اختتام ہفتہ پر FTSE100 اور Dax30 سمیت دیگر یورپی اسٹاکس میں گراوٹ
FTSE100 اور Dax30 سمیت دیگر یورپی اسٹاکس گراوٹ کے شکار ہوئے۔ جس کی بنیادی وجوہات مایوس کن UK GDP Data اور منفی EU Industrial Production رپورٹ ہیں۔ برطانوی جی۔ڈی۔پی منفی 5.5. فیصد سالانہ کی سطح اسٹاکس کے لئے ایک بڑا رسک فیکٹر ہے جس نے دیگر یورپی اور عالمی اسٹاکس کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ FTSE100 انڈیکس رواں سال کے دوران پہلی بار 7900 کی نفسیاتی سطح (Psychological Level) سے نیچے 7882 پر بند ہوا۔ 97 کروڑ شیئر والیوم کے باوجود سرمائے کا بڑے پیمانے پر انخلاء ریکارڈ کیا گیا۔ افراط زر دوہرے ہندسے میں پہنچنے سے آئندہ ہفتے UK CPI Report بھی منفی اعداد و شمار پر مشتمل ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ جس سے اسٹاکس کی طلب (Demand) میں مزید کمی واقع ہو سکتی ہے۔ Dax30 میں بھی ہفتہ وار کاروباری سرگرمیاں 215 پوائنٹس کی کمی سے 15307 پر اختتام پذیر ہوئیں۔مارکیٹ کیپیٹلائزیشن میں 1.39 فیصد کمی واقع ہوئی۔ جبکہ شیئر والیوم 65 کروڑ رہا۔ اس گراوٹ کی بڑی وجہ یورپی صنعتی پیداوار کے منفی اعداد و شمار ہیں۔ جو کہ یورپی معیشت کے سکڑنے کو ظاہر کر رہے ہیں۔ اسکے علاوہ ECB کی Monetary Policy Outlook کے پالیسی ریٹس مسلسل بڑھنے پر مشتمل تخمینے نے بھی سرمایہ کاروں کو محتاط رویہ اختیار کرنے پر مجبور کیا۔ Dax کے اختتامی سیشن میں شدید فروخت ریکارڈ کی گئی۔
دیگر یورپی اسٹاکس میں منفی رجحان نمایاں رہا۔ FTSEMIB بھی جرمن اسٹاکس کی طرح 235 پوائنٹس مندی کے ساتھ 27268 پر بند ہوئی۔ یورپی سیشن کے اختتام پر Italian Business Sentiment ڈیٹا کے مثبت اعداد و شمار بھی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے میں ناکام رہے۔ یورپی رپورٹس اور مانیٹری پالیسی کا منظرنامہ CAC40 میں بھی گراوٹ کے باعث بنے۔ ہفتہ وار اختتامیہ 58 پوائنٹس کی کمی سے 7129 کی سطح پر ہوا۔ انڈیکس کی ٹریڈنگ رینج 7074 سے 7182 کے درمیان اور شیئر والیوم محض 7 کروڑ 91 لاکھ ریا۔ IBEX35 میں بھی 126 پوائنٹس کی بڑی گراوٹ دیکھنے میں آئی۔ انڈیکس 9117 کی سطح پر بند ہوئی۔ سرمایہ کاری کے حجم میں 1 فیصد کی کمی ہوئی جبکہ شیئر والیوم بھی معمول سے کم رہا۔ سوئس مارکیٹ انڈیکس(SMI) میں ہفتہ وار سرگرمیوں کا اختتام 87 پوائنٹس کی کمی سے 11130 پر ہوا۔
آئندہ ہفتہ یورپی اسٹاکس کے حوالے سے کیسا رہے گا ؟
آئندہ ہفتے کے دوران UK اور US CPI رپورٹس جاری ہونیوالی ہیں۔ جن کے انتظار میں یورپی اسٹاکس محدود رینج اختیار کر سکتے ہیں۔ تاہم ریڈنگ مثبت رہنے کی صورت میں مارکیٹس واضح سمت اختیار کر سکتی ہے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ 2023ء کے آغاز سے اسٹاکس میں تیزی کا مومینٹم رہا لیکن گذشتہ دو ہفتوں کے دوران اہم سینٹرل ہینکس کی طرف سے ہونیوالے پالیسی ریٹس میں اضافے سے طلب (Demand) میں کمی آئی اور اصلاح (Correction) کا فیز شروع ہوتا ہوا دکھائی دیا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔