پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی پر اختتام، IMF معاہدے پر شکوک و شبہات

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری دن کا اختتام مندی پر ہوا ہے۔ IMF معاہدے پر شکوک و شبہات کے مارکیٹ پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ اسکے علاوہ ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام بھی معاشی اعشاریوں پر اثرات مرتب کر رہا ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر IMF معاہدے میں تاخیر کے اثرات

پاکستان میں مالی سال کے اختتام میں محض 1 ماہ رہ گیا ہے۔ جبکہ جون کے وسط میں نئے بجٹ کا اعلان بھی متوقع ہے۔ رواں سال کے آغاز سے پاکستان عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ معاہدے کیلئے کوششیں کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں گذشتہ پانچ ماہ سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔

پاکستانی حکومت نے نہ صرف پارلیمنٹ کے ذریعے تمام ضروری قانون سازی کا عمل مکمل کیا۔ بلکہ مطالبات کی طویل فہرست کو پورا کرتے ہوئے چین، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب جیسے دوست ممالک سے فائنانسنگ کی تحریری گارنٹیز بھی حاصل کیں۔ ان میں سے چین اب تک ڈیڑھ ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکیج جاری بھی کر چکا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے بلوم برگ کی دستاویزی رپورٹ کے مطابق عالمی فنڈ کی طرف سے تاخیری حربے اس لئے استعمال کئے جا رہے ہیں کہ جنوبی ایشیائی ملک گذشتہ ایک سال سے سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے۔ IMF اس صورتحال پر نہ صرف گہری نظر رکھے ہوئے ہے بلکہ آئندہ الیکشنز تک امدادی پروگرام بحال نہیں کرے گا۔

یہی وجہ ہے کہ اس کی طرف سے آئے روز نئی شرائط سامنے آ رہی ہیں۔پاکستان اسوقت سنگین معاشی بحران کا شکار ہے۔ غیر ملکی زرمبادلہ (Foreign Exchange Reserves) تاریخ کی کم ترین سطح پر ہیں۔ یقینی طور پر یہ حالات کیپیٹل مارکیٹ میں سرمایہ کاری کیلئے موزوں نہیں ہیں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی کیپیٹلائزیشن میں 60 فیصد کمی آ چکی ہے۔ جبکہ بڑے پیمانے پر سرمائے کا انخلاء بھی جاری ہے۔

اسٹاک مارکیٹ کیلئے آج کا دن کیسا رہا ؟

گذشتہ روز کی مندی کے بعد آج دن کے آغاز پر مارکیٹ اتار چڑھاؤ کی شکار رہی۔ KSE100 ملے جلے رجحان کے بعد 95 پوائنٹس کی مندی سے 41099 پر بند ہوا۔ اسکی کم ترین سطح 41098 اور بلند ترین 41295 رہی۔

دوسری طرف KSE30 بھی 48 پوائنٹس نیچے 14607 پر اختتام پذیر ہوا۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 14604 سے 14695 رہی۔

 

آج کیپیٹل مارکیٹ میں 9 کروڑ 14 لاکھ شیئرز کا لین دین ہوا۔ جن کی مجموعی مالیت 2 ارب 39 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ آج کا والیوم لیڈر 2 کروڑ 13 لاکھ شیئرز کے ساتھ ورلڈ کال ٹیلی کام لمیٹڈ (WTL) رہا۔ جبکہ 85 لاکھ شیئر والیوم کے ساتھ کے۔الیکٹرک دوسرے اور 36 لاکھ شیئرز کے تبادلے سے یونٹی فوڈز لیمیٹڈ (UNITY) تیسرے نمبر پر رہا۔

آج شیئر بازار میں 300 کمپنیوں نے ٹریڈ میں حصہ لیا۔ جن میں سے 114 کی اسٹاک ویلیو میں تیزی، 149 میں مندی جبکہ 37 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button