پلاٹینم مارکیٹ کا نیا موڑ: Platinum Deficit, Investment Demand اور عالمی معاشی جھٹکے
A revised forecast reveals a softer deficit and weaker investment demand for Platinum in 2025
Platinum کی عالمی مارکیٹ میں ایک ایسا غیر متوقع موڑ سامنے آیا ہے. جس نے نہ صرف سرمایہ کاروں کی توقعات کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے. بلکہ آنے والے سال کے مالی منظرنامے کو بھی نئی شکل دے دی ہے۔
World Platinum Investment Council (WPIC) اور Metals Focus نے اپنی تازہ ترین پیش گوئی میں اس سال کے Platinum Deficit کو نمایاں طور پر کم کردیا ہے. جو کہ گزشتہ تخمینوں کے مقابلے میں ایک بڑا معاشی اشارہ ہے۔
یہ تبدیلی سرمایہ کاری کے بہاؤ، عالمی صنعتی طلب، اور مارکیٹ کی سمت پر گہرے اثرات ڈال رہی ہے. جبکہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے جیسے Commerzbank آنے والے برسوں کے لیے محتاط صورتحال کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
(اہم نکات)
-
تازہ ترین نظر ثانی: World Platinum Investment Council (WPIC) نے 2025 کے لیے پلاٹینم کی سپلائی میں متوقع قلت (Supply Deficit) کے اندازے کو کم کر کے 692,000 اونس کر دیا ہے. جو پہلے 850,000 اونس تھا۔
-
اگلا سال؟ زیادہ فرق نہیں: 2026 میں پلاٹینم مارکیٹ میں معمولی سپلائی سرپلس (supply surplus) یا زائد رسد کا اندازہ ہے (20,000 اونس)، جس سے مسلسل تیسرے سال کی قلت کا رجحان ختم ہو جائے گا۔
-
طلب میں کمی کی وجوہات: آٹوموٹیو انڈسٹری (Automotive Industry) اور جیولری (Jewelry) کی طلب میں کمی. اور سرمایہ کاری (Investment Demand) میں نصف کمی متوقع ہے۔
-
قیمتوں پر اثر: مارکیٹ کی کم ہوتی ہوئی تنگی (Less Tight Market) کی وجہ سے Platinum کی قیمتوں میں مزید تیزی کا امکان محدود ہو سکتا ہے۔
Platinum Market کی تازہ صورتحال: سپلائی کی قلت (Supply Deficit) میں نظر ثانی اور محدود امکانات
Platinum Market Supply Deficit کی تازہ ترین پیشن گوئیوں نے مارکیٹ کے تجزیہ کاروں اور سرمایہ کاروں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔ World Platinum Investment Council (WPIC) اور ریسرچ کمپنی میٹلز فوکس (Metals Focus) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار اس بات کا عندیہ دے رہے ہیں. کہ پلاٹینم کی مارکیٹ کی تنگی (Tightness) شاید اتنی شدید نہیں ہے جتنا پہلے سوچا جا رہا تھا۔
یہ تبدیلی اہم ہے کیونکہ یہ کمی سالانہ رسد اور طلب کے توازن کو تبدیل کر سکتی ہے. جس کا براہ راست اثر قیمتوں اور سرمایہ کاری کی حکمت عملیوں پر پڑتا ہے۔ ایک تجربہ کار مارکیٹ کے حکمت عملی ساز کے طور پر، ان نظر ثانی شدہ اعداد و شمار کو گہرائی سے سمجھنا ضروری ہے. تاکہ ہم مستقبل کے رجحانات کا درست اندازہ لگا سکیں۔
Platinum Market Supply Deficit کے تخمینے میں کمی کیوں ہوئی؟
WPIC اور Metals Focus نے اس سال کے لیے Platinum کی سپلائی کی قلت کا اندازہ (Supply deficit forecast) 850,000 اونس سے کم کر کے 692,000 اونس کر دیا ہے۔ یہ کمی بنیادی طور پر طلب (Demand) اور رسد (Supply) کے ماڈلز میں ہونے والی تازہ ایڈجسٹمنٹ کی عکاسی کرتی ہے. جہاں طلب کے کچھ حصوں میں سست روی اور رسد کے کچھ ذرائع میں معمولی بہتری متوقع ہے۔
اگرچہ تخمینہ کم ہوا ہے. پلاٹینم کی مارکیٹ مسلسل تیسرے سال بھی قلت کا شکار رہے گی. جو اس کی بنیادی مضبوطی کو ظاہر کرتی ہے۔
تفصیلی وجوہات اور تاریخی تناظر:
مئی میں، قلت کا اندازہ تقریباً 1 ملین اونس تھا. اور ستمبر میں یہ 850,000 اونس تھا۔ اب اسے مزید کم کر کے 692,000 اونس کر دیا گیا ہے۔ یہ رجحان ایک اہم پیغام دیتا ہے. مارکیٹ کی حرکیات (Market Dynamics) توقع سے زیادہ لچکدار (Resilient) ثابت ہوئی ہیں۔
-
تاریخی تجربہ (Historical Context): جب بھی قیمتی دھاتوں (Precious Metals) کی قلت کے اندازوں میں یکے بعد دیگرے کمی آتی ہے. یہ عموماً مارکیٹ کے جوش و خروش (Market Euphoria) کو ٹھنڈا کر دیتی ہے. خاص طور پر ان قیاس آرائیوں پر مبنی سرمایہ کاروں (Speculative Investors) کے لیے. جو ایک بہت بڑی قلت کی توقع کر رہے ہوتے ہیں۔
-
اندرونی عوامل: بظاہر ایسا لگتا ہے کہ صنعتی استعمال اور سرمایہ کاری کی طلب میں کچھ سست روی آئی ہے. جس نے رسد میں معمولی اضافے کے ساتھ مل کر توازن کو تبدیل کر دیا ہے۔
میرا دس سالہ تجربہ بتاتا ہے کہ کموڈٹیز (Commodities) مارکیٹ میں، قلت کے اعداد و شمار میں ہر چھوٹی نظر ثانی بھی قیاس آرائی پر مبنی پوزیشنز (Speculative Positions) پر فوری اثر ڈالتی ہے۔
مجھے یاد ہے کہ ایک بار، جب ایک صنعتی دھات کے متوقع خسارے (Expected Deficit) میں معمولی کمی کا اعلان ہوا. تو قیمتیں اس ہفتے میں $500 فی ٹن سے زیادہ گر گئیں. حالانکہ مارکیٹ تکنیکی طور پر ابھی بھی خسارے میں تھی۔ یہ مارکیٹ کی نفسیات (Market Psychology) کا کھیل ہے. جہاں تیزی کے رجحان کو جاری رکھنے کے لیے "بہت بڑی” خبر کی ضرورت ہوتی ہے۔ Platinum کے معاملے میں، یہ نظر ثانی تیزی کے امکانات کو محدود کر سکتی ہے۔
آئندہ سال 2026 میں سپلائی سرپلس کا کیا مطلب ہے؟
WPIC اور Metals Focus کا اندازہ ہے. کہ 2026 میں پلاٹینم کی مارکیٹ میں معمولی زائد رسد (Supply Surplus) 20,000 اونس ہو گا. جس سے تین سالہ قلت کا دور ختم ہو جائے گا۔
اس تبدیلی کی اہم وجوہات آٹوموٹیو سیکٹر (Automotive Sector) اور جیولری کی کمزور طلب، سرمایہ کاری کی طلب (Investment Demand) میں نصف کمی، اور کان کنی (Mining) اور ری سائیکلنگ (Recycling) سے رسد میں متوقع اضافہ ہیں۔ یہ صورتحال Platinum کی قیمتوں پر مزید اوپر جانے کا دباؤ کم کر سکتی ہے۔
اہم عوامل جو زائد رسد کا باعث بن سکتے ہیں.
-
گاڑیوں کی طلب میں کمی: آٹوموٹیو انڈسٹری (Automotive Industry) پلاٹینم کی طلب کا ایک بڑا حصہ ہے۔ نئی آٹوموٹیو ٹیکنالوجیز یا اقتصادی سست روی (Economic Slowdown) اس طلب کو کم کر سکتی ہے۔
-
سرمایہ کاری کی طلب میں کمی: یہ سب سے اہم عنصر ہے۔ امید ہے کہ سرمایہ کاری کی طلب اس سال کے مقابلے میں نصف رہ جائے گی۔ اس میں درج ذیل شامل ہیں.
-
-
منافع نکالنا (Profit-Taking): پلاٹینم ای ٹی ایفز (ETFs) سے متوقع آؤٹ فلو (Outflows) یا سرمایہ نکالنا۔
-
انوینٹریز کا اخراج (Inventory Release): ٹیرف تنازعات (Tariff Conflict) میں آسانی کے بعد ایکسچینج رجسٹرڈ انوینٹریز (Exchange-Registered Inventories) میں کمی کی صورت میں، یہ مارکیٹ میں رسد میں اضافہ کرے گا۔
-
-
رسد میں اضافہ: کان کنی کی پیداوار اور ری سائیکلنگ کے ذرائع سے رسد میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
پلاٹینم کی قیمتوں میں مزید تیزی کا پوٹینشل (Upside Potential) کتنا محدود ہے؟
چونکہ Platinum Market اب پہلے کے مقابلے میں "کم تنگی” (Less Tight) کا شکار ہے. اس لیے قریبی مدت میں قیمتوں میں نمایاں تیزی (Significant Upside) کا امکان محدود ہو سکتا ہے۔
مارکیٹ بنیادی طور پر اس توقع پر کام کر رہی ہے کہ 2026 میں سپلائی اور طلب متوازن ہوں گے. یا رسد زائد ہو جائے گی. جس سے قیاس آرائی پر مبنی خریداروں (Speculative Buyers) کی دلچسپی کم ہو سکتی ہے. اور قیمتوں پر اوپر جانے کا دباؤ کم ہو جائے گا۔
سرمایہ کاروں کے لیے عملی حکمت عملی.
-
متوازن نقطہ نظر: پلاٹینم کو ایک طویل مدتی اثاثہ (Long-Term Asset) کے طور پر دیکھیں. جو صنعتی طلب اور قیمتی دھاتوں کی حیثیت کو متوازن کرتا ہے۔
-
ڈالر اور شرح سود: پلاٹینم، دیگر کموڈٹیز کی طرح، امریکی ڈالر کی طاقت اور شرح سود (Interest Rates) سے متاثر ہوتا ہے۔ ان دونوں عوامل پر گہری نظر رکھیں۔
-
سرمایہ کاری کی حکمت عملی میں تبدیلی: اگر آپ پلاٹینم ETFs میں ہیں. تو منافع نکالنے کے لیے اہم مزاحمتی سطحوں پر جزوی فروخت (Partial Selling) پر غور کریں۔ نئے لمبی پوزیشنز (New Long Positions) کھولنے سے پہلے مارکیٹ کے اگلے بڑے (Catalyst) کا انتظار کریں۔
-
تکنیکی سپورٹ (Technical Support): چارٹس پر اہم سپورٹ لیولز (support levels) پر توجہ دیں. تاکہ کسی بھی غیر ضروری گراوٹ سے بچا جا سکے۔
حرف آخر.
Platinum Market Supply Deficit کی نظر ثانی اور آئندہ سال زائد رسد کی توقع پلاٹینم کے لیے ایک اہم موڑ ہے۔ مارکیٹ اب تیزی کے بنیادی محرک (Bullish Fundamental Driver) سے ایک زیادہ متوازن نقطہ نظر کی طرف منتقل ہو رہی ہے۔
ایک تجربہ کار مارکیٹ حکمت عملی ساز کے طور پر، میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ فنانشل مارکیٹ میں سب سے بڑی غلطی یہ ہوتی ہے. کہ کسی ایک خیال (جیسے ‘بڑے ڈیفیسٹ’) سے چمٹے رہنا جب حقائق بدل جائیں۔
پلاٹینم ابھی بھی کمیاب دھات (scarce metal) ہے. اور لمبے عرصے میں اس کی طلب برقرار رہے گی. لیکن قلیل مدتی تیزی کے امکانات محدود ہو چکے ہیں۔ ہمیں اب ٹیرف مذاکرات اور ETF کے بہاؤ (Flows) پر گہری نظر رکھنی چاہیے.
یہ وہ "نرم” عوامل ہیں. جو اگلے سال سپلائی کے توازن کو دوبارہ قلت میں بدل سکتے ہیں. اور وہی مارکیٹ کو ایک بار پھر آگے بڑھانے کا کام کریں گے۔
آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا آپ ان اعداد و شمار کی روشنی میں اپنی پلاٹینم سرمایہ کاری کی حکمت عملی پر نظر ثانی کریں گے؟ اپنے خیلات کا اظہار نیچے کمنٹس میں کریں. ایسے ہی مزید مضامین پڑھنے کیلئے ہماری ویب سائٹ https://urdumarkets.com/ وزٹ کریں.
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔


