WTI Oil کی قدر میں کمی، عالمی بینکنگ بحران

WTI Oil رواں ہفتے کی کم ترین سطح 69.15 ڈالرز فی بیرل پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ جبکہ محض دو روز قبل یہ اس ہفتے کی بلند ترین سطح 73 ڈالرز پر تھا۔ عالمی بینکنگ بحران دیگر شعبوں کی طرح کروڈ آئل کو بھی گھیرے ہوئے ہے۔ کساد بازاری (Recession) کے پیش نظر دنیا بھر میں آئل کمپنیز رسد کا توازن قائم نہیں کر پا رہیں۔ اس کے علاوہ روس پر عائد ہونیوالی نئی پابندیاں، اوپیک کی طرف سے پیداوار میں کمی اور شرح سود میں ہونیوالا مسلسل اضافہ، چند ایسے فیکٹرز ہیں جن سے بلیک گولڈ (کروڈ آئل) رواں ماہ اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔

ایسے میں امریکی سیکرٹری برائے توانائی کا یہ بیان بھی خاصی اہمیت کا حامل ہے کہ جینیفر گرینہوم کا بیان بھی فوسل فیول کی صورتحال بیان کر رہا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ "امریکی حکومت آئل اسٹاکس میں اضافے کے اعلان سے بھی خریدار کمپنیوں کو بلیک گولڈ میں سرمایہ کاری کیلئے مائل نہ کر سکی۔ امریکی اسٹریٹجک ریزروز بھرنے کیلئے کئی سال درکار ہیں۔ اتنے لمبے عرصے تک قیمتوں کا توازن برقرار نہیں رکھا جا سکتا”۔

امریکی ڈالر انڈیکس اور بانڈز کے اثرات

امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) شرح سود میں کم اضافے کے بعد اپنی مارچ 2023ء کی کم ترین سطح 102.60 سے کے قریب دفاعی انداز اختیار کئے ہوئے ہے۔ اسکے علاوہ 2 اور 10 سالہ مدت کی Treasury Bonds Yields بھی بالترتیب 3.39 اور 3.80 فیصد پر آ گئی ہیں۔ جبکہ گذشتہ کئی ماہ سے یہ 4.0 یا اس سے بھی اوپر رہی تھیں۔ اس میں صرف امریکی مانیٹری پالیسی ہی نہیں بلکہ اس سے بھی زیادہ کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے تین امریکی بینکوں کے دیوالیہ ہونے اور پھر دنیا کے قدیم اور مضبوط ترین بینکوں میں سے ایک کریڈٹ سوئس بینک کے بحران نے مارکیٹ موڈ کو غیر متوازن کر دیا۔ سیکرٹری برائے توانائی جینیفر گرین ہوم موجودہ صورتحال کو ایک نیا معاشی بحران (Economic Crisis) قرار دیتی ہیں

۔ عالمی بینکنگ اسٹاکس میں ہونیوالی مسلسل فروجت سے کروڈ آئل میں سرمایہ کاری محدود ہو گئی ہے۔ صرف اسٹاکس ہی نہیں بلکہ کماڈٹیز بھی امریکی ڈالر کی کمزوری سے ایڈوانٹیج حاصل نہیں کر پا رہے۔ جسکی وجہ اسٹاکس اور کماڈٹیز کا موجودہ کرائسز کے دوران Risk Assets میں تبدیل ہونا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق اگر بینکنگ سیکٹر سے سرمایہ کاری کا انخلاء ہو رہا ہے تو کروڈ آئل میں بڑی خریداری ممکن نہیں۔ کیونکہ بینکنگ اسٹاکس مارکیٹ کو متوزن رکھتے ہیں۔

WTI Oil کا ٹیکنیکی جائزہ

بینکنگ کرائسز WTI Oil کے بیئرز کو پریشر بڑھانے کا موقع دے رہا ہے۔ یہ اسوقت بھی اپنی 100HMA یعنی 100 گھنٹوں کی حرکاتی اوسط 68.65 سے اوپر ہے۔ کروڈ آئل نے ایشیائی سیشنز کا آغاز 69.15 ڈالرز سے کیا جس کے بعد شدید فروخت کے باعث 37 سینٹس کمی کے ساتھ اسوقت یہ 69.14 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ مجموعی طور پا اسکی قدر میں 0.53 فیصد کمی واقع ہوئی۔

اگر Static Moving Averages کا جائزہ لیں تو 20SMA کی سطح 73.93, 50SMA اس سے بھی اوپر 76.65 اور 100 دنوں کی اوسط 77.86 ہے جبکہ طویل المدتی 200SMA ان سب سے اوپر 84.65 پر ہے۔ اس طرح دیکھا جا سکتا ہے کہ گذشتہ 7 ماہ کے دوران بیئرش دباؤ اسے مسلسل نیچے لاتا رہا۔ آئل اپنی Fibonacci کی 61.8 اور 38.2 فیصد ریٹریسمنٹ سے بھی نیچے ہے۔ جو کہ بالترتیب 70.73 اور 70.14 پر ہیں۔ اعداد و شمار ظاہر کر رہے ہیں کہ یہ مسلسل بیئرش چینل اختیار کئے ہوئے Oversold ایریا میں موجود ہے۔

ٹیکنیکی انڈیکیٹرز یہاں پر محدود رینج جاری رہنے کا امکان ظاہر کر رہے ہیں۔ جبکہ مومینٹم انڈیکیٹرز 10 فیصد Bullish اور 45 فیصد Bearish رہنے کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔ اس طرح مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) نیوٹرل ہے۔ اسکے سپورٹ لیولز 68.50, 67.60 اور 66.10 ہیں جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 70.10, 70.60 اور 71.05 ہیں۔ پہلی مزاحمت سے قبل اسے نفسیاتی ہدف 70.0 کا چیلنج درپیش ہے۔ اسکے خریداری کے محور 68.55, 67.61 اور 66.05 جبکہ فروخت کے Pivots کا جائزہ لیں تو یہ 71.08, 72.64 اور 73.59 ہیں۔ ٹیکنیکی ٹرینڈز Sell On Strength کی اسٹریٹجی اپنانے کی ایڈوائس دے رہے ہیں۔ .

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button