سونے کے Bulls آج 1680 کی نفسیاتی حد عبور کرنے کی کوشش میں

سونے (Gold ) نے اس ہفتے کا آغاز بھی سست روی کے ساتھ کیا ہے۔ لیکن اس کے بعد مسلسل 1680 کے قریب بڑی Bullish Rally کا انتظار کر رہا ہے۔ Bulls کو ڈالر انڈیکس اور بین الاقوامی بانڈز کےحاصلات ( Gains ) کی شکل میں بڑی رکاوٹ کا سامنا ہے۔

ٹیکنیکی تجزیہ

سونا اسوقت 1669 ڈالر فی اونس کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے اور اپنی آج کی ٹرینڈ لائن کے وسط میں ہے۔ اسوقت سونا 200 گھنٹوں کی حرکاتی اوسط ( Moving Average ) کی کم ترین سطح سے واپس بحال ہو رہا ہے۔ اور Fibonacci کی 61.8 فیصد قدر کے قریب ہے۔ جبکہ 1679 کے قریب سنہری دھات کہ بڑی فروخت شروع ہو جاتی ہے جبکہ Bullish Rally کا تسلسل دوبارہ 1683 کی سطح سے شروع ہوتا ہے جو کہ 1700 کے ہدف اور 1710 کی بڑی نفسیاتی حد کو عبور کرنے میں مدد دیتا ہے۔ لیکن اس Bullish مومینٹم کے درمیان 1665 اور 1680 کے درمیان ایک بڑا بریک ہے جسے کسی بڑے ٹریگر کے ساتھ عبور کیا جا سکتا ہے۔ اسوقت اگر ٹیکنیکل انڈیکیٹرز کا جائزہ لیا جائے تو سونے کا مجموعی ارتکاز (Bias ) آج Bullish نظر آ رہا ہے۔ جبکہ اسکی ٹریڈ 50 فیصد Bullish اور 13 فیصد Bearish ہے جبکہ 37 فیصد سرمایہ کار صورتحال کو غیر یقینی سمجھتے ہوئے سائیڈ لائن ہیں۔ یہ وہ سرمایہ کار ہیں جو کہ 1685 سے اوپر ایکٹو ہوتے ہیں اور سونے (Gold ) کا مکمل ارتکاز Bullish بنا دیتے ہیں۔ یہی وہ بلز ہیں جو کہ سونے کو نہ صرف 1700 کے نفسیاتی ہدف اور 1710 کی نفسیاتی حد (Resistance ) کے اوپر جانے میں مدد دیتے ہیں بلکہ اس سطح پر مستحکم بھی کرتے ہیں۔

بنیادی جائزہ

آج دوسرے دن بھی سونا (Gold ) بھی کماڈٹیز کو اوپر کی سطح پر لیڈ کر رہا ہے۔ لیکن آج ٹریگرز کے فقدان کی بڑی وجہ نئے برطانوی وزیر خزانہ کی طرف سے نئی مالیاتی پالیسی کے بارے میں بیان کے بعد جس میں وزیر اعظم لز ٹرس کے ٹیکس منصوبے کو مکمل طور پر واپس لئے جانے کے بعد مالیاتی بحران کا خدشہ ہے۔ جبکہ یورپی مرکزی بینک (European Central Bank ) کے پالیسی سازوں کے بیانات میں شرح سود ( Interest Rates ) کے اضافے کا اشارہ دیا گیا ہے۔ ان وجوہات کی بناء پر سرمایہ کار کمڈٹیز اور ایسے تمام اثاثے جن میں خطرات شامل ہوں سے کساد بازاری (Recession ) کے خطرے کے پیش نظر بڑے پیمانے پر خریدنے سے احتراز کر رہے ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button