امریکی اسٹاکس میں ملا جلا اختتام۔ منفی صنعتی PMI رپورٹ کے اثرات

امریکی اسٹاکس میں کاروباری دن کا اختتام ملے جلے رجحان کے ساتھ ہوا۔ جس کی بنیادی وجہ توقعات سے منفی صنعتی PMI ڈیٹا کے اثرات ہیں۔ S&P Global کے جاری کردہ سروے میں Manufacturing PMI چار ماہ کے مثبت ڈیٹا کے بعد پہلی بار 47.1 رہا ہے جبکہ 47.8 فیصد کی پیشگوئی کی گئی تھی۔ رپورٹ ریلیز ہونے کے بعد اسٹاکس میں افراط زر کے رسک فیکٹر سے طلب (Demand) میں کمی واقع ہوئی جبکہ امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) اور US Bonds Yields میں اضافہ دیکھا گیا۔

حالیہ دنوں میں جاری ہونیوالی تمام رپورٹس ایک بار پھر افراط زر میں اضافہ ظاہر کر رہی ہیں جس سے FOMC کی آئندہ میٹنگ میں پالیسی ریٹس میں جارحانہ اضافے کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکی ڈالر انڈیکس میں تیزی آ رہی ہے۔

آج Dow Jones Industrial Average میں دن بھر ملا جلا رجحان دیکھنے میں آیا جبکہ مارکیٹ میں سرمائے کے حجم میں بھی کمی واقع ہوئی۔ Dow کی کاروباری سرگرمیاں 32656 سے شروع ہوئیں۔ انڈیکس کی کم ترین سطح 32500 رہی تاہم یہاں سے ملنے والی اسپورٹ سے یہ دوبارہ 32746 کے بلند ترین لیول پر بحال ہوا۔ انڈیکس 5 پوائنٹس اضافے سے 32661 پر بند ہوا۔ شیئر والیوم 29 کروڑ 63 لاکھ شیئرز رہا جو کہ معمول سے قدرے کم ہے۔

دیگر مارکیٹس کا جائزہ لیں تو Nasdaq میں بھی مسلسل تیسرے دن مندی رہی۔ بالخصوص عالمی اسٹاکس کے بڑے نام سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ Composite Index میں دن کا اختتام 76 پوائنٹس کی کمی سے 11379 اور Nasdaq100 میں 103 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے کاروباری سرگرمیاں 11938 پر بند ہوئیں۔ نیویارک اسٹاک ایکسچینج (NYSE) میں سرمائے کے حجم اور شیئر والیوم میں نمایاں کمی رہی۔ اختتامی لمحات میں انڈیکس 7 پوائنٹس اوپر 15436 پر بند ہوا۔ ادھر Russel2000 میں بھی صورتحال دیگر مارکیٹس سے مختلف نہیں ہے۔ انڈیکس محض 1 پوائنٹ کے اضافے سے 1898 پر بند ہوا۔ جبکہ ٹریڈنگ رینج 1888 سے 1904 کے درمیان رہی

آخر میں نظر ڈالتے ہیں S&P400 پر جو 6 پوائنٹس کی تیزی سے 2607 پر بند ہوا۔ اس طرح اس میں ہونیوالی ٹرانزیکشنز کی رینج محدود رہی۔ معاشی ماہرین رواں ماہ FOMC کی آئندہ میٹنگ اور مانیٹری پالیسی کے اعلان تک اسٹاکس میں ملا جلا رجحان جاری رہنے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔ جس کے بعد مارکیٹس واضح سمت اختیار کر لیں گی۔ ان کے علاوہ عالمی سطح پر پیش آنیوالے واقعات بالخصوص روس اور یورپی یونین کے درمیان پیدا ہونیوالی کشیدگی کی نئی لہر سرمایہ کاروں کے موڈ پر اثر انداز ہوئی ہے اور عالمی اسٹاکس میں محتاط انداز جاری رہنے کا امکان ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button