آسٹریلین اسٹاک ایکسچینج (ASX) میں ملا جلا، نیوزی لینڈ میں منفی رجحان
آج آسٹریلیئن اسٹاک ایکسچینج (ASX) میں ملا جلا رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے جس کی بنیادی وجہ امریکی فیڈرل ریزرو ( Fed) کی طرف سے 50 بنیادی پوائنٹس شرح سود (Interest rate) بڑھانے کے فیصلے کے بعد چیئرمین جیروم پاول کی طرف سے کساد بازاری (Recession) کے پیش نظر 2023ء میں سخت مانیٹری پالیسی جاری رکھنے کا اعلان ہے۔ Fed کی طرف سے کساد بازاری کے اعتراف کے بعد اسٹاکس کی ٹریڈ میں Risk Factor کی واپسی ہے۔ جس کے بعد سے عالمی اسٹاکس (Global Stocks) کی طلب (Demand) میں کمی واقع ہوئی ہے۔۔ اس کے علاوہ رواں ہفتے کے دوران کئی اہم معاشی طاقتوں کے مرکزی بینکوں کی طرف سے مانیٹری پالیسی کا اعلان متوقع ہے۔ جس کی وجہ سے اسٹاکس کے سرمایہ کاروں میں بے یقینی کی صورتحال میں اضافہ ہوا ہے۔ چین کی طرف سے معیشت کی بحالی کے کسی واضح اعلان کے نہ ہونے سے بھی عالمی رسد کا توازن معمول پر نہیں آ رہا۔
آج ASX200 انڈیکس 14 پوائنٹس کی مندی کے ساتھ 7134 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اس میں کاروباری دن کا آغاز 7148 سے ہوا جس کے بعد یہ محض 4 پوائنٹس اوپر گیا اور محدود رینج میں ٹریڈ کرتے ہوئے 7123 کی کم ترین سطح پر آ گیا۔ اب تک انڈیکس میں 36 کروڑ آسٹریلین ڈالرز کی مالیت کے شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔ دوسری طرف نیوزی لینڈ اسٹاک ایکسچینج (NZX) میں آسٹریلین اسٹاکس کی نسبت زیادہ منفی رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے۔ NZX50 انڈیکس 85 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 11518 پر گراوٹ کا شکار ہے۔ دن کے آغاز 11603 کی سطح سے ہوا۔ جبکہ اس کے بعد سے یہ مسلسل سرمایہ کاری کے حجم (Capitalization) اور شیئر والیوم کی کمی کے ساتھ نیچے ٹریڈ کرتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ اسوقت تک اس میں 1 کروڑ 76 لاکھ شیئرز کا کاروبار ہو چکا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔