یورپی اسٹاکس میں گراوٹ، سلیکون ویلی اور کریڈٹ سوئس بینک اسکینڈلز

یورپی اسٹاکس میں آج تیسرے دن بھی منفی رجحان جاری ہے۔ SVB دیوالیہ ہونے کے بعد آج Credit Suisse نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے صارفین کو مکمل ادائیگی نہیں کر سکتا۔ ہونے۔ یہ خبر سامنے آنے کے بعد بینکس کے شیئرز کی قدر میں شدید گراوٹ عالمی مارکیٹس کو اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہے۔ سرمایہ کار بینکاری نظام میں 2008ء کی طرز پر کساد بازاری (Recession) کے خوف میں مبتلا ہیں۔ واضح رہے کہ ایک ہفتے کے دوران سلور گیٹ سگنیچر اور سلیکون ویلی بینک کے بعد دیوالیہ ہونیوالا یہ دنیا کا چوتھا بڑا بینک ہے۔ Credit Suisse کی مالیاتی پوزیشن آج مارکیٹ انویسٹرز کے موڈ پر اثر انداز ہو رہی ہے۔

ڈیفالٹ کرنیوالے پہلے تینوں بینکوں کا تعلق امریکی ریاست کیلیفورنیا سے ہے جس کے بعد امریکی حکام نے صارفین کے ڈیپازٹس کو محفوظ بنانے کیلئے خصوصی اقدامات کئے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود جاپان سے لے کر آسٹریلیا اور اٹلی سے امریکہ تک اسٹاکس میں مسلسل فروخت جاری ہے۔ Credit Suisse دنیا کے بڑے معاشی اداروں میں سے ایک ہے۔ جس کے صارفین کی تعداد کئی ملیئن ہے۔ دنیا کا یہ ممتاز کثیر الملکی معاشی ادارے کا تعلق دوئٹزرلینڈ سے ہے۔

امریکی صدر کی بینکنگ نظام کو محفوظ بنانے کی یقین دہانی

امریکی ملٹی نیشنل بینکوں کے دیوالیہ ہونے پر امریکی صدر جو بائیڈن نے قوم سے خطاب میں بینکاری نظام اور سرمایہ کاروں کے ڈیپازٹس کی مکمل حفاظت کی یقین دہانی کروائی ہے۔ انہوں نے ڈیفالٹ کرنیوالے اداروں کے فنڈز تک مکمل رسائی کا بھی وعدہ کیا۔

کیا عالمی بینکاری نظام خطرے میں ہے ؟

امریکی صدر کی یقین دہانی کے باوجود سرمایہ کاروں کو خوف ہے کہ دیوالیہ ہونیوالے بینکوں کہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے اور یہ لہر ممکنہ طور پر پورے عالمی مالیاتی نظام کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ اسی وجہ سے بینکنگ سیکٹر شدید مندی کا شکار ہے۔

عالمی اسٹاکس میں کساد بازاری کا رسک فیکٹر

بینکنگ اسٹاکس میں شدید فروخت کے رجحان سے عالمی سطح پر تمام مارکیٹس متاثر ہوئی ہیں۔ جاپان کی Topix کا انڈیکس مجموعی طور پر 10 فیصد سے زائد مندی کا شکار ہوا۔ جاپانی بینکوں کے لئے گذشتہ دو روز ایک ڈراؤنا خواب ثابت ہوئے۔ انکی ڈیپازٹس میں 20 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ معاشی ماہرین کے خیال میں اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو کئی جاپانی بینک سرمائے کی کمی سے دیوالیہ کر سکتے ہیں۔

یورپی مارکیٹس پر اثرات

یورپی مارکیٹس رواں ہفتے کے آغاز سے شدید گراوٹ کے شکار ہیں۔ بینکنگ اسٹاکس کی شدید فروخت دیکھنے میں آ رہی ہے۔ Dax30 میں 450 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے۔ جس کے بعد یہ جرمن بینچ مارک انڈیکس 15 ہزار کی نفسیاتی سپورٹ بریک کرتے ہوئے 14788 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ FTSE100 بھی 224 پوائنٹس نیچے 7411 پر آ گیا ہے۔ مارکیٹ کیپیٹلائزیشن میں 3 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ جبکہ انڈیکس کی ٹریڈنگ رینج 7407 سے 7637 کے درمیان ہے۔ CAC40 میں بھی دیگر یورپی مارکیٹس کی طرح مندی دیکھی جا رہی ہے۔ انڈیکس 263 پوائنٹس کی کمی سے 6878 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکے سرمایہ کاری حجم میں 3.67 فیصد گراوٹ واقع ہوئی۔ جبکہ بینکنگ سیکٹر میں 15 فیصد مندی ریکارڈ کی گئی۔ جس کے باعث انڈیکس کا مجموعی منظر نامہ بھی منفی نظر آ رہا ہے۔

سوئس مارکیٹ انڈیکس (SMI) کاروباری سرگرمیوں کے آغاز سے منفی رجحان کے ساتھ ٹریڈ کر رہا ہےکریڈٹ سوئس بینک کے مبینہ طور پر ڈیفالٹ کرنے کی خبریں مارکیٹ موڈ پر اثر انداز ہوئی ہیں۔ بینچ مارک 222 پوائنٹس کی کمی سے 10493 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکی کم ترین سطح 10460 رہی۔ یورپ کی سب سے بڑی اسٹاک مارکیٹ FTSEMIB میں شدید فروخت جاری ہے۔ انڈیکس 1022 پوائنٹس کی ریکارڈ مندی کے ساتھ 25774 پر منفی مومینٹم اپنائے ہوئے ہے۔ رواں ہفتے کے دوران یہ اطالوی مارکیٹ 2 ہزار سے زائد پوائنٹس کھو چکی ہے۔ دیگر یورپی مارکیٹس میں بھی مندی کا سلسلہ جاری ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button