PSX میں ملے جلے رجحان پر اختتام، IMF پروگرام میں تاخیر اور سیاسی عدم استحکام

PSX میں کاروباری دن کا اختتام ملے جلے رجحان پر ہوا۔ جس کی بنیادی وجہ IMF پروگرام کی بحالی میں تاخیر اور ملک میں جاری سیاسی بے یقینی کی صورتحال ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے براہ راست عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) کو پاکستان کیلئے فائنانسنگ کی یقین دہانی کے باوجود ابھی تک اسٹاف لیول معاہدے پر ڈیڈ لاک موجود ہے۔ جس سے سنگین معاشی بحران کے شکار ملک کے بارے میں ڈیفالٹ کا خطرہ ایک بار پھر سر اٹھا رہا ہے۔ پاکستان کا معاشی استحکام بڑی حد تک سیاسی حالات کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ کیونکہ ملک کے تمام ادارے غیر یقینی صورتحال میں گھرے ہوئے ہیں

پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ آمنے سامنے۔

ملک کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں صوبائی اسمبلی کی تحلیل کے بعد سے الیکشنز کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال نظر آ رہی ہے۔ اگرچہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس حوالے سے 14 مئی کو الیکشنز کروانے کا حکم جاری کر رکھ ہے۔ لیکن فیصلہ کرنیوالے بینچ کے اراکین کے درمیان اختلاف اور قومی اسمبلی کی چیف جسٹس آف پاکستان کے اختیارات محدود کرنے کے حوالے سے کی جانیوالی قانون سازی سے ملک کے دو اہم ترین ادارے عدلیہ اور پارلیمنٹ آمنے سامنے آ گئے ہیں۔ جس سے ملک میں نیا آئینی بحران جنم لے رہا ہے۔

حکومتی وزراء اور اراکین پارلیمنٹ چیف جسٹس سے استعفی دینے کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں عدالتی احکامات کے باوجود حکومت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) کو 21 ارب روپے کے فنڈز جاری نہیں کئے۔ جس سے وزیر اعظم سمیت متعدد وزراء اور ممبران قومی اسمبلی توہین عدالت کی زد میں آ سکتے ہیں۔ قارئین کو یاد دلاتے چلیں کہ اس سے قبل سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف اس طرح کی کاروائی کا نشانہ بن چکے ہیں۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر اثرات

معاشی و سیاسی عدم استحکام ملک کے معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) پر منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔ آج بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں سرمائے کا حجم انتہائی کم رہا۔ زیادہ تر سرمایہ کار سائیڈ لائن دکھائی دیئے۔ KSE100 میں دن کا اختتام 31 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 39804 کی سطح پر ہوا۔ دن کے آغاز پر انڈیکس 104 پوائنٹس کی تیزی سے 39919 کی سطح پر پہنچ گیا۔ تاہم یہ مومینٹم برقرار نہ رہ سکا اور دن کے وسطی سیشن تک یہ 39723 کی سطح تک نیچے آ گیا۔ تاہم اختتامی لمحات میں کسی حد تک بحالی کے بعد انڈیکس 39800 کی مزاحمتی حد کے بالکل اوپر بند ہوا۔

دوسری طرف KSE30 میں بھی دن بھر ملا جلا رجحان دیکھنے میں آیا۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 14785 سے 14860 کے درمیان رہی جبکہ کاروباری سرگرمیاں 26 پوائنٹس کی مندی سے 14807 پر بند ہوئیں۔ آج کیپیٹل مارکیٹ میں 5 کروڑ 96 لاکھ شیئرز کا لین دین ہوا۔ جن کی مجموعی مالیت 1 ارب 37 کروڑ روپے سے زائد رہی۔

آج کا والیوم لیڈر 92 لاکھ شیئرز کے ساتھ کے۔الیکٹرک رہا۔ جبکہ 71 لاکھ کے ساتھ ورلڈ کال ٹیلی کام لیمیٹڈ (WTL) دوسرے اور 31 لاکھ شیئرز سمیٹ کر میپل لیف سیمنٹ فیکٹری (MLCF) تیسرے نمبر پر رہی۔

آج شیئر بازار میں 345 کمپنیوں نے ٹریڈ میں حصہ لیا۔ جن میں سے 146 کی قدر میں تیزی، 175 میں مندی جبکہ 24 میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button