ایشیائی اسٹاکس میں گراوٹ،UBS-Credit Suisse Deal

ایشیائی اسٹاکس میں آج بھی شدید گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ جس کی بنیادی وجہ UBS-Credit Suisse Deal ہے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز ممکنہ طور پر ڈیفالٹ کرنیوالے کریڈٹ سوئس بینک کی یونین بینک آف سوئٹزرلینڈ (UBS) کو فروخت کے بعد بینکنگ اسٹاکس رسک فیکٹر کی زد میں ہیں۔

واضح رہے کہ کریڈٹ سوئس بینک دنیا کے بڑے معاشی اداروں میں سے ایک اور عالمی مالیاتی نظام میں نمایاں حثیت کا حامل سمجھا جاتا ہے۔ گذشتہ ہفتے اسکے ڈیفالٹ کرنے کی خبروں سے عالمی اسٹاکس (Global Stocks) میں اسوقت شدید گراوٹ واقع ہوئی تھی جب اسکے سب سے بڑے شیئر ہولڈر سعودی نیشنل بینک نے اپنے شیئرز کی تعداد 10 فیصد تک محدود کرنے اور مزید مالی معاونت فراہم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ جس کے بعد جاپان سے لے کر امریکہ تک بینکنگ اسٹاکس کی شدید فروخت سے اسٹاکس میں کریش ہونے جیسی صورتحال نظر آ رہی تھی۔

کریڈٹ سوئس کی UBS کو فروخت کا معاہدہ

یو۔بی۔ایس Credit Suisse بینک ڈیل 3 بلیئن فرانک میں طے پائی ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق مبینہ طور پر دیوالیہ ہونیوالے سوئس بینک کی یونین بینک آف سوئٹزرلینڈ کو فروخت میں سوئس نیشنل بینک (SNB) نے گذشتہ روز ہونیوالے طویل مذاکرات میں سہولت کار کا کردار ادا کیا جبکہ کئی ممالک کے سینٹرل بینکس جن میں بینک آف جاپان (BOJ), بینک آف انگلینڈ (BOE)، بینک آف کینیڈا (BOC), فیڈرل ریزرو اور یورپی مرکزی بینک (ECB) شامل ہیں نے 167 سال پرانے تاریخی بینک کے اثاثوں کی تحلیل کے قواعد و ضواط طے کئے۔ جس سے بعد اگرچہ بینکنگ کرائسز میں کمی آنے کا امکان ہے۔ تاہم فائنانشل مارکیٹس میں سرمایہ کار کساد بازاری کے خوف میں مبتلا ہیں۔

امریکہ کا خیرمقدم

امریکی سیکرٹری خزانہ جینیٹ ییلین اور فیڈرل ریزرو (Fed) کے سربراہ جیروم پاول نے عالمی بینکنگ کرائسز میں کمی کی توقع کا اظہار کرتے ہوئے معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ڈیل عالمی نظام زر کو مضبوط کرے گی۔ انہوں نے معاشی استحکام کیلئے تمام دستیاب ذرائع بروئے کار لانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ ٹوئٹر پر جاری کردہ مشترکہ بیان میں انہوں نے فائنانشل مارکیٹس مارکیٹس کی بحالی کیلئے اس معاہدے کو اہم قرار دیا

ایشیائی اسٹاکس کا ردعمل

یونین بینک آف سوئٹزرلینڈ کی طرف سے طرف سے ڈیل ڈیکلیئر کئے جانے کے بعد بھی سرمایہ کار اپنی پوزیشنز فروخت کر کے سرمائے کا انخلاء جاری رکھے ہوئے ہیں۔ لیکن مارکیٹ کی حتمی ڈائریکشن کا تعین کریڈٹ سوئس بینک کے اثاثوں کی تحلیل کا عمل مکمل ہونے کے بعد کیا جا سکے گا۔ کاروباری سرگرمیوں کے آغاز سے ہی Hang Seng منفی رجحان اختیار کر گیا۔ مارکیٹ کیپیٹلائزیشن میں 3 فیصد کمی واقع ہوئی۔ انڈیکس 659 پوائنٹس گراوٹ کے ساتھ 19 ہزار کی نفسیاتی سپورٹ (Psychological Support) توڑتے ہوئے 18862 کی سطح پر آ گیا ہے۔ ب

بین الاقوامی بینکنگ بحران نے جن ممالک کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے ان میں جاپان بھی شامل ہے۔ اسی وجہ سے آج Nikkei225 انڈیکس 388 پوائنٹس کی کمی سے 27 ہزار کی نفسیاتی سطح سے نیچے 26945 پر آ گیا ہے۔ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران اس میں 2 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ جبکہ Hang Seng میں ہفتہ وار 3 ہزار پوائنٹس کی مندی ہوئی ہے۔ KOSPI میں کاروباری سرگرمیاں انتہائی محدود رینج میں جاری ہیں انڈیکس 16 پوائنٹس کم ہو کر 2379 اور Straight Times Index آج 49 پوائنٹس گراوٹ سے 3133 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

چینی مارکیٹس میں بھی قدرے منفی رجحان نظر آ رہا ہے۔ Shanghai Composite انڈیکس 16 پوائنٹس نیچے 3234 اور Shenzhen انڈیکس 38 پوائنٹس کمی سے 11239 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ بنیادی طور پر سب سے زیادہ فروخت بینکنگ اسٹاکس میں واقع ہوئی ہے۔ جس سے مجموعی منظرنامہ منفی ہو گیا۔ اگر ائشیئن مارکیٹس کے علاوہ نیوزی لینڈ کے بینچ مارک میں 160 پوائنٹس کی شدید مندی دیکھی گئی ہے۔ کریڈٹ سوئس بینک سے عالمی مالیاتی نظام عدم توازن کا شکار ہوا ہے۔ جس سے اسٹاکس آنیوالے دنوں میں بھی بیئرش ریلی جاری رکھ سکتے ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button