FOMC اور تخفیف اسلحہ معاہدے کی منسوخی، یورپی اسٹاکس میں منفی رجحان

آج یورپی اسٹاکس میں منفی رجحان نظر آ رہا ہے۔ جس کی بنیادی وجوہات FOMC کے منٹس کا اجراء اور تخفیف اسلحہ معاہدے کی منسوخی ہیں امریکی فیڈرل ریزرو (Fed) فروری 2023ء میٹنگ کی تفصیلات آج پبلش کرنیوالا ہے۔ جس سے پالیسی ساز اراکین کے آئندہ پالیسی ریٹس کے بارے میں ارادوں کا اندازہ لگایا جا سکے گا۔ ان کے انتظار میں زیادہ تر سرمایہ کار سائیڈ لائن ہو کر محتاط انداز اختیار کئے ہوئے ہیں۔ یورپی اسٹاکس میں شیئر والیوم بھی معمول سے کم دکھائی دے رہا ہے۔

تخفیف اسلحہ معاہدے کی منسوخی اور ردعمل

امریکی صدر جو بائیڈن کے دورہ یوکرائن کے رد عمل میں گذشتہ روز روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے اپنے State of the nation خطاب میں امریکہ کے ساتھ جوہری اسلحے میں کمی کا معاہدہ منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔ جس سے ایک نئی سرد جنگ اور جوہری اسلحے میں اضافے کی دوڑ دوبارہ شروع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ اسی وجہ سے گذشتہ روز کی طرح آج بھی مارکیٹ رسک فیکٹر کی شکار نظر آ رہی ہے۔

روس پر ممکنہ نئی معاشی پابندیاں

روس کی طرف سے یوکرائن پر حملوں میں اضافے اور جوہری اسلحے میں تخفیف کے معاہدے کی منسوخی کے بعد امریکہ اور یورپی یونین سخت ترین معاشی پابندیوں کی ایک نئی سیریز شروع کرنیوالے ہیں۔ اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن گذشتہ روز یوکرائن کا دورہ مکمل کر کے پولینڈ پہنچے تھے جہاں وہ نیٹو اور یورپی راہنماؤں کے ساتھ تازہ ترین صورتحال پر گفتگو کر رہے ہیں۔ جن میں روسی گولڈ کی سپلائی کو محدود کرنا بھی شامل ہے۔ جن کی لپیٹ میں روسی کروڈ آئل گیس اور گولڈ سپلائی کرنیوالی کمپنیوں کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کے علاوہ یوکرائن کیلئے فوجی امداد میں اضافہ بھی شامل ہے۔ معاشی ماہرین کے خیال میں یورپی ممالک ان پابندیوں کو جتنا سخت کرتے چلے جائیں گے اتنا ہی شدید ردعمل روس کہ طرف سے آنے کا خدشہ ہے۔ جس سے تمام یورپی اقوام کے متاثر ہونے کا خطرہ موجود ہے۔

یورپی اسٹاکس ہر اثرات
تنازعے کی نئی لہر چونکہ یورپ سے متعلق ہے۔ اسلئے یورپی اسٹاکس گذشتہ روز کی طرح آج بھی گراوٹ کی شکار ہیں۔ یورپی بینچ مارک Stoxx600 میں 0.30 فیصد کیپیٹلائزیشن کی کمی واقع ہوئی ہے۔ جس سے یہ 4 پوائنٹس نیچے 459 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ FTSE100 آج 90 پوائنٹس کی کمی سے 7887 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ انڈیکس میں سرمایہ کاری کا حجم 1.15 فیصد کم ہوا ہے جبکہ ٹریڈنگ رینج 7881 سے 7977 کے درمیان ہے۔ جبکہ ٹریڈ ہونیوالے شیئرز کی تعداد 21 کروڑ 83 لاکھ ہے۔
جرمن اسٹاکس Dax30 اپنے آغاز سے ہی شدید مندی کا شکار ہے۔ انڈیکس 121 پوائنٹس کی مندی سے 15275 پر آ گیا ہے۔ اسکی بلند ترین سطح 15383 اور کم ترین لیول 15247 ہے۔ جبکہ اب تک اس میں 1 کروڑ 70 لاکھ شیئرز کا لین دین ہوا ہے۔ جو کہ معمول سے 40 فیصد کم ہیں۔ CAC40 بھی 68 پوائنٹس کم ہو کر 7240 پر منفی سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔ اسکی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن میں 0.94 فیصد کمی آئی ہے۔ FTSEMIB پر نظر ڈالیں تو یورپ کی یہ سب سے بڑی اسٹاک مارکیٹ گراوٹ میں بھی سرفہرست ہے۔ یہ اطالوی کمپوزیٹ انڈیکس 481 پوائنٹس گراوٹ سے 26928 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 26921 سے 27388 کے درمیان ہے۔ جبکہ ٹریڈ ہونیوالا والیوم اب تک 26 کروڑ شیئرز ہر مشتمل ہے۔

سوئس مارکیٹ انڈیکس (SMI) 59 پوائنٹس کی کمی سے 11223 پر ٹریڈ کر رہا ہے جبکہ IBEX35 انڈیکس 129 پوائنٹس کی مندی سے 9122 پر ٹریڈ کرتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔

انفرادی اسٹاکس کا جائزہ

آج Credit Suisse کی قدر میں 4 فیصد سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ جس کی بڑی وجوہات میں یورپی جغرافیائی تنازعات کے علاوہ اس سوئس ملٹی نیشنل معاشی ادارے کے چیئرمین ایکسیل لیہمن کی طرف سے اپنے کلائنٹس کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا بیان ہے۔ واضح رہے کہ ان کے اس بیان کے بعد ادارے کے اسٹاکس کئی عشروں کی کم ترین سطح 2.62 فرانک فی شیئر پر آ گئے ہیں۔ جو کہ اس کی بنیادی ویلیو سے بھی کم ہے۔ سوئس ریگولیٹری ادارے آئڈیل لیہمن کے متنازعہ بیانات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

آج ملٹی نیشنل ادارے Lloyds کے شیئرز کی قدر میں 2 فیصد کی نمایاں کمی واقع ہوئی۔ جس کی بنیادی وجہ برطانوی بینک کے سالانہ منافع میں 1.5 ارب برطانوی پاؤنڈز کی کمی ہے۔ 2021 میں اسکی بیلینس شیٹ میں ظاہر کیا جانیوالا منافع 8.4 بلیئن تھا جو کہ 2022ء میں سکڑ کر 6.9 بلیئن رہ گیا ہے۔
ان کے علاوہ Fresenius Medical Care کی اسٹاک ویلیو میں 10 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ جس کی بنیادی وجہ اسکی جانب سے اپنی کاروباری لاگت کم کرنے کے لئے اسٹاف میں کمی کا اعلان ہے۔

فارماسوٹیکل سپلائر گروپ Siegfried کی قدر میں بھی شدید مندی ریکارڈ کی گئی ہے۔ جسکی وجہ بھی سالانی منافع میں ہونیوالی کمی اور روس ہر نئی پابندیاں عائد کئے جانے کی تیاریاں ہیں۔ اہنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ Siegfried روس اور یوکرائن دونوں کو فارماسیوٹیکل سپلائی کرنیوالا سب سے بڑا گروپ ہے اور جنگ سے متاثر ہونیوالی بین الاقوامی کمپنیوں میں شامل ہے۔ گذشت ایک سال کے دوران کمپنی کی طرف سے اہنے نصف سے زائد ملازمین کو ان کے عہدوں سے فائر کیا جا چکا ہے۔ ی دنیا کے سب سے بڑے فارماسیوٹیکل گروہس میں سے ایک ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button