام معاملات طے پا گئے۔ واضح رہے کہ دنیا کے مضبوط ترین مالیاتی نظام کے حامل سوئٹزرلینڈ کے امریکہ سے شروع ہونیوالے اس مالیاتی بحران کی لپیٹ میں آنے سے بین الاقوامی نظام کے بکھرنے کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔ جس کے بعد سے دنیا بھر کی مارکیٹس شدید گراوٹ کی شکار تھیں۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ کریڈٹ سوئس کو بچانے کیلئے بائیڈن اور سوناک انتظامیہ نے اہم کردار ادا کیا۔

معاشی ماہرین کے مطابق بدھ کے روز امریکی مانیٹری پالیسی کے اعلان کے بعد حتمی ڈائریکشن اختیار کریں گے۔

گولڈ کا ٹیکنیکی جائزہ

ٹیکنیکی اعتبار سے گولڈ آج بیئرش پریشر کا شکار یے۔ تاہم یہ 20 روزہ Moving Average سے اوپر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اس کا 14 روزہ ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI) اسوقت 80 پر ہے۔ جو کہ Over Bought صورتحال ظاہر کر رہا ہے۔ جس سے اوپر کے لیولز پر جانے سے پہلے محدود رینج میں اصلاح (Correction) سے پیشگوئی کی جا سکتی ہے۔ تاہم کسی منفی ٹریگر کے بغیر بڑے پیمانے پر گراوٹ کے امکانات نہیں ہیں۔

مومینٹم انڈیکیٹرز 22 فیصد Bullish اور 45 فیصد بیئرش اور 33 فیصد Sideways ہیں۔ اس طرح مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بیئرش ہے۔ سپورٹ لیولز 1959, 1943 اور 1931 ہیں۔ جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 1988, 1997 اور 2010 ہیں۔ کل FOMC کی طرف سے پالیسی ریٹس اعلان تک محدود رینج میں ٹریڈ جاری ریے گی۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button