پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، IMF کے ساتھ مذاکرات بحال ہونے کے امکانات
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج مسلسل دوسرے روز بھی تیزی کا رجحان ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ جس کی بنیادی وجہ IMF کے ساتھ مذاکرات بحال ہونے کی توقعات ہیں۔ واضح رہے کہ معطل شدہ موجودہ پروگرام کہ معیاد 30 جون کو ختم ہو جائے گی۔ پاکستانی حکام کی طرف سے اشارے ملے ہیں کہ عالمی فنڈ سے موجودہ پروگرام بحال کروا کے بجٹ کے بعد نئے پروگرام کیلئے بھی مذاکرات کا آغاز کیا جائے گا۔
نمائندہ IMF کا بیان اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر اثرات
وزارت خزانہ نے آج عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) کے ساتھ بجٹ تجاویز شیئر کر دی ہیں۔ جس کے بعد عالمی ادارے کے پاکستان پروگرام کیلئے چیف مشن نیتھان پورٹر نے اہنے بیان میں رابطہ بحال ہونے کی تصدیق کی ہے۔ انکا کہنا ہے کہ بجٹ تجاویز کا جائزہ لے کر مانیٹری فنڈ کا مرکزی بورڈ ورچوول مذاکرات کی بحالی کے بارے میں فیصلہ کرے گا۔
دریں اثناء پاکستان میں IMF کی Resident Representative ایستھر پیریز نے بھی اپنے بیان میں پاکستانی حکومت کے ساتھ رابطے بحال ہونے کی تصدیق کی ہے۔ تاہم انکا کہنا ہے کہ وہ حالیہ دنوں میں ملک میں ہونیوالے سیاسی واقعات پر نظر رکھے ہوئے ہیں کیونکہ عالمی ادارہ جنوبی ایشیائی ملک کے سیاسی و معاشی استحکام کے حوالے سے تحفظات رکھتا ہے۔ کیونکہ پائیدار ترقی کے لئے دونوں لازم و ملزوم ہیں
مارکیٹ کی صورتحال
گذشتہ روز شروع ہونیوالی تیزی کا تسلسل آج بھی جاری ہے۔ KSE100 انڈیکس 158 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 41498 پر آ گیا ہے۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 41362 سے 41564 کے درمیان ہے۔
دوسری طرف KSE30 بھی 50 پوائنٹس کی تیزی سے 14714 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اس کی کم ترین سطح 14672 اور بلند ترین 14755 ہے جبکہ انڈیکس کی کیپیٹلائزیشن میں 0.35 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اسوقت تک کیپیٹل مارکیٹ میں 8 کروڑ 99 لاکھ شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔ جن کی مجموعی مالیت 2 ارب 68 کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔