ایشیائی اسٹاکس میں تیزی ، فیڈرل ریزرو اور مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی کی کوششیں.

 FOMC نے شرح سود 5.50 سالانہ پر بغیر کسی تبدیلی کے برقرار رکھنے کا اعلان کیا  تھا . جس کے بعد عالمی اسٹاکس میں  سرمایہ کاری کی ایک نئی لہر ریکارڈ کی گئی ہے .

ایشیائی اسٹاکس میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے . جس کی بنیادی وجوہات فیڈرل ریزرو کی مانیٹری پالیسی اور مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی کی کوششیں ہیں . واضح رہے کہ گزشتہ روز فیڈرل ریزرو اوپن مارکیٹ کمیٹی یعنی FOMC نے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر شرح سود 5.50 سالانہ پر بغیر کسی تبدیلی کے برقرار رکھنے کا اعلان کیا  تھا . جس کے بعد عالمی اسٹاکس کے رسک فیکٹر میں کمی اور سرمایہ کاری کی ایک نئی لہر ریکارڈ کی گئی ہے .

امریکی فیڈرل ریزرو کی مانیٹری پالیسی عالمی اور ایشیائی اسٹاکس پر کیسے اثر انداز ہوئی .

گزشتہ روز FOMC Monetary Policy کے اعلان سے مارکیٹس میں Rate Hike Program پر بحث اور غیر یقینی صورتحال اپنے اختتام کو پہنچی ، رواں ماہ کے آغاز سے جیروم پاول سمیت امریکی مرکزی بینک کے پالیسی ساز اراکین کی جانب سے دئیے جانے والے بیانات سے  مارکیٹ موڈ انتہائی محتاط ہو گیا تھا.

حالانکہ ستمبر اجلاس کے بعد جیروم پاول اپنی پریس کانفرنس کے دوران واضح طور پر Policy Tightening cycle بند  کرنے کا سگنل دے چکے تھے . تاہم نجی تقاریب میں خود انکے متضاد بیانات سے یہ تاثر مل رہا تھا کہ رواں سال ایک بار 25 بنیادی پوائنٹس شرح سود میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے .

مانیٹری پالیسی اعلان کے بعد امریکی ڈالر انڈیکس اور 10 سالہ مدت کی US Bonds Yields میں کمی واقع ہوئی جسکا بھرپور ایڈوانٹیج گلوبل اسٹاکس نے حاصل کیا . بالخصوص صنعتی اور ٹیکنالوجی اسٹاکس کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے . جس کے اثرات ایشیائی مارکیٹس میں بھی نظر آ رہے ہیں.

مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی کے لئے عالمی طاقتوں کے درمیان رابطے .

مشرق وسطیٰ تنازعے کے حل کیلئے عالمی طاقتوں کے درمیان پہلی بار رابطے دیکھنے میں آئے ہیں . گزشتہ روز امریکہ اور چین کے درمیان پہلی بار اس معاملے پر وزارت خارجہ کی سطح پر مذاکرات ہوئے ہیں . جن میں قییام امن کے لئے کردار ادا کرنے پر اتفاق کیا گیا.

چینی سفارتکار برائے مشرق وسطیٰ وانگ بی اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن کے درمیان ہونے والی گفتگو میں پہلی چین نے عرب ممالک ، حماس اور ایران کے ساتھ موجود مضبوط تعلقات کو امن کوششوں اور جنگی دائرہ محدود رکھنے کے لئے استعمال کرنے  کی حامی بھری ہے . ادھر قطر کی کوششوں سے گزشتہ روز انسانی بنیادوں پر مصر غزہ بارڈر پر رفاہ کراسنگ کھول دی گئی گئی .

عالمی ماہرین برائے سیاسی امور کا کہنا ہے کہ اگرچہ ابھی تک ان کوششوں کے نتائج کوئی خاص حوصلہ افزاء نہیں ہیں لیکن انکا مثبت پہلو یہ ہے کہ چین ، روس اور ترکی جنگ بندی کے لئے کردار ادا کر رہے ہیں . جس سے آنے والے دنوں میں بڑے بریک تھرو کی توقع ہے . بتاتے چلیں کہ بدھ کے روز داغستان میں اسرائیلی جہاز پر حملے کے معاملے پر ہونے والے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صدر ولادی میر پوتن غزہ میں بمباری اور انسانی حقوق کی پامالی کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے تھے .

قیام امن کی ان کوششوں کے آغاز سے عالمی مارکیٹس پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں اور سرمایہ کاری کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے . اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو آنے والے دنوں میں معاشی سرگرمیاں مزید بہتر ہونے کا امکان ہے .

مارکیٹس کی صورتحال.

Nikkei225 میں مثبت  رجحان جاری ہے . انڈیکس 348 پوائنٹس اضافے  کے ساتھ 31949 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے. جبکہ مارکیٹ میں معاشی سرگرمیوں کے آغاز سے ہی خریداری کی لہر ریکارڈ کی گئی ہے.

ایشیائی اسٹاکس میں تیزی ، فیڈرل ریزرو اور مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی کی کوششیں.

Hangseng میں آج  معاشی سرگرمیوں کے آغاز سے ہے تیزی ریکارڈ کی جا رہی ہے . انڈیکس 100 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 17202 پر ٹریڈ کر رہا ہے. اسکی رینج 17182 سے 17459 کے درمیان ہے. جبکہ مارکیٹ میں اسوقت تک 1 ارب 33 کروڑ شیئرز کا لین دہن ہو چکا ہے .

دیگر ایشیائی مارکیٹس کا جائزہ لیں تو Straight Times index میں ملے جلے رجحان کے ساتھ 3 پوائنٹس کا اضافہ جبکہ  Shanghai composite میں 12 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے . ادھر Taiwan Weighted Index میں 358 پوائنٹس کا  اضافہ ریکارڈ کیا گیا  ہے جس کے بعد انڈیکس 16396 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے .

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button