امریکی مارکیٹس (Stocks) میں دن کے اختتام پر شدید مندی
آج امریکی مارکیٹس (Stocks) میں کاروباری دن کے اختتام پر شدید مندی دیکھنے میں آئی ہے جس کی بنیادی وجہ چین میں کورونا کے باعث ہونیوالا لاک ڈاؤن اور سخت ترین سماجی پابندیاں ہیں۔ جس کے بعد پرتشدد مظاہروں کا دائرہ بیجنگ اور ووہان سمیت سات شہروں تک پھیل گیا ہے۔ غربت اور بیروزگاری سے تنگ عوام پابندیوں میں نرمی اور اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے مطالبات کر رہے ہیں۔
لاک ڈاؤن اور اس کے نتیجے میں ہونیوالے مظاہروں کے بعد عالمی مارکیٹ (Global Markets) میں چینی خام اور تیار شدہ مال کی سپلائی عملی طور پر بند ہو گئی ہے اور عالمی سطح پر کساد بازاری (Recession) کے خطرے میں اضافے کے باعث سرمایہ کار اپنی پوزیشنز فروخت کر رہے ہیں اس کے علاوہ فیڈرل ریزرو (Fed) کے چیئرمین جیروم پاول نے اپنی تقریر میں ایک بار پھر مانیٹری پالیسی کو سخت کرنے اور شرح سود (Interest rate) میں اضافے کا اشارہ دیا ہے جس کے بعد اسٹاکس فروخت کرنے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ Dow Jones میں کاروباری سرگرمیاں 497 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 33849 کی سطح بند ہوئی ہیں۔آج انڈیکس 34 ہزار کی نفسیاتی سپورٹ توڑ کر نیچے آیا ہے۔
دوسری طرف Nasdaq میں دن کا اختتام 176 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 11049 پر ہوا ہے۔ جبکہ اگر S&P کا جائزہ لیں تو یہاں قدرے ملا جلا رجحان رہا ہے۔ انڈیکس میں دن کا اختتام 62 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 4 ہزار کی سپورٹ سے نیچے 3963 پر ہوا ہے۔
نیویارک اسٹاک ایکسچینج (NYSE) میں بھی منفی رجحان رہا۔ دن کا اختتام 235 پوائنٹس کی مندی کے ساتھ 15370 پر ہوا۔ انڈیکس کی بلند ترین سطح 15605 اور کم ترین لیول 15350 رہا ہے۔ Russel2000 بھی 38 پوائنٹس کم ہو کر 1830 پر اختتام پذیر ہوا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔