یورپی اسٹاکس میں تیزی، افراط زر میں کمی اور Debit Ceiling Bill پر ووٹنگ

یورپی اسٹاکس میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ جس کی بنیادی وجوہات میں یورپی افراط زر میں کمی اور Debit Ceiling Bill پر ووٹنگ ہیں۔ آج یورپی مارکیٹس میں بھرپور خریداری جاری ہے۔

یورپی اسٹاکس پر اثر انداز ہونیوالے عوامل

اوپر بیان کئے گئے دونوں واقعات سرمایہ کاروں کی یورپی مارکیٹس میں واپسی کی وجہ بنیں ۔ یورپی سیشنز کے آغاز پر مئی 2023ء کی ابتدائی کنزیومر پرائس انڈیکس رپورٹ (Preliminary CPI Report) ریلیز کی گئی۔ جس کے مطابق گذشتہ ماہ افراط زار (Inflation) کی شرح 6.1 فیصد رہی جبکہ مارکیٹ توقعات 6.3 فیصد تھیں۔

اس طرح تخمینوں کو مات دیتی ہوئی ریڈنگ نے مارکیٹ پر انتہائی مثبت اثرات مرتب کئے۔ مزید برآں جاری کئے گئے ڈیٹا میں حقیقی افراط زر (Core Inflation) کی سطح 5.3 فیصد رہی جبکہ 5.5 فیصد کی پیشگوئی تھی۔ اگر ان اعداد و شمار کا تقابلہ اپریل کے ساتھ کریں تو سابقہ رپورٹ میں یہ شرح 5.6 فیصد تھی۔

دوسری طرف U.S Debit Ceiling پر کانگریس میں ہونیوالی ووٹنگ کامیاب رہی۔ 435 ارکان پر مشتمل ایوان نمائندگان میں بل کے حق میں 314 ممبرز نے ووٹ دیئے۔ حالانکہ امریکی ایوان زیریں یعنی کانگریس میں ریپبلکنز کی اکثریت تھی۔ اس طرح ایک مشکل مرحلہ خوش اسلوبی کے ساتھ طے کر لیا گیا۔ تاہم اسے قانون کی شکل اختیار کرنے کے لئے 100 ارکان پر مشتمل سینیٹ میں 60 کی حمایت درکار ہو گی۔ اگر وہاں دے بھی اسے پاس کر دیا گیا تو قرض کی حد بڑھانے کیلئے صدر جو بائیڈن کے دستخط درکار ہوں ۔

کیون میکارتھی اور صدر بائیڈن کے بیانات

کانگریس کے اسپیکر کیون میکارتھی نے کہا کہ اس بل کی منظوری ہمارے بچوں کیلئے ضروری تھی۔ یہ ایک قومی ذمہ داری تھی۔ تمام اراکین نے اپنے وعدوں پر عمل کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بل کی منظوری امریکی معیشت کو پٹڑی پر لانے کیلئے پہلا قدم ہے۔ جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے بل کے پاس ہونے کو ایک مثبت خبر اور اہم پیشرفت قرار دیا۔

یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ ووٹنگ سے قبل پہلے دے ریکارڈ کئے گئے بیانات میں اسپیکر میکارتھی اور صدر بائیڈن دونوں نے اس اہم معاملے پر ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز سے متحد ہونے کی اپیل کی۔ صدر امریکہ نے اپنے پیغام میں یہ بھی کہا تھا کہ اس قانون کی منظوری سے کساد بازاری (Recession), ریٹائر لوگوں کے اکاؤنٹس کی تباہی اور اور روزگار کے موقع ختم ہونے سے بچا جا سکے گا اور ویلفیئر ریاست کا سفر جاری رہے گا۔

اس بل کے ذریعے آئندہ دو سالوں کیلئے اخراجات کو 31.4 ٹریلیئن ڈالرز تک محدود کر دیا گیا ہے۔ نیز قرض کی حد کو 2025ء تک معطل کر دیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ آج شام کو سینیٹ سے پاس ہونے کے بعد یہ قانون نافذالعمل ہو جائے گا۔

مارکیٹ کا ردعمل

مثبت خبروں سے یورپی اسٹاکس کے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا FTSE100 انڈیکس 28 پوائنٹس کے اضافے سے 7474 کی سطح پر آ گیا۔ اسکی کم ترین سطح 7445 اور بلند ترین 7497 رہی۔ جبکہ مارکیٹ میں 12 کروڑ سے زائد شیئرز ٹریڈ ہو چکے ہیں۔

 

یورپی اسٹاکس

Dax30 بھی مثبت سمت اختیار کئے ہوئے 177 پوائنٹس کی تیزی سے 15841 کی سطح پر آ گیا ہے۔ اس کی ٹریڈنگ رینج 15740 سے 15863 کے درمیان ہے۔ جبکہ جرمن بینچ مارک میں 1 کروڑ 69 لاکھ شیئرز کا تبادلہ ہو چکا ہے۔

 

افراط زر

آگے بڑھتے ہوئے جائزہ لیتے ہیں یورپ کی سب سے بڑی مارکیٹ FTSEMIB کا۔ اس اطالوی کیپیٹل مارکیٹ میں 460 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا یے جس کے بعد یہ 26511 پر ٹریڈ کر رہی ہے۔ مارکیٹ میں 12 کروڑ 31 لاکھ شیئرز کی خرید و فروخت ہو چکی ہے۔

 

Debit Ceiling Bill پر ووٹنگ

سوئس مارکیٹ انڈیکس (SMI) میں بھی مثبت انداز سے معاشی سرگرمیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ انڈیکس 93 پوائنٹس مستحکم ہو کر 11311 پر ٹریڈ جاری رکھے ہوئے ہے۔ جبکہ مارکیٹ کا شیئر والیوم 1 کروڑ 59 لاکھ ہے۔ بات کریں اسکی وسعت کی تو یہ 11262 سے 11324 کے درمیان ہے۔

 

یورپی اسٹاکس

فرانسیسی شیئر بازار سے بھی مثبت خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ CAC40 انڈیکس 48 پوائنٹس تیزی سے 7147 پر آ گیا ہے۔ اسکی کم ترین سطح 7124 اور بلند ترین 7171 رہی ہے۔

یورپی اسٹاکس

یورپ کے دیگر اسٹاکس جن میں IBEX35 اور HEX سرفہرست ہیں میں بھی تیزی کا رجحان جاری ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button